ان لوگوں کو ابش نےافسوس کرتے ہوئے کہا۔ابش کی بات سن کر اور اس کے چہرے پہ کرب محسوس کر کے اس کی طرف دیکھا۔سر وہ عالم صاحب بلا رہے ہیں اپ کو پیچھے سے ا کر خان کے تھوڑے فاصلے پر رک کر اواز دینے پر اس کی طرف دیکھا۔۔۔اس کو کچھ کہے بغیر بابا کی بات سننے چل دیا۔۔۔فنکشن کافی اچھے سے گزر گیا سب مہمانوں کو فارغ کر کے وہ جب کمرے میں داخل ہوا تو وہ اسی ڈریس میں موبائل پر کسی سے بات کر رہی تھی صوفے پر بیٹھ کر ۔ابھی تک ساڑی پہنے ہوئے تھی اور بال دائے کندھے پر تھے۔ابش کے بات ختم کر کے موبائل رکھ کر اٹھنے پر کہا کیا یہ بال اب ایسے ہی رہیں گے۔کال سنتے ہوئے بھی اس کو اپنی طرف دیکھتے پا کر کال بند کی اور جیسے ہی اٹھی کنعان کی اواز سن کر اس کی طرف دیکھا۔اس کو اپنی طرف دیکھتا پا کر اس کی سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھا جیسے اس کے بات کی سمجھ نہیں ائی۔کنعان نے اپنے قدم صوفے کی طرف بڑھاتے ہوئے دوبارہ سے اپنا سوال پوچھا اور ان بالوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کیا یہ بال ایسے ہی رہیں گے سیدھے جیسے اب ہیں ایسے بالکل پیارے نہیں لگ رہے جیسے پہلے بال تھے گنگڑیالی وہ پیارے لگتے ہیں وہ کب کروائیں گی اپ۔کنعان کا ہاتھ اپنے بالوں پر محسوس کر کے جس کی مدد سے وہ بالوں نرماہٹ محسوس کر رہا تھا اور اپنی فنگر پہ گھما کر دوبارہ سے وہ گرل ڈالنے کی کوشش کر رہا تھا ۔نہیں یہ واش ہو کر سیدھے ہو جائیں گے اور میں نے وہ بال کروائے نہیں تھے م میرے بال گنگریالی ہی ہیں بس اج کے ڈریس کے ساتھ میں نے یہ سٹریٹ۔کنعان کا ہاتھ اپنے بالوں سے پیچھے کرتے ہوئے کہا۔ ۔۔او اچھا پھر کریں نا بالوں کو واش سچ میں ایسے بالکل اچھے نہیں لگتے ۔وہ جسے اس کے رات کے وقت کھلے بال دیکھنے کی عادت ہو گئی تھی کہ وہ سونے سے پہلے ایک دفعہ بال برش کر کے بالوں کو کھلا چھوڑ کر سونے کی ادھی تھی اب اج بالوں کو سیدھا دیکھ کے ایریٹیشن ہو رہی تھی۔دل کر رہا تھا بال گھما کر خود ہی اس طرح کے کر ڈال لی جو گرتے ہوئے اتنے اچھے لگتے ہیں وہ عجیب سی کر تھی ان بالوں میں اس کے گول گول گھومتے ہوئے نیچے کو گرتے جب وہ چلتی تھی ایسے لگتا تھا اس کے چلنے سے اس کے بال بھی چل رہے ہیں۔کنعان کو خود سے پیچھے کرتے ہوئے کہا نہیں صبح واش کروں گی یہ سیدھے ہو جائیں گے ابھی ایسے ہی صحیح لگ رہے ہیں مجھے۔
Lamha Ishq by Sara Rana Episode 27
