کالے رنگ کی کارگو پینٹ پر سفید رنگ کی ٹی شرٹ زیب تن کیے ، دونوں ہاتھوں میں گلف پہنے کائد غزنوی پچھلے پانچ منٹ سے اپنے نواب زادے کا انتظار کر رہے تھے۔
الیکزینڈر!!! انہوں نے ایک بار پھر صدا لگائی تھی کہ اب کی بار انہیں الیکزینڈر ہال کے دروازے کو عبور کرتے اپنی شاہانہ شان چال کے ساتھ کروفر سے چلتے دکھائی دیا جو کہ ، کالے رنگ کی جینس پر کالی ہی ٹی شرٹ پہنے اوپر ڈینم زیب تن کیے ایک ہاتھ میں ہیلمٹ اٹھائے مسکراتے ہوئے اپنی شخصیت کا وقار بڑھا رہا تھا۔
سوری ڈیڈ فور بینگ لیٹ۔۔۔۔
بائیک پر بیٹھتے اس نے معذرت کی جبکہ کائد مسکراتے ہوئے اس کا کاندھا تھپتھپا گئے۔
منظر بدلہ تھا اور کچھ ہی دیر میں دونوں بائیکس کراچی کی اس سنسان سڑک پر فل سپیڈ میں ہوا سے باتیں کرتیں اپنی کارکردگی دکھا رہی تھیں۔شام کے پانج بجے دنیا جہاں کی ہر فکر و غم سے آزاد وہ دونوں باپ بیٹے بائیک ریسنگ میں مشغول تھے۔ یہ ان دونوں کا ہی پسندیدہ مشغلہ تھا۔
❤️💐