قسط_24صبح اسکی آنکھ کھلی تو نگاہیں سیدھا مامون سے جا ٹکرائیں۔۔۔ وہ ابھی تک گہری نیند میں تھا وہ اسکا چہرہ دیکھنے لگی وہ سوتے میں بھی اتنا ہی ہینڈسم لگتا تھا مگر پھر آفس کا منظر یاد کر وہ نگاہیں پھیرتے اٹھ گئی۔جلدی سے فریش ہو کر وہ کمرے سے باہر نکل گئی۔۔کچھ دیر بعد مامون کی آنکھ کھلی تو شہرے کو کمرے میں نا پاکر اسکا دل ڈوبا تھا تیزی سے بیڈ سے اٹھتا وہ واشروم میں آیا جہاں شہرے کہیں نہیں تھی۔۔دل انجانے خوف سے دھڑکا تھا کیا وہ اسے چھوڑ کر چلے گئی تھی یہ خیال آتے ہی وہ تیزی سے نیچے آیا مگر ڈائننگ ٹیبل کے پاس شہرے جو کھڑے دیکھ اسکی جان میں جان آئی تھی۔”گڈ مارننگ لٹل گرل۔۔۔ یہاں کیا کر رہی ہو ؟””آج کالج کا فرسٹ ڈے ہے میں لیٹ نہیں ہونا چاہتی “”اوکے میں بس جلدی سے ریڈی ہو کر آتا ہوں ” اسے کہتا وہ تیزی سے اوپر آیا تھا فریش ہو کر وہ نیچے آیا تو شہرے اپنا فریک فاسٹ کر رہی تھی۔مامون نوٹ کر رہا تھا وہ کل سے کافی خاموش خاموش ہے اس سے لڑ بھی نہیں رہی تھی۔۔اپنا بریک فاسٹ مکمل کر وہ بنا مامون کی جانب دیکھے اپنا بیگ اٹھاتے باہر نکل گئی۔مامون نے حیرت سے اسے جاتے دیکھا اور پھر اپنا ناشتہ فنش کرتا وہ اسکے پیچھے باہر تک آیا تھا جو گاڑی کے پاس کھڑی گاڑی کو گھور رہی تھی ۔”لٹل گرل کیا ہوگیا ہے ٹھیک سے بریک فاسٹ کیوں نہیں کیا؟””مجھے بس اتنی ہی بھوک تھی اب کالج جانا ہے میں فرسٹ ڈے لیٹ نہیں ہونا چاہتی ” اسکی بات پر مامون سر ہلاتا اسکے لئے گاڑی کا دروازہ کھولتے ڈرائیونگ سیٹ پر آ بیٹھا۔۔پورا راستہ خاموشی سے کٹا تھا مامون کو اسکی خاموشی بالکل بھی اچھی نہیں لگ رہی تھی۔۔”کل سے مجھے ڈراپ کرنے کی نیڈ نہیں ہے میں خود بس سے آجایا کروں گی””واٹ۔۔ آر یو میڈ یہ ملک یہ شہر تمہارے لئے نیا ہے تم کیسے اکیلے جاؤ گی اور ویسے میں آئی وانٹ ٹو ڈراپ مائے وومن”اسکی بات پر شہرے کے چہرے پر تمسخر بھری مسکراہٹ ابھری۔”مائے وومن ہونہہ””کچھ کہا ؟””نہیں پلیز جلدی گاڑی چلائیں”اسے کہتے وہ رخ موڑے کھڑکی سے باہر دیکھنے لگی۔۔کچھ ہی دیر میں گاڑی کالج کے باہر رکی تو شہرے سب سے پہلے باہر نکلی تھی۔۔اسکی پھرتی دیکھ مامون بھی خاموشی سے گاڑی سے اترتا اسکے پاس آیا تھا اسکے چہرے کے دونوں اطراف ہاتھ رکھے مامون نے ہولے سے اسکے ماتھے پر اپنے لب رکھے ۔۔”اپنا خیال رکھنا اور لڑکوں سے دور رہنا ساری توجہ پڑھائی پر ہونی چاہیے”اسکی بات پر شہرے نے محض سر ہلانے کر اکتفا کیا تھا۔۔”گڈ اب جاؤ””اوکے بائے” اسے کہتے وہ فوراً سے مامون کی نظروں سے اوجھل ہوئی تھی۔اس کے بدلے انداز مامون کو پریشان کر رہے تھے ۔۔لیکن اس معاملے میں وہ فلحال کچھ نہیں کرسکتا تھا اس لئے خاموشی سے وہاں سے چلا گیا جبکہ وہیں دوسری طرف شہرے نئے لوگوں کے درمیان موجود تھی پروفیسر نے اسکا تعارف پوری کلاس میں کروایا تھا۔”ہیلو شہر آئی ایم رچرڈ” اپنے پیچھے سے آتی آواز پر شہرے نے گردن موڑ کر رچرڈ کو دیکھا۔لمحے کو مامون کی باتیں اسکے دماغ میں آئی تھی مگر پھر سر جھٹکتے وہ رچرڈ سے باتیں کرنے لگی۔۔شہرے کو وہ کافی اچھا لگا تھا فنی سا۔۔ اسکے ساتھ کینٹین میں بیٹھے وہ رچرڈ کی باتوں پر ہنستی رہی تھی ۔”تم کہاں سے ہو ؟ ایشائن؟””یس فرام پاکستان ۔۔۔ میں یہاں اپنے انکل کے ساتھ رہتی ہوں” شہرے نے جان کر جھوٹ بولا تھا مگر وہ نہیں جانتی تھی یہ جھوٹ اسے کتنا بھاری پڑنے والا ہے۔۔۔۔۔
Dil Ishqam By FN Episode 24
