Uncategorized

Shab E Gham Ki Seher by Zainab Khan Episode 7

شام کے وقت اسے چھٹی مل چکی تھی۔ اورنگزیب اسے گھر تک چھوڑنے آیا پھر واپس چلا گیا۔ وہ بھی صبح کا انکے ساتھ ہی تھا۔ اب جیسے ہی عارب کی طبعیت سنبھلی تو اسے چھوڑ کر وہ خود چلا گیا۔ لیکن جاتے جاتے ان دونوں کو کہنا نہیں بھولا۔
“بھابی آپ کھانے کا تکلف مت کیجئیے گا۔ میں تھوڑی دیر تک اپنے باورچی کے ہاتھ کھانا بھجوادونگا۔ عارب تو شاید اب سوۓ گا ہی، آپ پلیز کچھ کھا لیجئیے گا، صبح سے کچھ کھا نہیں سکیں۔” عارب کو اسکے بیڈ پر لیٹاتے ہوۓ، جب وہ دروازے کے پاس آیا تو بولا۔ سکینہ مسکرائی تھی، پھر سرہلادیا اور اسے باہر تک چھوڑنے آئی ، جیسے ہی اورنگزیب باہر نکلا ، وہ بھی دروازہ بند کرتی اندر آگئی۔
“اب کیسی طبعیت ہے؟” اندر آتے ہوۓ وہ بولی۔ عارب نیم واں آنکھوں سے اسے دیکھنے لگا۔ صبح کا شکن زدہ لباس، حجاب میں لپٹا خوبصورت چہرہ۔۔۔بغیر کسی زیبائش کے بھی وہ خوبصورت لگ رہی تھی۔
“پہلے سے بہتر ہوں، اگر تم سونا چاہتی ہو تو سوجاؤ۔۔۔میں ٹھیک ہوں اب۔” وہ اندر سے بری طرح ڈر چکا تھا۔ جو کل رات اسکی طبعیت رہ چکی تھی، اسکے بعد ایک عجیب سا خوف اسے لاحق ہوچکا تھا۔ یہ ایک فطری سی بات تھی۔ ابھی وہ اس کیفیت سے نکل نہیں پایا تھا۔ اندر کہیں وہ یہی چاہتا تھا کہ وہ اسکے آس پاس رہے، ایک رونق سی اسکے اردگرد رہے، شاید بیماری کے باعث ہی، لیکن اس کے اردگرد ہونے سے اسے زندگی کا احساس ہورہا تھا۔ اگر وہ دوسرے کمرے میں چلی جاتی تو شاید ہی وہ سوپاتا۔ سکینہ اسے دیکھتی رہی۔ پھر بولی۔
“میں اپنا کمبل لے آؤں، ادھر ہی سوجاتی ہوں۔” یہی ایک حل تھا۔ وہ ایسی طبیعیت میں اسے اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی۔ پھر وہ خاموشی سے گئی، اور ایک رضائی نما لحاف لے کر اندر آئی۔
“سکینہ ادھر آجاؤ یار، ایسے کل تک تم خود بیمار پڑجاؤگی۔” وہ جو صوفے پر لیٹنے کیلیے رضائی رکھ رہی تھی اسکی بات پر رکی، پھر اسے دیکھا۔ سرہلا کر رضائی پکڑی، پھر بیڈ پر اسکی مخالف سمت ، پائنتی کی طرف لیٹ گئی اور رضائی سینے تک لئیے اسکی طرف کروٹ لی۔ عارب آنکھیں بند کیے خاموش سا لیٹا ہوا تھا۔ یہاں سے اسکا بایاں رخ نظر آرہا تھا۔ وہ چند پل اسے دیکھتی رہی، پھر کچھ سوچتے ہوۓ بولی۔
“عارب!” وہ اسکے چہرے کا ایک رخ دیکھ رہی تھی۔ جو چند گھنٹوں کی بیماری سے کملا کے رہ گیا تھا۔
“ہمم؟” شاید اسکی آنکھ لگ چکی تھی۔ قدرے چونکتے ہوے بازو ہٹایا اور اسکی طرف دیکھا۔
“جینی کون ہے؟” نظریں ابھی بھی اسکے چہرے پر تھیں۔ عارب کی آنکھوں میں پہلے حیرت ابھری ، پھر بے تاثر آنکھوں سے اسے دیکھتے ہوۓ بولا۔
“اگر میں کہوں وہ میری سب کچھ ہے تو؟” وہ اپنی پائنتی کی طرف لیٹی، اپنی بیوی سے اپنی گرلفرینڈ کی اہمیت جتارہا تھا۔ اگر بات “تو” پر تھی تو یقیناً وہ محض ایک سوال نہیں تھا۔ اگر وہ کہہ رہا تھا تو اسکے سوال میں ہی اسکا جواب تھا۔ وہ اس کی سب کچھ تھی۔
“کیا تم اسے پسند کرتے ہو؟” کہنی پر سرٹکاۓ، دوسرے ہاتھ سے عارب کے لحاف کے دھاگے کو کھینچتے ہوۓ وہ بولی۔ انداز بے تاثر تھا۔ عارب نے اس سے نظریں ہٹائیں، اور چھت کی طرف دیکھنے لگا۔
“ہاں۔۔۔!” رضائی سے باہر دونوں ہاتھ نکال کر، پیٹ پر ہاتھ باندھے تھے۔ سوچ کسی غیر مرئی نقطے پر تھی۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on