Uncategorized

Ye Zindagi Nahin Koi Fasana by Sumbul Tauseef Episode 10

دوسری طرف ابراہیم کپڑے تبدیل کرکے بیت الخلاء سے نکلا تو کمرہ صاف کیا جاچکا تھا۔ اس وقت وہ زینب کو اپنے آس پاس بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔
اس کے ذہن میں آج دوپہر میں موصول ہونے والی کال کی بازگشت گردش کرنے لگی۔
آج کل وہ جس اہم کیس پر کام کررہا تھا، وہ علاقے کے کسی سیاسی راہنما کے خلاف تھا۔ جس نے مزارعوں کی زمین پر ناجائز قبضہ جمارکھا تھا۔ اور ابراہیم کی پوری کوشش تھی کہ وہ زمین حقداروں کو واپس کردی جائے۔ جس پر وہ سیاسی راہنما کسی طور پر راضی نہ تھا۔ الٹا وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا تھا۔ مگر ابراہیم بھی ان سب کا دیدہ دلیری سے مقابلہ کررہا تھا۔
وہ اپنے کام میں بری طرح منہمک تھا کہ اس کے موبائل پر کسی نامعلوم نمبر سے کال موصول ہونے لگی۔
“کیسے ہیں اے سی صاحب؟” اجنبی لہجے پر اس کے ماتھے پر شکن پڑی۔
“آپ کون؟” اس نے فائل پر نظریں دوڑاتے ہوئے پوچھا۔
“ارے اتنی بھی کیا جلدی ہے جاننے کی؟ پہلے میری بات سن لو۔ پھر سب جان جاؤ گے۔” دوسری جانب سے شیطانی قہقہہ لگایا گیا۔
“میرے پاس تمہاری فالتو بکواس سننے کا بالکل بھی وقت نہیں ہے۔” ابراہیم کال کاٹنے ہی لگا تھا کہ مقابل نے روک دیا۔
“ارے ارے کال کاٹنے سے پہلے مطلب کی بات تو سن لو۔ امید ہے کہ اس کے بعد بہت لطف آنے والا ہے۔” مقابل کی مکاری اپنے عروج پر تھی۔ ابراہیم نے بیزاری سے بات سنی۔
“ سنا ہے تمہاری بیوی بہت خوبصورت ہے؟ بلکہ میں نے تو دیکھ بھی لی۔ کیا غضب ڈھارہی تھی یارر۔ میرا تو دل ہی آگیا اس پر۔ کہاں چھپا رکھا تھا یہ گوہر نایاب۔” اس کے گھٹیا انداز پر ابراہیم کا خون کھول اٹھا۔
“ بکواس بند کرو اپنی گھٹیا آدمی۔” اس نے میز زور سے ہاتھ مارا۔
“تم تو غصہ ہی ہوگئے۔ کول ڈاؤن یارر۔ چلو ہم ایک ڈیل کرلیتے ہیں۔ میں اس زمین سے دستبردار ہوجاتا ہوں اور بدلے میں تم مجھے ۔۔۔۔” مقابل کی بات ابھی منہ میں ہی تھی کہ ابراہیم دھاڑا۔
“کمینے۔ حر*۔ اگر تم مرد ہوتو میرے سامنے آکر بات کرو۔ پیٹھ پیچھے بات کرنے والے نامرد کہیں کے۔ پھر میں تمہیں بتاؤں گا کہ ڈیل کسے کہتے ہیں باسڈ۔” ابراہیم نے کف اڑاتے اسے القابات سے نوازا۔ مقابل نے فوراً کال منقطع کی کہ کہیں وہ فون سے نکل کر اسے مار ہی نہ ڈالے۔
کتنے ہی پل اسے اپنا اشتعال دبانے میں لگے۔ اس کے بعد اس نے موبائل اٹھاکر فوراً زینب کا نمبر ملایا۔ مگر اس کا نمبر مسلسل بند جارہا تھا۔ جب دو سے تین بار کے بعد بھی جواب موصول نہ ہوا تو اس نے چوکیدار کا نمبر ملایا جو فوری طور پر اٹھالیا گیا۔
“سلام صاب جی۔” چوکیدار نے فون اٹھاتے ہی سلامتی بھیجی۔
“وعلیکم السلام۔ تمہاری بیگم صاحبہ کہاں ہیں اس وقت؟” اس نے پوچھا۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on