Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 9

یہ جو آنکھوں میں
درد کی نمی
اور چہرے پر
اُداسی کی تحریریں ہیں
یہ جو بِكهرا بِكهرا سا
اُجڑا اُجڑا
دکھائی دیتا ہوں
یہ اور کچھ
نہیں ہے جاناں!
یہ تو بس تم سے
جدائی کا حادثہ ہے
اور حادثوں کے بعد
کب آنکھیں
مسکراتی ہیں؟

(حرا طاہر)

سامنے والی دیوار پر آویزاں بڑی سی تصویر پر نظریں ٹکائیں، وہ آرام دہ کرسی پر سر رکھے زیرِلب نظم کہہ رہا تھا۔
اسی اثناء میں دروازے پر گھنٹی بجی تو وہ ایک گہری سانس بھر کر اٹھ گیا تھا۔
اس نے صوفے پر پڑھا موبائل اٹھایا اور ٹائم دیکھ کر دروازے کی طرف بڑھ گیا۔
“ہائے مسٹر دُراب احمد! ہاؤ آر یو؟”دروازہ کھُلتے ہی مسٹر جمیل عرف جمی پُرجوش لہجے میں گویا ہوا۔
“آئی ایم فائن اینڈ واٹ اباؤٹ یو؟”وہ خوش دلی کے ساتھ اس سے خیریت دريافت کرنے لگا۔
“آئی ایم گڈ! ایکچولی مسٹر ڈیوڈ وانٹ سم پکچرز!”
“اوکے، کم ود می!”دُراب نے اسے اندر آنے کے لیے رستہ چھوڑا تھا۔
وہ دونوں لاؤنج کی طرف جانے لگے تو دُراب نے اپنے بیڈ روم کا ادھ کھُلا دروازہ بند کر دیا تھا مگر جمی کی چیل جیسی نظر سامنے والی دیوار پر آویزاں تصوہر پر پڑ چکی تھی۔
دُراب نے لاؤنج میں آ کر وال اسٹینڈ سے ایک لفافہ اُٹھا کر مسٹر جمی کو تھمایا تو وہ بیڈ روم کی طرف دیکھنے لگا۔
“مجھے وہ اندر والی تصویر بہت پسند آ گئی ہیں۔ایکچولی مسٹر ڈیوڈ ایسے ہی کسی تصویر کی تلاش میں ہے آج کل۔”اس کی بات سن کر دُراب کی مٹھیاں بھنچ گئی تھیں۔
“ایکسکیوز می!”وہ سپاٹ لہجے میں کہتا ہوا دروازے کی طرف بڑھ گیا تو جمی سمجھ گیا تھا کہ اسے اس کی بات بُری لگی ہے۔
وہ بس گڈ بائے کہہ کر باہر نکل گیا مگر ذہن پر اب تک وہ تصویر چھائی ہوئی تھی۔
دُراب نے دروازہ کٹھاک سے بند کر دیا تھا۔
وہ اندر آ کر دیوار پر لگی تصویر کی طرف دیکھنے لگا جس میں میزاب سفید شال کندهوں پر ڈالے، تنا آوار درخت سے ٹیک لگائے، دوسری جانب دیکھ رہی ہے اور ارد گرد دھند چھائی ہوئی ہے۔
یہ تصویر اس نے میزاب کے اجازت کے بغیر
ٹھنڈیانی میں لی تھی جب وہ اس کی شال اوڑھے اپنے ہی خیالوں میں ڈوبی ہوئی تھی۔


Leave a Comment