Uncategorized

Dil O Janam Fida E Tu by Aniqa Ana Episode 47 Online Reading


مطیبہ نے سالن میں ہرا دھنیا چھڑک کر اسے دم پر رکھا تھا۔ غصے سے منھ پھولا ہوا تھا۔ کچھ دیر پہلے زعیم سے کسی بات پر ان بن ہو گئی کچھ غصہ اس کا بھی تھا۔
”ایک تو پتا نہیں تین تین ٹائم روٹی کیوں کھاتے ہیں؟ چکوال میں ہزاروں ہوٹل، ڈھابے اور فوڈ پوائنٹس بن گئے ہیں بندہ کبھی وہاں سے بھی کھانا منگوا لیتا ہے۔“ فریج سے آٹا نکالا تاکہ روٹی بنا سکے۔
”ہو گئی اب شروع۔۔۔“ رضیہ نے مغرب کی نماز کے نفل پڑھ کر سلام پھیرا تو ماتھا پیٹا تھا۔ شہرین اندر بیٹھی ہنسے چلی جا رہی تھی۔
”تم نے کیا کھانا ہے؟ مجھے بتاؤ میں آرڈر کر دیتی ہوں۔“ اس نے وہیں کمرے سے ہانک لگائی تھی۔
”تھوڑا سا زہر منگوا دو۔۔۔“ شہرین کھلکھلا کر ہنسی تھی۔ اسی وقت مطیبہ کا فون بجا تھا۔
”مطیبہ! تمھارا فون بج رہا ہے۔ کوئی انجان نمبر ہے۔“ شہرین اس کا فون لیے کچن میں ہی چلی آئی تھی۔ وہ اکثر انجان نمبروں سے فون نہیں اٹھاتی تھی۔
”رانگ نمبر ہو گا، بجنے دو۔۔ اگر کوئی جان پہچان والا ہوا تو میسج کر لے گا۔“ اس نے لاپروائی سے کہا اور پیڑے بنانے لگی تھی۔ کال بند ہوئی تو فوراً میسج آ گیا تھا۔
”شاید کوئی جاننے والا ہی ہو گا۔ تم فون سن لو، روٹی میں بنا لیتی ہوں۔“ شہرین نے کہا اور فون اس کے ہاتھ میں تھمایا تھا۔ وہ چیٹ کھول کر میسج پڑھتی باہر نکلی اور کمرے میں جانے کے بجائے بلا ارادہ ہی صحن اور صحن سے ہو کر چھت کی سیڑھیاں چڑھنے لگی تھی۔
”آخر کس کا فون ہے جو یہ چھت پر جا رہی ہے؟“ شہرین نے کچن کی کھڑکی سے اسے چھت پر جاتے دیکھ کر سوچا تھا۔ مطیبہ نہ فون سائلنٹ پر رکھتی تھی نہ کہیں ادھر ادھر ہو کر اکیلے میں کسی کو بھی فون کرتی تھی۔ آج پہلی بار اس نے یہ حرکت کی تو اسے کافی عجیب لگا تھا۔
”تم نے میرا نمبر محفوظ نہیں کیا؟“ چیٹ باکس میں اسی انجان نمبر سے آیا میسج کھولا تو اس کے ماتھے پر شکن آئی تھی۔
”عجیب بدتمیز انسان ہے۔ جونک کی طرح چمٹ ہی گیا ہے۔“ اس کا میسج پڑھ وہ برا سا منھ بناتی بڑبڑائی تھی۔ کال پھر آنے لگی تھی اس نے سرعت سے نمبر مصروف کر دیا تھا۔ دوسری اور پھر تیسری بار بھی ایسا ہی ہوا تو اس نے میسج بھیجا۔
”تم میرا فون کیوں نہیں اٹھا رہی مطیبہ؟“
”میری مرضی۔۔۔! مجھے آپ سے کوئی بات نہیں کرنی۔ خواہ مخواہ مجھے تنگ مت کریں۔“ اس نے جواب میں لکھ بھیجا تھا۔
”ارے یار! میں بس ایک دو باتیں کرنا چاہتا ہوں۔ وہ صرف کال پر ہو سکتی ہیں۔“ اس نے نہایت بے تکلفی سے لکھا تھا۔
”او ہیلو! مجھے اس قسم کے گھٹیا طرز تخاطب بالکل پسند نہیں ہیں۔“ غصے کی ایموجی کے ساتھ مطیبہ نے کہا تھا۔
”تم میری بات سن لو، پھر کچھ نہیں کہوں گا۔“ وہ اسی ضد پر اڑا ہوا تھا۔
”جب تک کال پر بات نہیں کرو گی میں کال کرتا رہوں گا۔“ اس کے جواب میں کچھ لکھنے سے پہلے ہی اس کا اگلا میسج آ گیا تھا۔
”نمبر بلاک کرنے سے بھی کچھ نہیں ہو گا۔ تم جتنے نمبر بلاک کرو گی میں اتنے نئے نمبروں سے تمھیں فون کروں گا۔“ وہ اسے بلاک کرنے کا سوچ ہی رہی تھی کہ آنے والا میسج پڑھ کر اس کی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ سی ہوئی تھی۔ اس نے گھبرا کر چاروں جانب دیکھا کہ کہیں کوئی آس پاس ہی تو نہیں کھڑا ہوا؟ مگر نہیں! ارد گرد کے گھروں کی چھتیں خالی تھیں۔ اس وقت ایک وہی اپنے گھر کی چھت پر موجود تھی۔
”ہیلو! کیا مسئلہ ہے آپ کے ساتھ؟ آپ مجھے اس طرح دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں؟“ اپنے خوف پہ قابو پاتے، کال اوکے کرتےہوئے، وہ اس سے خاصے اکھڑے ہوئے انداز میں مخاطب ہوئی تھی۔
”تم میری بات سن لو، مجھ سے بات کر لو تو مجھے ایسے طریقے نہیں آزمانے پڑیں گے۔“ اس کا انداز اور لہجہ عجیب سا تھا، جسے مطیبہ کوئی بھی نام دینے سے قاصر رہی تھی۔
”میرا موڈ اس وقت بہت برا ہے مطیبہ! میں وہ کر چکا ہوں جو مجھے نہیں کرنا چاہیے تھا۔“ اس کی خاموشی محسوس کرکے واصب پہلے کی نسبت اب کچھ نرمی سے مخاطب ہوا تھا۔
”اور پھر تم بھی میری کال نہیں اٹھا رہی تھی تو مجھے غصہ آ گیا۔ جب صبح کَہ کر گیا تھا کہ میں کال کروں گا تو تمھیں اس پہ عمل کرنا چاہیے تھا اور میری پہلی ہی کال اٹھانی چاہیے تھی۔“ اس نے فون کان سے ہٹایا تھا۔ وہ اس سے ایسے بات کر رہا تھا جیسے دونوں کی برسوں پرانی جان پہچان ہو اور دونوں گہرے دوست ہوں۔ مطیبہ کو کچھ سمجھ میں ہی نہیں آ رہا تھا کہ اسے کیا کہے؟ وہ تو اس کی باتوں کو ہی کوئی بھی معانی نہیں دے پا رہی تھی۔
”شہرین، شہرین کو جانتی ہیں نا آپ؟“ وہ اصل مدعے پر آیا تھا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,