Uncategorized

Ek Sakoot E Bekaraan by Syeda Episode 10

“زرش نے اپنی نس کاٹ کر خودکشی کر لی۔وجہ نامعلوم،strange”
“دو دن پہلے وسیم گھر کی چھت سے نیچے گرا اور مر گیا،ایک حادثاتی موت جسے گھر والوں نے حادثے میں ہی ٹال دیا مگر والد صاحب نے جو تصویریں دکھائیں وہ کچھ اور ہی داستان سنا رہی تھیں۔Something is missing”
“وسیم اور زرش ایک ہی گھر کے بچے۔”
“لوگوں کی چہ میگوئیاں اور الزام تراشیاں۔As expected”
“گیم کے بارے میں اڑتی اڑتی سی پکی خبریں۔۔۔”
“The orca…”
“ایک خونی وہیل۔۔۔”
یہ سب باتیں ایک سفید بورڈ پر درج تھیں اور ان باتوں پر ایک آدمی غور کر رہا تھا۔کمرے میں خاموشی تھی اور مدھم سی زرد روشنی پھیلی ہوئی تھی جو ماحول کو پراسرار بنا رہی تھی۔وہ اپنے کام میں محو تھا۔اسے کسی نتیجے پر پہنچنا تھا مگر کوئی بھی پزل مکمل نہیں تھا جو وہ مطمئن ہوتا۔
“کچھ نہیں بہت کچھ مسنگ ہے۔۔۔”اتنا کہہ کر وہ بورڈ کے سامنے سے ہٹا اور اپنا موبائل اٹھا کر ایک نمبر ملایا۔
موبائل کان سے لگائے وہ منتظر تھا اور نگاہیں بورڈ پر ہی ٹکی تھیں۔زیرِ لب کچھ بڑبڑا رہا تھا۔
“السلام علیکم سر۔”کچھ دیر مخصوص بیل بجنے کے بعد دوسری جانب سے کال اٹھائی گئی تو سِنان نے سلام کیا۔
“وعلیکم السلام۔سب خیریت؟”دوسری جانب سے سلام کا جواب دے کر،تشویش بھرے انداز میں پوچھا گیا۔
“جی سر الحمدللہ۔بس ایک بات پوچھنی تھی ذرا۔”اس نے تسلی کروائی اور اصل مدعے کی جانب آیا۔
“ہاں پوچھو۔”اجازت دی گئی۔
“سر کیا کوئی گیم کسی کی جان لے سکتا ہے؟”سِنان نے بات تھوڑی گھما کر،اپنے سینیئر کے گوش گزار کی۔
“یہ کیا سوال ہوا بھلا؟”انہیں اپنے آفیسر کی دماغی حالت پر شبہ ہوا۔
“سر پلیز جواب دیں نا۔”وہ مصر ہوا۔
“نہیں سِنان،بھلا گیم کسی کی جان کیسے لے سکتا ہے!لیکن تم یہ کیوں پوچھ رہے ہو؟”انہوں نے مکمل جواب دے کر،سوال کیا۔
“مجھ تک کچھ خبریں پہنچی ہیں،اڑتی اڑتی۔۔”سِنان اب موضوع کی طرف آ رہا تھا۔
“ہممم۔۔۔”دوسری جانب سے بھرپور توجہ سے بات سنی جا رہی تھی۔
“میں نے سنا ہے کہ کوئی گیم ہے جو آج کل نئی نسل میں تیزی سے پھیل رہا ہے،ٹین ایجرز وہ گیم کھیل کر اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور اس گیم کا آخری راؤنڈ یہی ہے کہ آپ خودکشی کر لیں اور یوں یہ گیم،آپ کی زندگی کے ساتھ ختم۔”اس نے پوری تفصیل اپنے سینیئر افسر کو بتائی۔
“ہمم۔۔۔اس طرح کا کچھ میں نے بھی سنا تھا کچھ دن پہلے مگر مجھے کوئی تصدیقی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔”دوسری جانب سے سنجیدگی سے معاملے پر روشنی ڈالی گئی۔
“پھر آپ کی کیا رائے ہے اس بارے میں؟”سِنان نے ان کے نظریات جاننا چاہے۔
“کیا ہی رائے ہوگی یار۔۔ایسی ہی افواہ ہے یہ۔تم تو جانتے ہو نا ہماری قوم کو۔کسی بھی بات کا بتنگڑ بنا کر اسے مشہور کر دیتے ہیں۔ایک بار یاد ہے تمہیں عوام میں یہ بات پھیل گئی تھی کہ ایک ان نان نمبر سے کال آتی ہے،اس پر ٹیڈی بیئر بنا ہوتا ہے،اٹھاؤ تو اس میں سے دھواں نکلے گا اور آپ مر جائیں گے۔۔”اتنا کہہ کر انہوں نے مذاق اڑاتا قہقہہ لگایا پھر آگے بڑھے۔
“اب بھلا بتاؤ کال اٹھانے سے کوئی مرتا ہے کیا؟”
“نہیں۔۔۔”سِنان نے فوراً جواب دیا۔اسے بھی سن دو ہزار کے درمیانی سالوں میں مشہور ہونے والا فضول قصہ یاد آیا تھا۔
“تو بس پھر گیم کھیلنے سے بھی کوئی کیوں ہی مرے گا۔یہ سب بھرے پیٹ کے دھندے ہیں۔ابھی کھانا پانی بند ہو جائے تو یہ ساری حرکتیں نکل جائیں۔غریب بندہ آج بھی خودکشی صرف غذا کی کمی،بچوں کی زیادتی یا قرض کے بوجھ کی وجہ سے ہی کرتا ہے،یہ گیم شیم کھیل کر خودکشی کرنا امیروں کا چونچلہ ہو سکتا ہے،غریبوں کا شیوہ نہیں اور ہمارے ملک میں غربت زیادہ ہے تو بےفکر رہو ہماری آبادی اس گیم سے متاثر نہیں ہونے والی۔”انہوں نے بڑی گہرائی میں اتر کر جواب دیا تھا اور سِنان خاصا متاثر ہوا تھا ان کے جواب سے۔
“جی سر آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں۔”اس نے ان کی بات سے اتفاق کیا۔
“اچھا کیا تمہیں کوئی کیس وغیرہ کا پتہ چلا ہے اس حوالے سے یا کوئی ہے جو اس طرح کے گیم میں ملوث ہوا ہے؟”تفصیلاً جواب دینے کے باوجود انہوں نے اس سے سوال کیا۔آیا کہ اس کے پاس اس طرح کے گیم کے متعلق کوئی پکی معلومات پہنچی ہوں۔
“نہیں سر۔۔۔مجھے بھی یونہی خبر ملی تھی بس۔ویسے آپ کی بات سچ ہے،میرا بھی یہی ماننا ہے کہ یہ سب افواہوں سے زیادہ کچھ نہیں۔”اس نے ان کی بات سے متفق ہو کر گفتگو کو سمیٹا۔
دونوں جانب سے الوداعی کلمات کہے گئے اور رابطہ منقطع ہو گیا۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on