Uncategorized

Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 19 Online Reading

میزاب برآمدے میں بیٹھی دھوپ کی تمازت سے لطف اندوز ہو رہی تھی جب دروازہ یکدم سے کھلا اور مہرین اندر چلی آئی۔وہ اسے دیکھ کر مسکرائی تھی۔
بہت عرصے بعد مہرین نے اپنی پرانی دوست کو دیکھ لیا تھا ورنہ اس سے پہلے وہ جب بھی آتی ایک بُت سے باتیں کرتی رہتی۔
اس کے پیچھے جہان ، نعمان اور دُراب بھی اندر چلے آئے تھے۔
“السلام علیکم!”اس نے سب کو مشترکہ سلام کیا اور مہرین کو چھوڑ کر پہلے جہان کے قریب چلی گئی۔
“آنٹی کیسی ہیں آپ؟”وہ سلام کرنے جھکی تو جہان نے اسے خود سے لگایا تھا۔
“الحمد لله! تم کیسی ہو بیٹا؟”
“میں بھی ٹھیک۔آنٹی بہت خوشی ہوئی آپ کو یہاں دیکھ کر۔”وہ ان سے چادر لے کر اسے تہہ کرنے لگی۔
“مگر میں تم سے سخت ناراض ہوں۔”وہ گلہ آمیز لہجے میں بولیں تو میزاب نے حیرت سے ان کی آنکھوں میں دیکھا تھا۔
“تم اب آتی کیوں نہیں ہو ہمارے گھر؟”وہ اس کے گال کو تھپتهپا کر پوچھنے لگیں تو وہ مسکرا کر بنا کوئی جواب دیے برآمدے کی طرف قدم بڑھا گئی۔
“ابی! میں بھی آئی ہوں۔”مہرین نے پیچھے سے اسے پُکارا تو اس نے رُک کر مڑ کے دیکھا اور پھر مسکراتے ہوئے اس کی طرف چلی آئی۔
آئی ایم سوری! میں بس آنٹی کو لے کر بہت ایکسائیٹڈ تھی۔”وہ اس کے گلے لگی تو پیچھے کھڑے دُراب سے اس کی نظریں ملی تھیں۔وہ آنکھوں میں محبت کا سمندر لیے بس اسے ہی تک رہا تھا۔
“میں امّاں کو بلاتی ہوں۔”وہ مہرین سے الگ ہو کر اندر کی طرف بڑھ گئی جہاں کچھ دیر قبل زرینہ فیاض کے لیے سوپ لے کر گئی تھیں۔
جہان اور نعمان برآمدے میں رکھی چارپائیوں میں بیٹھ گئے اور مہرین دُراب کے ساتھ کرسی پر بیٹھ گئی تھی۔
“دُر بھائی! کیا محسوس کر رہے ہیں آپ؟”وہ اس کے کان کے قریب ہو کر سرگوشی میں بولی۔
“یہ سوال کرتی ہوئی بالکل بھی اچھی نہیں لگ رہی تم۔”وہ اسے گھورتے ہوئے بولا۔
“اور وہ کیوں؟”
“وہ اس لیے کہ میرے دل کی حالت سے انجان نہیں ہو تم۔”
“ویسے یہ بھی ٹھیک کہا آپ نے۔”مہرین کھلکھلائی تو نعمان نے اسے گھورا تھا۔
اسی اثناء میں زرینہ میزاب کے ساتھ باہر نکلیں تو وہ سب تعظیماً کھڑے ہوگئے تھے۔
“کیسی ہو جہان؟ بہت عرصے بعد آئی ہو۔”زرینہ ان کے گلے لگتے بولیں۔
“بہت عرصے سے دل میں تھا کہ آؤں گی مگر فُرصت ہی نہیں ملتی تھی۔”وہ ان سے الگ ہوئیں۔
“چلیں شکر، ابھی مل گئی فُرصت۔”
“فُرصت تو نکالنی تھی۔آخر کو اپنے بیٹے کے لیے جو آنا تھا۔”انھوں نے بیٹھتے ہوئے دُراب کی طرف دیکھا تو وہ مسکرا دیا تھا۔
“میں سمجھی نہیں۔”
“میں دُراب کی بات کر رہی ہوں۔ اس کے لیے میزاب کا ہاتھ مانگنے آئی ہوں۔بھائی صاحب کہاں ہیں؟”انھوں نے تفصیل سے کہا تو زرینہ سمجھ گئی تھیں۔
“اصل میں وہ ذرا بیمار ہیں۔”
“کیا ہوا ہے انھیں؟”
“نزلہ، زکام کے ساتھ بخار تھا۔اب قدرے بہتر ہیں۔میں بُلا کر
لاتی ہوں انھیں۔”زرینہ اپنی جگہ سے اُٹھ گئیں۔”ویسے دُراب کی امی نہیں آئی کیا؟”زرینہ نے دُراب کی جانب دیکھ کر سوالیہ نظروں سے دیکھا تو وہ یکدم اُٹھ گیا تھا۔
“آنٹی میں لے کر آتا ہوں انکل کو۔”اس کی آنکھیں سُرخ ڈوروں سے مزئّن ہوچکی تھیں۔
زرینہ نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے سر ہاں میں ہلایا تو دُراب نے جلدی سے ان کی طرف قدم بڑھائے تھے۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,