Uncategorized

The last night by Zainab nasar khan Episode 3 Online Reading

The last night

Zainab nasar khan

چپ کے سے ہی مگر وہ اپنے گھر کی کچھ چیزیں نئے گھر شفٹ کرواچکی تھی۔ اس میں سب سے زیادہ مدد پروفیسر حمدان نے کروائی تھی۔ انہوں نے اپنے ملازم، اور ہمسائیوں کے بختاور کو بلوا کر کافی سامان دوسرے گھر شفٹ کروادیا۔ بظاہر سبھی کو یہی لگا کہ شاید وہ خرچے سے مجبور ہوکر چیزیں بیچ رہے تھے کیونکہ مالی لحاظ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ساجدہ اور سلیم بھی دیکھ کر جاچکے تھے۔ ملازم سے پوچھنے پر علم ہوا کہ وہ اپنی فریج، چھوٹا ٹی وی اور سیف الماری بیچ رہی تھیں۔ شاید اسے یہی کہنے کو بولا گیا تھا۔ ملازم سے تسلی کرنے کے بعد سلیم مطمعین ہوکر چلا گیا۔ کمالہ چیزیں لوڈ کرواکے خود کالج جاچکی تھی۔ چونکہ گورنمنٹ کالج تھا، اس لیے نو سوا نو تک گیٹ کھلا رہتا۔ اوپر سے پروفیسر شاہنواز حمدان کو اسکی دیری کا علم تھا۔ کالج جاکر پرچہ دیا اور چند ضروری کام نمٹانے کے بعد وہ گھر آگئی۔ آج حمدان صاحب سے ملاقات نہ ہوسکی تھی۔ ان کی بہو کے ہاں بیٹا پیدا ہوا تھا، دعوت رکھی گئی تھی جس میں انہیں بھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس لیے دل کے ہاتھوں مجبور ہوکر آدھی چھٹی لے کر وہ چلے گئے۔ اپنی سگی اولاد سگوں جیسا برتاؤ نہ کرتی تھی مگر کہتے ہیں نا بیج سے زیادہ اناج پیارا ہوتا ہے۔ پوتے پوتیاں گھر کی رونق ہوتے ہیں اور ان کی یہ رونقیں یا تو باہر ملک میں مقیم تھیں یا یہ خوش بختیاں انکی بہوؤں کے میکے والوں کو نصیب تھیں۔اس لیے جیسے تیسے دل کو سمجھا لیا تھا۔واپسی پر چبوترے کے پاس سے گزرتے ہوۓ اسے پرسوں کا واقعہ یاد آیا۔ سلیم اس واقعے کے بعد اس کے راستے میں نہیں آیا تھا۔ سلیم سے ہوتے ہوۓ اس کی سوچ اس افسر کی طرف مڑ گئی۔ بعض اوقات ہماری زندگی میں اپنوں سے زیادہ انجان لوگ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ وہ شخص اس دن ایک مسیحا بن کر آیا تھا۔ شاید وہ نہ آتا تو نجانے کیا ہوجاتا۔ کیونکہ اس دن سلیم کے ارادے کچھ نیک نہ تھے۔ کمالہ کو اس کی آنکھوں میں چھپی حیوانیت یاد آئی تو بے اختیار جھرجھری سی لی۔ سوچوں میں مگن وہ گھر کے دروازے تک کب پہنچ گئی علم ہی نہ ہوسکا۔ ایک گہرا سانس بھر کے بیل پر انگلی رکھی۔ تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ قدموں کی چاپ سنائی دی۔ پھر بغیر پوچھے دروازہ کھول دیا گیا۔ اسے حیرت ہوئی۔ کیونکہ اماں کبھی بھی بغیر پوچھے دروازہ نہیں کھولتی تھیں۔ لیکن دوسرے ہی پل اسکی حیرت سکتے میں بدلی۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on