شادی میں ابھی تین دن باقی تھے۔سیال ہاؤس کو برقی قمقموں سے سجادیا گیا تھا۔ چونکہ گھر کافی بڑا تھا، دو برٹش طرز کی کوٹھیاں بنائی گئی تھیں۔ جن کی چار دیواری ایک ہی تھی، مگر اندر دو محمل نما گھر تھے۔ نمیر سیال اور داؤد سیال دو بھائی تھے، والدہ ماجدہ اور والد محترم تو حیات نہیں تھے۔ البتہ والدہ بیگم کی بہن، نگینہ بیگم حیات تھی اور خاصی خرانٹ عورت تھی۔ نوے سال کی عمر میں بھی ستر سے کم لگتیں۔ نمیر سیال بڑے بھائی تھے جن کی زوجہ محترمہ فرحت بیگم تھیں۔ زبان اور طنزیہ لب و لہجہ انکا خاصہ تھا۔ جب زبان ہی ایسی اگلے کو نیل و نیل کرنے والی تھی تو دل کا کیا کرنا، دل صاف ہونے سے زبان کے زخم تو نہیں بھرتے نا۔لہذا ایسے صاف دل کو نظرانداز کریں اور آگے بڑھیں۔ چھوٹے بھائی داؤد سیال جن کی بیگم زلیخہ سیال تھیں۔ جو کہ ایک عورت کم اور آج عمر کے اس حصے میں بھی ایک نازک سی گڑیا ہی طرح تھیں۔ یہ انکا حسن نہیں تھا، یہ انکا لب و لہجہ تھا۔ جیسی نرم مزاج اور شگفتہ بیان عورت تھیں، اتنا ہی دل چڑیا کی طرح نازک۔۔۔۔اگر کوئی مسئلہ ہوجاتا، کہیں کاروباری نقصان یا معیز کہیں کار وار ٹھوک دیتا تو سب کو حادثے میں زخمی ہونے والے سے زیادہ انکی فکر ہوتی۔
Shab E Gham Ki Seher By Zainab Khan Episode 2
