قسط_26وہ کمرے میں آ تو گئی تھی مگر اسکا دل ابھی بھی کانوں میں دھڑک رہا تھا ماضی جاننے کا تجسس بڑھتا ہی جا رہا تھا ۔۔۔۔”یا اللّٰہ میں کیسے ماضی کے بارے میں جانوں ضرور کوئی بہت بڑا راز ہے جو چھپا ہوا ہے یہ سیمپل دشمنی نہیں ہے”اسکا دماغ تیزی سے کام کررہا تھا۔”کیا سوچ رہی ہیں؟”جازب کی آواز پر اس نے چونک کر سر اٹھائے جاذب کو دیکھا جو دروازے کے بیچ استادہ تھا۔۔”کچھ نہیں” ناک سکیڑ کر جواب دیتے وہ اپنا رخ موڑ کر گئی جازب نے اسکا یہ روٹھا روٹھا انداز ملاحضہ فرمایا۔۔”یہ آنکھیں کسے دیکھ کر گھمائی ہیں مسزز جاذب شاہ ؟”قدم بہ قدم چلتے اسکے پاس آکر کھڑے ہوتے جازب نے سوال کیا جسے نورے نے بہت اچھے سے اگنور کیا تھا۔۔”میں کچھ پوچھ رہا ہوں مسزز جاذب” اسکی ٹھوڑی دبوچ کر اسکا چہرہ اوپر کئے جازب نے اسکے چہرے کے قریب اپنا چہرہ کیا ۔۔اسکے اتنے قریب آنے پر نورے کا دل سو کی اسپیڈ سے دھڑکا تھا ۔۔”یہ۔۔ یہ ۔۔ دور” اس سے پہلے وہ اپنی بات مکمل کرتی جاذب نے جھک کر اسکی ٹھوڑی کو چھوا تھا۔۔”ویسے دل تو کر رہا ہے بہت اچھے سے سزا دوں مجھے اگنور کرنے کی مگر ابھی میرے پاس سزا دینے کا وقت نہیں ہے” اسکے خطرناک حرکت کے بعد اسکی بات نے نور کو پرسکون کیا تھا ۔ مگر متجسس بھی ۔۔”کہاں جا رہے ہو تم،؟”نور کے سوال جو جازب نے بہت اچھے سے نظر انداز کیا تھا۔”ہونہہ جاذب شاہ میں نے کچھ پوچھا ہے ؟” اسکے اگنور کرنے پر نورے نے اب کے تیز آواز میں اپنا سوال دہرایا تھا مگر اس بار بھی جواب ندارد۔۔مزے سے کھڑکی پر ہاتھ جمائے وہ باہر ہے کے نظارے دیکھنے میں مصروف تھا اور یہ بات نورے کو آگ لگا گئی تھی۔غصے سے اپنی جگہ سے اٹھتے وہ اس تک پہنچتے جاذب کا بازو سختی سے پکڑ اسکا رخ اپنی جانب کر گئی۔۔”میں تم سے کچھ پوچھ رہی ہوں تم مجھے ایسے اگنور نہیں کر سکتے””میرا تم والا کان بند ہے ۔۔ جس بات میں تم لفظ ہوتا ہے وہ بات میرے کان میں نہیں آتی “”مجھے تمہیں آپ نہیں کہوں گی کبھی بھی”دانت پیس کر کہتے اس نے جاذب شاہ کو گھورا جو بڑی فرصت سے اسکے غصے سے لال ہوئے چہرے کو نگاہوں میں بھرے ہوئے تھا۔۔۔”ایسے کیا دیکھ رہے ہو کھانا ہے مجھے ؟””کھا تو میں چکا ہوں” اسکی بات کا جواب دیتے وہ نور کو شرم سے پانی پانی کر گیا۔۔”تم۔۔۔۔””آپ”اسکا بازو تھام اپنے قریب کرتا وہ اسکے چہرے پر جھکا تھا نورے نے فوراً سے اپنے ہونٹوں پر ہاتھ جمایا ۔۔”خبردار جاذب شاہ جو کوئی فضول حرکت کرنے کی کوشش کی میرے ساتھ “”اسے فضول حرکت نہیں کس کہتے ہیں”اسکے ہاتھ کو ہٹانے کی کوشش کرتا وہ اسے اطلاع فراہم کرگیا جس پر نورے نے آنکھیں گھمائیں۔۔”اسے کس نہیں چھچھوری حرکت کہتے ہیں جو تم میں کوٹ کوٹ کر بھری پڑی ہیں اس لئے مجھ سے زرا فاصلے پر رہو”اسکا ہاتھ دور کرتے وہ اٹھ کھڑی ہوئی تھی مگر ہائے اسکی قسمت کے اسکا پیر بری طرح سے مڑا تھا اس سے پہلے وہ گرتی جاذب نے اسے اپنی بانہوں نے حصار میں قید کیا تھا ۔”مجھے دور رہنا کا کہتی ہو مگر خود میری بانہوں میں آنے کے لئے بے چین۔۔۔ “”بدتمیزی نہیں کرو میں جان کر نہیں گری””اچھا آپ کہتی ہیں تو مان لیتا ہوں “”ماننا پڑے گا”اسے کہتے وہ جھٹکے سے سیدھی ہوئی تھی مگر ایک بار پھر سہارے کے لئے اس نے جاذب شاہ کا بازو دبوچا۔۔”اب دیکھ لیں آپ “”وہ” اس سے پہلے وہ اپنی بات کہتی اسکے بالوں میں ہاتھ پھنساتے وہ اسکے ہونٹوں پر جھکتا اسکے ہونٹوں کو اپنی گرفت میں لے گیا۔۔۔”چلتا ہوں رات میرا انتظار کرنا” اسکے ہونٹوں کو رہائی دیتا وہ آنکھ ونک کرتے کہتا وہاں سے نکلا تھا جبکہ نور کو تو لمحے کو سمجھ ہی نہیں آیا تھا کہ اسکے ساتھ ہوا کیا ہے۔۔۔۔____________
Dil Ishqam By FN Episode 26
