Uncategorized

Ek Jot Jali Matwali Si by Saira Naz Episode 19 Online Reading

موحد سے رخصت لے کر وہ لغاری ہاؤس جب کہ اذہان اپنی گاڑی میں اپنے آبائی گاؤں کے لیے نکل گیا تھا۔۔۔۔۔ امین لغاری تو اسے وطن سے باہر بھیجنا چاہتے تھے لیکن مواحد نے انھیں ایسا کرنے سے روک دیا کہ یوں اذہان ہوائی اڈے پر کسی کی نظروں میں آ سکتا تھا جب کہ وہ اپنے منصوبے کی تکمیل میں کوئی جھول نہ چاہتا تھا۔۔۔ یہی وجہ تھی کہ اسے ملک کے کسی دوسرے بڑے شہر بھیجنے کی بجائے ان کے گاؤں بھیجا گیا تھا جس کے راستے میں کوئی ٹول پلازہ یا چیک پوسٹ نہ تھی۔۔۔ اس کے لغاری ہاؤس پہنچتے ہی بارات کے جانے کا شور اٹھا تھا۔۔۔ چونکہ منگنی والے واقعہ کے بعد یہ شادی خاصے محدود پیمانے پر کی جا رہی تھی سو مہمان اتنے زیادہ نہ تھے۔۔۔ مواحد نے اپنے چہرے کے تاثرات خاصے سنجیدہ کر رکھے تھے اور نہ ہی وہ زیادہ کسی سے بات کر رہا تھا سو کسی کو ذرا سا بھی اندازہ نہ ہوا کہ وہ اذہان نہیں ہے۔۔۔ یوں ہی بنا کسی دقت و رکاوٹ کے وہ پوری شان سے بارات لے آیا تھا۔۔۔۔ وہاں پہنچتے ہی امین لغاری نے کسی کو اذہان کے قریب جانے کا موقع دیے بغیر ہی نکاح کی رسم کی تیاری شروع کروا دی تھی۔۔۔۔ مہندی کی تقریب کے برعکس آج یہاں صحافیوں اور عکاسوں کو بھی مدعو نہیں کیا گیا تھا۔۔۔ کچھ پل گزرے اور مواحد اپنے والدین کے ساتھ آتی فاکہہ کو دیکھ کر ہی دم بخود رہ گیا تھا۔۔۔ اس کے سلیقے سے کیے گئے بناؤ سنگھار اور دیدہ زیب عروسی لباس سے زیادہ اس کے چہرے پر پھیلا حزن اسے مزید خوب صورت بنا رہا تھا۔۔۔۔ وہ یک ٹک اسے اپنی طرف آتا دیکھ رہا تھا۔۔۔ اس کے اپنے ساتھ والی کرسی پر براجمان ہونے تک اس نے ایک لمحے کے لیے بھی اپنی نگاہیں اس پر سے نہیں ہٹائی تھیں جب کہ فاکہہ نے ایک بھی بار نظریں اوہر نہیں اٹھائی تھیں۔۔۔ نکاح کی کاروائی شروع ہوئی تو اپنے ساتھ موجود شاہی کرسی پر براجمان فاکہہ کے وجود کی لرزش اس سے مخفی نہیں رہی تھی۔۔۔ مواحد کا دل چاہا کہ وہ سب چھوڑ کر اسے خود میں چھپا لے لیکن اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے اسے اس اذیت سے گزرنا ہی تھا۔۔۔ وہ بھلے سے حقیقت جانتا تھا لیکن پھر بھی فاکہہ کا یوں بے دردی سے خود کو کسی اور کے نکاح میں دے دینا اس کے لیے برہنہ پا دو دھاری تلوار پہ چلنے جیسا تھا۔۔۔ کہیں نا کہیں وہ چاہتا تھا کہ فاکہہ اس نکاح سے انکار کر دے لیکن وہ اس کی توقع سے بڑھ کر ضدی تھی۔۔۔ یہاں ان دونوں میں سے کسی ایک کو غلط ٹھہرانا مناسب نہیں تھا۔۔۔ مواحد اگر ان کے رشتہ کو سب کے سامنے نہیں بھی لا رہا تھا، تو بھی فاکہہ تو جانتی ہی تھی نا کہ وہ کسی اور کی منکوحہ ہے سو اسے ہرگز یہ زیب نہیں دیتا تھا کہ وہ یوں خود کو کسی اور کے نکاح میں دے دے۔۔۔ اس ضمن میں ان دونوں کی برابر کی غلطی تھی۔۔۔ مذہب سے دوری اور سماجی بندشیں، یہ دونوں ہی ان کو اس خطا سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی تھیں۔۔۔ نکاح خواں نے مواحد کی ہدایت کے عین مطابق دلہا دلہن میں سے کسی کو بھی دوسرے فریق کا نام بتا کر یا اس کی جانب اشارہ کر کے ان کی مرضی معلوم نہیں کی تھی اور نا ہی حاضرین میں سے کسی نے کوئی سوال اٹھایا سو یہ نکاح منعقد ہی نہیں ہوا تھا لیکن پھر بھی مواحد کو اپنے دل پہ آری سی چلتی محسوس ہوئی۔۔۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,