Uncategorized

Ishq Ki Baazi by Hadisa Hussain Episode 11


ایک نسوانی وجود ایک گھنے جنگل کے بیچ بنے کمرے میں ایک کرسی پر بندھا ہوا تھا. 
وہ وجود بے سد تھا لیکن کچھ دیر بعد اس میں ہلکی جنبش ہوئی تھی. 
“پانی.. پانی…” اس نسوانی وجود کے خشک لب ہلے تھے.
اس کمرے میں مکمل اندھیرا تھا کوئی بھی چیز نظر نہیں آرہی تھی.
کرسی کی پچھلی جانب فرش پر خون کے قطرے گر رہے تھے.
اس وجود کے ہاتھ اس قدر کس کے باندھے گئے تھے کے اب اس کے ہاتھوں سے خون بہہ رہا تھا. 
ہوش میں آتے ہی اپنے ہر طرف اندھیرا دیکھ کر وہ ڈرگئی تھی.
شاید دشمن جانتا تھا اس کی کمزوری اندھیرا ہے. 
“کوئی ہے؟” اس نسوانی وجود نے چلا کر پوچھا لیکن اس بند کمرے میں اس کی اپنی آواز خود کی طرف ہی آ ٹکرائی تھی.
“آہ! ” اس کی ہولناک چیخ پورے کمرے میں گونجی تھی. 
اس کے پاؤں پر کوئی چیز رینگی تھی جس نے اسے پل بھر میں مزید خوفزدہ کردیا تھا. 
کچھ دیر گزری تھی کے اچانک دروازہ کھلنے کی آواز آئی اور اس کمرے میں روشنی پھیل گئی. 
روشنی اس کی آنکھوں کو چُب رہی تھی جس پر اس نے جلدی سے اپنی آنکھیں میچ لیں. 
“کیا ہوا؟ ویسے شیرنی بنی پھرتی ہو اور آج کیسے ڈر گئی ہو.” جو آواز  اس کے کانوں سے ٹکرائی وہ نسوانی تھی.
وہ اپنی جگہ حیرت میں ڈوب گئی کے ایک عورت نے اتنی بڑی سازش کیسے کرلی تھی. 
“کون…کون ہو تم؟” اس کی آواز میں کمزوری محسوس ہورہی تھی. 
“پہلے تم تو بتاؤ تم کون ہو.” آنے والی لڑکی نے اس کو بالوں سے کھینچ کر غصے سے پوچھا. 
“تم….” اس کی آنکھوں میں شناسائی کی رمق ظاہر تھی. 
“ہاں! میں… تم اپنا بتاؤ تم کون ہو؟” اس لڑکی نے بالوں کی پکڑ اور سخت کردی. 
“ک.. کیا….کیا کہہ رہی ہو مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا.” آنکھوں میں نمی لئے وہ بے بسی سے بولی. 
چٹاخ کی آواز اس بوسیدہ کمرے میں گونجی تھی. 
“تم اس معصومیت کے جھوٹ سے اس شخص کو بیوقوف کرسکتی ہو مگر مجھے ہرگز نہیں!” وہ غصے سے غراتی ایک بار پھر اس کے گال پر اپنے ہاتھ کے نشان چھوڑ گئی. 
“وہ بیوقوف نہیں ہے وہ مجھ سے محبت کرتا ہے آئی سمجھ اور دیکھ لینا وہ مجھے ڈھونڈ لے گا.” اس تھپڑ نے اسے طیش دلادی.
“دلاسے اچھے ہیں شہزادی اگر اس شخص کو جو تمہاری محبت کا دعویدار ہے اس کو تمہاری حقیقت پتالگی نا وہ تمہیں دیکھنا تک گوارا نہیں کرے گا.” مقابل نے اسے حقیقت سے آشنا کرنا چاہا. 
“محبت پر ہلکی پھلکی باتیں اثر انداز نہیں ہوتیں, اور وہ  محبت کرتا تھا اور کرتا رہے گا.” اس نے بڑے ناز سے محبت کا دعوہ کیا. 
“بہت اچھا! دیکھ لیں گے.” وہ اسے دور پٹکھتی باہر کی جانب بڑھ گئی اور ایک بار پھر پورے کمرے میں اندھیرا چھا گیا. 
“ناز۔۔۔ناز مجھے یہاں چھوڑ کر مت جاٶ۔”وہ کرسی سمیت زمین بوس ہوتی چلائی تھی۔
“میرا کیا قصور ہے۔۔خود زبردستی لایا گیا تھا مجھے اس خاندان میں پھر مجھے سزا کیوں مل رہی ہے۔” وہ بے بسی سے پھوٹ پھوٹ کر رو دی۔
“اللہ کا واسطہ ہے ناز مجھے یہاں سے نکالو۔” وہ اندھیرے سے ڈر کر چلائی تھی۔
کچھ ہی دیر گزری تھی ناز آندھی طوفان کی طرح اس کمرے میں داخل ہوئی۔
“اُٹھو۔۔۔تم سمجھتی کیا ہو خود کو، تم ایک گھر سے بھاگی ہوئی عورت کی بیٹی ہو اُس سے بڑھ کر تمہاری کوئی اوقات نہیں ہے۔” ناز نے اس کے بالوں سے پکڑ کر چہرہ اپنی جانب کیا۔
“ک۔۔کیا کہ رہی ہو تم، میری ماں کہیں نہیں بھاگی ان کی بابا سے ہی شادی ہوئی تھی۔” وہ اس کی بات پر تڑپ کر بولی۔
“ہاہاہا! یہ ناسمجھی کا ڈرامہ تم ارحاب کے سامنے کرسکتی ہو جو تمہارے حسن پر پھسل سکتا ہے میرے آگے نہیں۔” ناز کی گرفت مضبوط ہوئی تھی۔
“پلیز۔۔مجھے حقیقتاً کوئی علم نہیں ہے سمجھ کیوں نہیں رہی ہو پاگل ہوچکی ہو کیا۔” وہ اب زچ ہوکر چلائی تھی۔
“تم انابیہ شبیر خان کبھی تھی ہی نہیں تم انابیہ منیب ہمدانی ہو جس بات کے پتا چلتے ہی ارحاب تم سے نفرت کرنے لگے گا کیونکہ اسے جھوٹ بولنے والوں سے سخت نفرت ہے آئی سمجھ۔” ناز نے اس پر غصہ ہوتے اس پر بہت بڑی سچائی کھول دی تھی۔
انابیہ کی کانوں میں ماہیر کے الفاظ گونجے تھے۔
“و۔۔وہ۔وہ ایسا نہیں ہوسکتا میرے بابا شبیر خان ہیں اور وہی رہیں گے۔” انابیہ روتی ہوئی بولی۔
“میں ارحاب سے محبت کرتی ہوں میں نے بیس سال اس کی توجہ پانے کے لیے خوب محنت کی لیکن یار پتا ہے میں اسے کبھی نظر ہی نہیں آئی۔” ناز کا لہجہ بھیگ گیا۔
“لیکن لازمی تو نہیں ہم اتنے خوشنصیب ہوں کے ہم جس سے محبت کریں وہ بھی ہم سے محبت کرے۔”انابیہ نے کھوجانے والے انداز میں کہا۔
“لیکن ارحاب تم سے محبت کیوں کرتا ہے کیوں تمہیں دیکھ کر اس کی آنکھوں کی چمک بڑھ جاتی ہے۔” ناز نے غصے سے چلاتے ایک بار پھر اس پر ہاتھ اٹھایا تھا۔
اچانک سے اس کمرے کے دروازے پر کوئی آیا تھا۔
************************
جاری ہے

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on