Uncategorized

Lamha Ishq by Saira Rana Episode 10

بالاج کے جانے کے بعد ا کر کچن کی صفائی کی شکر ہے سارا مجھ پر نہیں گرا یہ مرچوں کا ڈبہ ورنہ میں نے تم اللہ کو پیاری ہو  جانا تھا۔۔۔

چہرہ بھی بچ گیا ورنہ زیادہ جلن ہوتی۔
احتیاط سے کچن صاف کر کے ڈائجسٹ کھول
  نظر  ڈاءجسٹ پر کم ہی تھی  سوچ زیادہ ارہی تھی  اج کے ہوئے حادثے  نے  پھر سے سب کچھ یاد کروا دیا اگر یہی سب کچھ گھر میں ہوتا تو کتنی ڈانٹ پڑتی ماما سے کہ میں احتیاط  سے کام نہیں کرتی۔۔
یقینا میں  نے چیخوں سے گھر سر پر اٹھا لینا تھا گھر والوں کو یاد کرتے ہوئے انکھوں سے انسو نکل کر ہاتھوں پر گرے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بریرہ رات کو ڈنر کے بعد چہل قدمی کر کے گھر میں داخل ہوئی تو ۔۔۔
بالاج ٹی وی پر کوئی نیوز دیکھ رہا تھا پاس سے گزرنے لگی  بالاج نے ٹی وی سے نظر ہٹا کر اس کو اواز دی۔۔۔
یہاں اؤ بات سنو۔۔
جی تھوڑے سے فاصلے پر  رک کر اہستہ اواز میں جواب دیا
کیا ہوا ہے ؟
تمہاری انکھیں کیوں سوجی ہوئی ہیں۔
اس کی انکھوں کی سرخی دیکھ کر سوال کیا۔ ۔
جس نے باہر چہل قدمی کم کی تھی گھر والوں کی یاد میں رو کر ائی تھی۔ ۔
بریرہ نے حرانگی سے بالاج کی طرف دیکھا۔ ۔۔
اپنے قدم  اگے  بڑھاتے ہوئے کہا کچھ نہیں ۔۔
اس کا دو ٹوک جواب سن کر فورا سے کہا ۔
کچھ تو ہوا ہے۔
بریرہ نے جواب دیے  بغیر وہاں سے جانے کی کوشش کی ۔ ۔۔
بالاج نے اٹھے بغیر تھوڑا اگے ہو کر اس کی کلائی پکڑی  اور اپنی طرف کھینچا۔
وہ اس جھٹکے کے لیے تیار نہیں تھی ایک جھٹکے سے اس کے سینے پر ا کر گری سینے پر ہاتھ رکھ کر فاصلہ بنانے کی کوشش کی ۔۔۔
بریرہ کا چہرہ بالاج کے سینے کے اوپر تھا اور وہ اس کی گود میں گری تھی ا کر اٹھنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ۔
کیا کر رہے ہیں چھوڑیں۔۔۔
اسے اٹھنے کی کوشش کرتے دیکھ کر فورا سے ایک ہاتھ اس کے مٹے ہوئے انسو پر پھیرا اور دوسرا اس کی کلائی چھوڑ کر اس کی کمر میں رکھا تھا تاکہ وہ اس کی گود سے  اٹھ نہ  سکے جس کے دونوں پاؤں اس کے ایک طرف تھے الٹی بالاج کی گود میں گری ہوئی تھی۔۔
پہلے تم بتاؤ کیا ہوا ہے کیا زیادہ جلن ہو رہی ہے کہیں چوٹ لگی ہے کیا۔۔
بالاج نے چہرے سے ہاتھ پیچھے کر کے اس کا دوپٹہ گلے سے ایک سائیڈ پر کیا جو ابھی تک اس کی  سفید شرٹ میں تھی ساتھ ہی گردن پہ دیکھا ابھی تک سرخ تھی۔
بریرہ نے اپنا دوپٹہ گلے سے پیچھے ہونے کی وجہ سے تھوڑا شرمندہ ہوتے ہوئے کہا ایسے ایک تو ایسے بیٹھے ہوئے اتنی شرم ارہی تھی اوپر سے بالاج کے سوال جواب۔
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے مجھے نیند ارہی ہے۔
ذرا جھجکتے ہوئے پھر سے اس کی گود سے اٹھنے کے لیے مزاحمت کی۔
لیکن بالاج نے اپنی پکڑ اس کی کمر پر اور مضبوط کر لی ۔
جب تک میرے سوال کا جواب نہیں دو گی تو یہاں سے جانے نہیں دوں گا ۔۔۔
اگر بتا دوں گی تو پورا کریں گے ۔۔۔
بریرہ نے اپنے لہجے کو تھوڑا مضبوط کرتے ہوئے کہا۔
اچانک سے اس کے لہجے کی مضبوطی سن کر حیرانگی سے کہا
اگر میرے لائک ہوا تو کر دوں گا۔ 
جب اپ کر ہی نہیں سکتے تو پوچھ کیوں رہے ہیں۔۔۔
اب کے وہ مضبوطی غائب ہو گئی تھی اواز میں تھوڑی افسردگی تھی
تم بتاؤ تو صحیح کرنا یا نہ کرنا میرا کام  ۔۔
وہ جو اپنا دھیان بھٹکانے کے لیے اس کے شرٹ کے بٹنوں پر انگلی گول گول گھما رہی تھی  بالاج کے اس طرح کہنے پر اس کی طرف دیکھا۔۔۔۔۔
بات کرتے ہوئے بریرہ کی سانسیں بالاج   کی گردن  پر پڑ رہی تھی ۔۔۔
جو بالاج کو ایک عجیب سے سکون  میں مبتلا کر رہی تھی۔۔۔
اس سکون کو محسوس کرتے ہوئے انکھیں بند ہو رہی تھی لیکن اس کی اگلی بات سے کمر پر پکڑ بھی مضبوط ہوئی اور پوری انکھیں کھول کر سر جھکا کر اس کی طرف دیکھا جو اب بھی اس کی شرٹ کے بٹن کے ساتھ کھیل رہی تھی لیکن پھر بھی ہمت کر کے اس نے بات کی۔ ۔۔۔
گھر والوں کی یاد ا رہی ہیں گھر جانا ہے۔۔۔۔
جیسے ہی اس نے یہ الفاظ منہ سے نکالے بالاج نے جھک کر کندھے سے ڈھلکتی ہوئی شرٹ کو پیچھے کر کے وہاں ہونٹ رکھ دیے ۔
بریرہ کو پہلے پانچ سیکنڈ تو کچھ سمجھ نہیں ایا یہ کیا ہوا ہے جب سمجھ گیا تو پیچھے کرنے کی کوشش کی سینے پر زور دیا لیکن بالاج کو ایک انچ بھی نہیں ہلا پائی۔ ۔
  گردن پر پہلے ہی جلن تھی اور دوسرا بالاج کے ہونٹوں کا  لمس  جلن پہلے سے زیادہ ہو گئی۔۔۔
بالاج پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۔
دل کی دھڑکن لگتا ہے اج ہی بند ہو جائے گی ایک دم سے رک کر دل کی دھڑکن تیز ہو گئی سینے پر زور ڈال لیکن وہ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
بالاج پر تو لگتا تھا کوئی جنون سوار تھا۔۔۔
پہلی دفعہ کسی نے اس طرح چھوا تھا۔۔۔
اتنی دنوں کے اس رشتے میں بالاج  پہلی دفعہ اس قدر قریب ہوا تھا دل کی دھڑکن تو لگتا ہے اج سینہ پار کر باہر ائے گی جب سینے پر دباؤ ڈالنے سے بھی وہ پیچھے نہ ہٹا تو بڑی مشکل سے منہ سے الفاظ نکلے ۔۔۔
بالاج۔۔۔
پلیز جلن
اس کے الفاظ پر وہ گردن سے منہ باہر نکالا اور اس کے چہرے کی طرف دیکھا اور وہ بھی اوپر دیکھنے کی کوشش کر رہی تھی جیسے ہی بالاج نے انکھوں میں دیکھا  بریرہ نے انکھیں بند کر کر اچانک سے زور لگایا اور اس کی گود سے اٹھ کر اپنے کمرے کی طرف دوڑ لگا دی ۔۔۔
بالاج بھی اس سرور میں ہی تھا اس لیے کمر پر گرفت کمزور ہو گئی جیسے وہ اسانی سے چھڑا کر اپنے کمرے کی طرف چلی گئی۔۔۔
اس نے ہنستے ہوئے اپنے ہونٹوں پر ہاتھ رکھا اف یہ کیسااحساس تھا ۔۔۔
بریرہ گرتے پڑتے اپنے کمرے میں پہنچی اور کمرے کا دروازہ لگا کر  ساتھ ہی اپنی پش دروازے سے لگا لی اور اپنے چہرے پر ہاتھ پھیر کر وہ احساس ختم کرنے کی کوشش کی۔ ۔۔
یہ  کیا ساتھ ہی اپنی گردن کو ہاتھ لگایا جہاں بالاج نے ہونٹ رکھے تھے ہاتھ لگانے سے اس جگہ پر اور جلن ہوئی ۔۔
ایک دم ہاتھ لگانے سے منہ سے سسکی نکلی  دروازے کو چھوڑ کر مرر میں گردن کو دیکھا پہلے ہی گردن سرخ تھی اور وہاں تو ایک نشان بن گیا تھا اپنے چہرے کو ہاتھوں میں چھپا لیا خود سے اب شرم ارہی تھی پتہ نہیں صبح ان کا سامنا کیسے کروں گی اف۔ ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنی سی ڈوز پر یہ حالت ہو گئی ہے اگے پتہ نہیں کیا کرے گی یہ لڑکی  بالاج نے خود سے سوچتے ہوئے ہونٹوں کو دانت میں دبا لیا  ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on