ضرار نے سوئی ہئی زونیشہ کے سر پر پیار کرتے اس کی چادر ٹھیک کی پھر عاشر اور اور حاشر کو بھی پھر بنا آہٹ دروازہ بند کرکے اپنے بیڈروم میں آیا اس نے بچوں کے کمرے کا ایک دروازہ اپنے روم میں کروایا تھا رات کو ایک دو بار وہ ضرور ان کو دیکھتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“کافی” وہ ٹیرس پر کھڑا تھا اس کی آواز پر پلٹا جو گرے کلر کے نائیٹ ڈریس میں آج بھی اس کا دل پہلے دن کی طرھا دھڑکاتی تھی وہ خد بھی وائیٹ نائیٹ ٹاؤزر شرٹ پہنے ہوے تھا وہ اسے کپ پکڑاتی روم میں آئی تو وہ بھی ٹیرس کا دروازہ بند کرتا اس کے پیچھے آگیا وہ ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے بیٹھی ہاتھوں پر لوشن لگارہی تھی کے وہ کپ رکھ کر اس کی طرف آیا اور اس کی گلے میں وائیٹ گولڈ کی چین پہنانے لگا وہ پہلے حیرت پھر خوشی سے اس پر ہاتھ پھیرنے لگی ” یے کتنی خوبصورت ہے ضرار” وہ کھڑی ہوکر اس کی طرف پلٹی ” جان ضرار سے کم ہے” وہ اسے سینے سے لگاتا سکون سے آنکھیں موند گیا ” بہت مس کیا ” وہ مسکراتی سر اٹھاکر اسے دیکھنے لگی ” کافی لمبی فلائیٹ سے آئے ہیں تھک گئے ہونگے آرام کرلیں چل کر وہ مسکراتے بیڈ پر لیٹا وہ بھی سب لائیٹس آف کرکے اس کے پاس آئی ” تم جانتی ہو میری تھکاوٹ کیسے دور ہوتی ہے” وہ اس کے گاؤن کی ڈوری پر ہاتھ پھیرتے بولا تو انزر نے نظریں جھکالیں ” تمھاری یے ادا جان لیوہ ہے ” وہ سرگوشی سی بولتا اس کی طرف جھکا اور اس کی پیشانی کو لبوں سے چھوا تو انزر نے سائیڈ لیمپ آف کی اور خد کو اس کے سپرد کیا وہ خوشنصیب تھی کے اس کا شوہر صرف اس کا تھا وہ دن میں کتنی ہی بار شکرنہ پڑھتی تھی تھوڑی دیر بعد وہ اس کے سینے پر سر رکھے سورہی تھی ضرار نے مسکراتے اسے دیکھا اور خد بھی سونے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
😍😍😍😍😍 Happy Ending………..