غم عاشقی کی گردش میں
زندگی کے مطالب دو
ایک میں اور ایک تو
دل ناتواں کے دھڑکنے کو
زندگی کے قالب دو
ایک میں اور ایک تو
رسموں کی زنجیروں میں
جکڑے ابن آدم کو
کھولنے کے واجب دو
ایک میں اور ایک تو
دل کے ریگزاروں میں
عشق کی تپتی چھاؤں میں
برہنہ پا چلنے کو
منزل کی جانب راغب دو
ایک میں اور ایک تو
آتش ایک بدلے کی
جھلس کے راکھ کرنے کو
بس کافی ہیں طالب دو
ایک میں اور ایک تو
کچھ زمیں کے ٹکڑوں پر
زندگی کی بازی ہے
اس زمین کے غاصب دو
ایک میں اور ایک تو
اس زمیں کے پہلو پر
خانقاہ بنانے کو
آگئے ہیں راہب دو
ایک میں اور ایک تو
اس مختصر سے قصے میں
کون کس پہ بھاری ہے
فیصلہ تو مشکل ہے
پر اتنا تو ظاہر ہے
اس زندگی پہ غالب دو
ایک میں اور ایک تو
(سائرہ ناز)
…………………………….
پیش لفظ
زر، زن، زمین تین ایسے فتنے جس کے بارے میں جان کر بھی سب انجان ہی رہتے ہیں۔ یہ تینوں میسر ہوں تو انسان کی زندگی، سکھ چین کے درخت کی چھاؤں جیسی گھنی اور سایہ دار ہوتی ہے اور ان میں سے کسی ایک کی بھی عدم دستیابی کسی اکاس بیل کی طرح زندگی کی ساری تازگی چھین لیتی ہے۔ کوئی اس کے حصول کیلئے امید کے بیج بوتا ہے تو کوئی کسی اور کے لگائے گئے پیڑ سے پھل چرا کر کھانے کی کوشش میں ذلیل و خوار ہو جاتا ہے۔ بنی نوع انسان ان تین “ز” کے حصول کی خاطر دو انتہائی اہم “ح” سے بھی صرف نظر کر جاتا ہے جو کہ ہمیں حلال اور حرام کا فرق بتاتے ہیں اور پھر آخر میں اسے پتا چلتا ہے کہ اس کا تو سارا سفر ہی رائیگاں گیا جو اس نے اک سراب کے پیچھے بھاگتے گزار دیا۔ تب اس کے کئے گئے اعمال لوٹ کر اس کی جانب آتے ہیں اور اسے تلخ حقیقتوں کے ایسے مکروہ آئینے کے سامنے لا پھینکتے ہیں کہ وہ شخص اپنی بدہئیتی پر کوئی فریاد بھی نہیں کر پاتا سو وقت رہتے ان “ز” کے پیچھے بھاگتے صحیح “ح” کا خیال ہی ہمیں اس مکافات عمل سے بچا سکتا ہے۔
____________________
اس ناول کے تمام جملہ حقوق کلاسک انکارپوریٹ کے پاس محفوظ ہیں اور اسے کسی بھی دوسری سائٹ، پیج، گروپ، یوٹیوب، انسٹا اور کسی بھی دوسرے پلیٹ فارم پر بنا اجازت کاپی پیسٹ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ادارہ قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔
___________
Ishq Ant Kamal (Love Is Forever) by Saira Naz Complete Novel
