رمزی پیلیس میں اِس وقت قہوہ کا دور چل رہا تھا لیونگ روم میں ایک جانب امیرہ بیٹھی تھی اور دوسری جانب نورے براجمان تھی یہ دونوں کسی ایونٹ کے بارے میں ڈسکس کر رہی تھی جب زیاد آکر اپنی ماں کے برابر میں بیٹھا ممی کس بارے میں ڈسکشن چل رہی ہے میں امیرہ سے کہہ رہی ہوں کہ گھر میں کوئی ایک گیدرنگ رکھنی چاہئیے کافی عرصہ ہو گیا کوئی پارٹی نہیں ہوئی وہ اِس وقت سادہ سے حلیے میں بھی دلکش لگ رہی تھی۔
اوہ کم ان ممی اب ہی لاسٹ ویک آپ لوگ ایک ایونٹ میں گئی تھی ہاں تو وہ ہمارے گھر تو نہیں تھی نا امیرہ نے مداخلت کری اوکے آپ لوگوں کو جو کرنا ہے کرے پر میں کسی بھی پارٹی میں شرکت نہیں کرسکتا کیوں بھئی یحییٰ رمزی کی آمد زیاد کے لئیے بلکل ہی غیر متوقع تھی اچانک ہی باپ کی آواز پر زیاد گڑبڑایا پر صرف ایک لمحہ کے لئیے
بابا میری ایک میٹنگ ہے جس کے لئیے مجھے قطر جانا ہے ہاں تو کوئی بات نہیں میٹنگ کے بعد ہم پلان کرلینگے۔ بابا پھر اُس کے بعد ایگزبشن ہے آپ کو پتا ہے اُس کے لیے بھی ہمیں جانا ہے میں اپنی کمپنی کا بوتھ بھی لگوا رہا ہو تو پھر میں اُس میں بزی ہوجاؤنگا آپ لوگ اپنی پارٹی کریں sorry from my side
یہ کہہ کر زیاد اُٹھ گیا اب میں چلونگا میری پرسوں کی قطر کی فلائٹ ہے یہ کہہ کر وہ وہاں رُکا نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔۔