“خدشات زبان پر یکدم آن وارد ہوئے اور سنعیہ بیگم کا ہر سوال کرتے ہوئے آخر میں اپنے بیٹے کی بات پر دم خشک ہوا۔”ریلیکس آنٹی۔پلیز آپ خود کو ہلکان مت کریں۔اس طرح تو آپ کی خود کی طبیعت خراب ہو جائے گی۔”سِنان نے انہیں تسلی کروائی۔احمد صاحب خود سوچوں میں گھرے ہوئے تھے اور اپنی بیگم کی آخری بات تو انہیں بھی دہلا گئی تھی۔”لیں پانی پیئیں۔”میز پر رکھا پانی کا گلاس اٹھا کر اس نے اپنی ساس کی جانب بڑھایا جسے انہوں نے تھام کر لبوں سے لگایا اور ایک گھونٹ بھر کر واپس رکھ دیا۔”بیٹا یہ سب اصل میں کیا ہے؟اور کیا تم لوگوں کے پاس اس کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں؟”وہ سوال کر رہی تھیں،مضطرب سا سوال۔”میں سب بتاؤں گا،سب کچھ بتاؤں گا لیکن پہلے آپ دونوں مجھ سے وعدہ کریں کہ ریلیکس رہیں گے اور پوری تسلی سے،بنا کسی ری ایکشن کے میری بات سنیں گے۔”سِنان نے ان دونوں سے یقین دہانی چاہی۔دونوں نے فوراً سے گردن اثبات میں ہلائی کہ بات جاننے کی جلدی تھی۔اس نے بھی گہری سانس لی اور گردن اثبات میں جھلاتے ہوئے اپنا موقف بیان کرنا شروع کیا۔”باخبر ذرائع سے رپورٹ ملی ہے کہ آج کل ایک گیم ہے دی اورکا جو ٹین ایجرز میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔اس گیم میں ٹاسک ملتے ہیں کری ایٹر کی طرف سے اور وہ آپ کو پورے کرنے ہوتے ہیں اور انہی ٹاسک کو پورا کرتے ہوئے آخر میں آپ کو سوسائیڈ کرنی ہوتی ہے۔””لیکن کوئی گیم کھیلتے ہوئے سوسائیڈ کیوں کرے گا؟اور گیم کے ذریعے سوسائیڈ؟”سنعیہ بیگم سے برداشت نہ ہوا تو وہ درمیان میں بول پڑیں۔احمد صاحب کے تاثرات میں بھی حیرانی تھی۔سِنان نے شہادت کی انگلی سے ٹھوڑی سہلائی اور ان کے سوال کا جواب دینا شروع کیا۔”کوئی بھی گیم کی وجہ سے سوسائیڈ نہیں کر سکتا اور نہ ہی کوئی کسی سے گیم کھلوا کر سوسائیڈ کروا سکتا ہے لیکن کوئی کسی کے دماغ پر حاوی ہو کر،اسے اپنے بس میں کر کے ضرور اس سے یہ کام کروا سکتا ہے۔”بڑا سیدھا جواب تھا مگر الجھن نہ سلجھ سکی تھی۔”مطلب کوئی جادو ٹونا؟”احمد صاحب کو اس بات سے یہی سمجھ آیا۔”نہیں انکل ہر چیز جادو ٹونا نہیں ہوتی ہاں انسانی عقل میں نہیں سماتیں بعض چیزیں مگر ضروری نہیں کہ جو چیز عقل میں نہ آئے،وہ جادوئی ہو۔آپ کو پتہ ہے انسان کا دماغ زیادہ بڑا شیطان ہے خود شیطان کی عملیات سے۔”وہ سنسنی پھیلا رہا تھا۔اسے سنسنی پھیلانے کا شوق تھا۔وہ ٹہرا مگر وہ دونوں خاموش رہے گویا کوئی سحر تھا جو پھونک دیا گیا تھا۔ان دونوں کو پوری بات جاننی تھی۔اس نے پہلے کہا تھا کہ آپ دونوں چپ چاپ سنیے گا بات،بنا کسی مداخلت کے مگر اس کا اثر نہیں ہوا تھا اور اب بات ایسی تھی کہ وہ دونوں بنا ہدایت کے ہی صمُٗ بکمُٗ ہو گئے تھے۔ان دونوں کا دماغ اب سِنان کے حوالے تھا۔اس نے آنکھیں سامنے کیں اور گفتگو کا سلسلہ دراز کیا کہ اب سامعین سحر میں تھے۔”انسان دنیا میں آتا ہے اور آزمائشوں میں گھری زندگی گزارتا ہے لیکن کیا آپ کو پتہ ہے کہ انسان اس دنیا میں اکیلا نہیں آتا بلکہ اس کا ساتھی بھی ہوتا ہے اس کے ہمراہ۔ہر ایک شخص کے ساتھ ایک ساتھی ہوتا ہے جسے ہم دیکھ نہیں پاتے مگر محسوس کر پاتے ہیں اور وہ ساتھی کون ہوتا ہے؟”وہ رکا۔”کون؟”سحر زدہ نفوس کو ساحر کا رکنا برا لگا تھا سو میکانکی انداز میں بےساختہ بولے تھے۔”قرین۔۔۔انسان کا ساتھی،قرآن کے مطابق انسان کا برا ساتھی۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہر ساتھی اچھا نہیں ہوتا۔اسی لیے ہر ساتھی کو وفا دار نہیں سمجھنا چاہیے اور نہ ہی اندھا بھروسہ کرنا چاہیے۔”وہ پھر رکا مگر سحر زدہ نفوس خاموش۔ساحر نے گہری سانس بھری پھر آگے بڑھا۔”قرین جن ہے جو انسان کی پیدائش سے موت تک اس کے ساتھ رہتا ہے۔
Ek Sakoot E Bekaraan by Syeda Episode 11
![](https://classicurdumaterial.com/wp-content/uploads/2025/01/20250116_051052-1280x700.jpg)