Uncategorized

Antal Habibi Ul Qalb by Rameen Khan Episode 12

سر سبز پہاڑ اور اُس میں بہتا آبشار آسمان پر بادل اور ہلکی ہلکی بارش بہت ہی خوبصورت منظر دور دور تک کوئی نہیں وہ تن تنہا ایک پتھر پر بیٹھا یہ حسین منظر دور انجوائے کر رہا تھا کہ اچانک ہی وہاں ایک لڑکی آ بیٹھی اِس سے آگے والے ایک پتھر پر اُس کی پشت اُس کے سامنے تھی اور پشت پر بکھرے سیاہ بال اُس نے یہاں وہاں گردن گھما کر دیکھنا چاہا پر اُس کے سوا اُسے کوئی نہیں دکھا اُس نے سوچا اتنی ویران جگہ پر ایک اکیلی لڑکی کیا کر ہی ہے جستجو میں آکر اُس نے سوچا وہ اُس سے پوچھے تو وہ کیوں اکیلی یہاں بیٹھی ہے وہ اُٹھ کر اُس کے پاس جانے لگا ابھی وہ اُس کے پاس پہنچا ہی تھا کہ ایک چنگھاڑتی ہوئی آواز سے زیاد کی آنکھ کھل گئی اور آنکھ کھلتے ہی اُس نے اپنے آپ کو اپنے بستر پر پایا نا ہی تو کوئی پہاڑ دور دور تک دکھ رہے تھیں اور نا ہی کو ہی لڑکی وہ تو بس ایک خواب تھا پر وہ جگہ کونسی تھی آج سے پہلے اُس نے کبھی ایسی جگہ خواب میں نہیں دیکھا اور پھر زیاد کے خواب میں ایک لڑکی اُس کے بال بہت خوبصورت تھیں یہ میں کیا سوچ رہی ہوں میں ایک لڑکی کے بارے میں کیوں سوچ رہا ہوں پتا نہیں کون تھی اِس سے پہلے وہ مزید سوچتا اُس کے فون کے پیغامی گھنٹی نے اُس کی توجہ اپنی طرف دلائی جس پر فصیح کا پیغام جگمگا رہا تھا وہ اُسے کسی میٹنگ کی یاد دہانی کروا رہا تھا اُس نے پیغام پڑھ کر فون ایک جانب رکھا اور خود شاور لینے چل دیا ۔

جس وقت زیاد تیار ہو کر ڈائننگ ہال میں آیا ماں اور باپ کو ڈائننگ ٹیبل پر ناشتہ کرتے دیکھا اسلام و علیکم نورے نے بیٹے کا ماتھا چوما اور اُسے بیٹھنے کے لیے کہا امیرہ کہاں ہے دکھ نہیں رہی بہن کے بارے میں ماں سے پوچھا وہ اپنے فرینڈز کے ساتھ یورپ ٹرپ پر گئی ہے اوہ گریٹ تم تھے نہیں ورنہ تمہیں ضرور پتا ہوتا کوئی بات نہیں بابا مجھے آپ سے ٹرپ کے بارے میں چیزیں ڈسکس کرنی ہے پلیز زیاد بزنس ڈسکشن آفس میں کرنا ابھی ناشتہ کرو ماں کی آواز پر زیاد نے باپ کے طرف دیکھا یحییٰ رمزی نے کندھے اچکائے اور کہاں جو آپ کی ماں کا حکم ناشتے کے بعد وہ دونوں آفس کے لیے نکل رہے تھے جب یحییٰ نے زیاد سے کہا کہ آج میں تمہارے ساتھ چلتا ہوں راستے میں ڈسکشن بھی کرلینگے جی بابا یہ کہہ کر وہ اپنی سیاہ مرسڈیز کے جانب بڑھ گیا۔

             ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on