ہیلو ڈیئر آج اتنی لیٹ کیوں آئی ہیں ” وہ اس کے ساتھ چلتا ہوا بول رہا تھا لیکن وہ کوئی جواب نہیں دے رہی تھی ۔” یار تم سے ایک دفعہ بات کرنی ہے بات کیوں نہیں سنتی ” حازق نے اس کی کلائی پکڑ کر روکا اس نے اپنی کلائی چھڑانے کی کوشش کی ۔” چھوڑیں مجھے میں بھائی کو بتا دوں گی ” وہ اپنی کلائی چھڑانے کی کوشش کر رہی تھی ۔” میں کسی کے باپ سے بھی نہیں ڈرتا ” وہ اس کے کلائی اور زور سے پکڑتا ہوا بولا وہ جو ہمشہ شوق سے چوڑیاں پہنے رکھتی تھی وہ ٹوٹ رہی تھیں اس کے آنسو دیکھ کر حازق نے اس کی کلائی چھوڑ دی وہ وہاں سے تیز تیز قدم بڑھاتی ہوئی چلی گئی حازق مسکراتا ہوا اس سے دیکھنے لگ گیا تھا ۔” یار کیوں۔ تنگ کرتے ہو اس کو جانتے ہو وہ اسمائیل شاہ کی بیٹی ہے ” حازق کا دوست اس کے پاس آکر کہنے لگا۔” ہاہاہاہا اگر وہ اسمائیل شاہ کی بیٹی ہے تو میں بھی فرقان شاہ کا بیٹا ہوں کسی کے باپ سے بھی نہیں ڈرتا اور تم جانتے ہو وہ اپنے باپ ہو کتنی پیاری ہے ” وہ طنزیہ انداز میں ہنسا تھا وہ جانتا تھا اس کا باپ اس سے بلاتا تک نہیں ہے وہ اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگا ۔” یار سیئرس مجھے ڈرلگتا ہے نہ چھیڑا کر اس کو اگر اس نے اپنے۔ بھائی وہ بتا دیا تو اس کے بھائی نے ہماری ہڈیوں کا قیمہ بنا دینا ہے ” وہ اپنے دوست کی بات سن کر ہنسنے لگ گیا تھا ۔” ئار وہ بس اتنا کہہ سکتی ہے بھائی کو بتا دوں گی لیکن وہ کچھ نہیں بتا سکتی فکر مت کر جب تک تیرا بھائی ساتھ ہے “”اچھا پھر لے پنگے بعد میں ہڈیاں پسلیاں تڑوا لینا ” اس کا دوست گویا کانوں کو ہاتھ لگا رہا تھا ۔” توں تو بہت ڈرتا ہے پر میں نہیں ڈرتا ” ” اچھا پھر اس سے شادی کرے گا “” ہاں محبت کرتا ہوں تو شادی تو کروں گا چاہے رشتہ مانگ کر کروں یا پھر اس سے اٹھا کر شادی کروں بہو تو شاہ خاندان کی بنے گی ” وہ ہسنتے ہوئے بول رہا تھا اس کا دوست اس کے چہرے پر چھائی گہری مسکراہٹ دیکھ رہا تھا۔
Ishq Diyan Zanjeerian By Ayesha Mughal
Pages: 1 2