Uncategorized

Lamha Ishq by Sara Rana Episode 4

وہاں ریلوے اسٹیشن پہ اپنے گارڈ اور ڈرائیور کے ساتھ موجود تھا .
دوسرے شہر میں تو ایسے ہی چلا جاتا تھا لیکن کراچی میں بابا کے سیاست میں ہونے کی وجہ سے گارڈ 24 گھنٹے ساتھ رہتے تھے۔
افت تو بڑی ہوتی تھی ان گارڈ سے لیکن ہائے مجبوری اسے برداشت کرنے پڑتے تھے  اپنے ساتھ ۔
السلام علیکم!
بھابھی۔
یہاں سے جواب نہیں ائے گا مجھ سے لے سلام ۔
تم سے تو لیتا ہی رہتا ہوں ۔ گلے ملتے ہوئے کہا” یار تیری پدی نے تو منہ ہی دوسری طرف کر لیا “
کنعال نے بالاج کے کان میں سرگوشی کی  ۔
دل میں جواب دیا ہے  منہ سے نہیں بولے گی ۔
“ہیں”
کیوں
تیرا ہی تو کیا  درا ہے سب کچھ ۔
او یار میں نے کچھ نہیں کیا ۔
بس اس کو تو لگتا ہے نا سب کچھ تو نے کیا ہے۔
چلیں گھر ڈراپ کرتا ہوں تمہیں اور گھر دکھاتا ہوں۔
تیرے یار کی پسند۔
میں نے کہا تھا ت کسی نارمل ایریا میں گھر بنوانا۔
سب کچھ تیری فرمائش پہ ہی گیا ہے یار تجھے پسند ائے گی میری پسند۔
سٹیشن سے 20 منٹ کے فاصلے پر گاڑی ایک ا نارمل سے علاقے میں رکی ۔
ایک سرخ کلر کے گیٹ کی چابی کنعال نے گارڈ کو دی گاڑی جا کر پوچ میں رکی یہ راج میں صرف ایک گاڑی کھڑی ہو سکتی تھی۔
ایک وقت میں میں گارڑ کی گاڑیاں باہر کی تھی گیٹ سے۔
گاڑی سے نکلتے ہی۔
یار علاقے کے حساب سے گھر کچھ۔
“ہاں نہ میں نے تو تمہیں کہا تھا کہ کسی ٹاؤن میں بنوا دیتا ہوں گھر لیکن تو مانے نہیں اس علاقے میں سب سے خوبصورت گھر ہے  تمہارا “
ہاں یہ تو ماننا پڑے گا ماشاءاللہ خوبصورت ہے۔
بہت شکریہ یار میرے یہاں نہ ہوتے ہوئے بھی تو نے میرا گھر بنوا کر دیا ۔
کہو یاروں میں کیسا شکریہ۔
چل اندر چلیں بھابھی گاڑی میں ہی ہے تو لے کر میں اندر چلتا ہوں۔
گاڑی میں بیٹھے رہنے کا ارادہ ہے۔ اؤ باہر اندر نہیں جانا کیا۔
بڑی سی چادر سنبھالتے ہوئے گاڑی سے باہر قدم رکھے اور جو اسے دیکھ رہا تھا اسے چند سیکنڈ کے لیے انکھیں نکال کر اگے بڑھ گئی۔
وہ ہیں اب یہ اس طرح کا ایٹیٹیوڈ دکھائے گی مجھے۔
مجھے لگ رہا ہے میں نے نہیں اس نے بدلہ لینے کے لیے یہاں لکھ کر ائی ہے مجھے ۔
چل دیکھتے ہیں اگے کیا کیا ہوتا ہے۔
ایک نظر چھوٹے سے گارڈن کی طرف ڈال کر وہ اگے بڑھ گئی۔
پیچھے پیچھے وہ
گھر کے اندر داخل ہوا تو کنعال ٹی وی لاؤنج میں سوفے پر بیٹھ کے موبائل استعمال کر رہا تھا۔
دیکھتے ہی۔
اتنی دیر لگا دی انے میں ۔؟
اتنی کتنی ادھا گھنٹہ ہو گیا تھا اندر بیٹھے ہوئے۔
اور نہیں ہوئے بس ویسے ہی پوچھ رہا تھا۔
ہاں مجھے سب سمجھ ا رہی ہے تیرے۔
او یار   
اجاؤ تو میں گھر دکھاؤں ۔
بیٹھ جاؤ تم کہ گھر دیکھو گی۔
منہ بنا کے وہ ساتھ ہی بیٹھ گئی۔
دل میں سوچا میڈم کے نخرے تو دیکھو ایسے جیسے کراچی سیر کرنے ائی ہے ۔
چند مرلے کا مکان جس میں چھوٹا سا گارڈن اور اندر داخل ہوتے ہی ٹی وی لاؤنج اور سامنے ہی کچن اور لیفٹ سائیڈ پہ دو کمرے اور ٹی وی لانچ کے درمیان سے سیکنڈ فلور کی طرف سیڑھیاں جاتے ہوئے۔
اوپر بھی دو کمرے اور ٹیرس کمپلیٹ فرنش کر کے سارا سامان میں نے منگوا دیا تھا۔
پھر بھی تو چیک کر لے کوئی کمی تو نہیں۔
کچن کی چیزیں بھی کمپلیٹ ہیں کچھ رہ گیا ہے تو بتا دینا میں ارینج کر دوں گا ۔
“نہیں یار سب کچھ پرفیکٹ ہے. “
چلو تم لوگ ریسٹ کرو میں چلتا ہوں رات کو کھانا میری طرف سے ائے گا ۔
شاہ اس کی ضرورت نہیں ہے میں کر لوں گا  مینج۔
نہیں رات کا میں بھیجوں گا۔
پھر تم کر لینا گھر سے ائے گا ماما کو میں نے بتایا وہ  تو کہہ رہی تھی ہماری طرف ہی ڈنر کر تے۔
بٹ میں نے ہی منع کر دیا ابھی تمہاری شادی کا نہیں نہ بتایا مما کو ۔
اس لیے کھانا ڈرائیور دے جائے گا ۔
چلو ٹھیک ہے جیسے تمہیں بہتر لگے “اللہ حافظ” ریسٹ کر پھر ملتے ہیں .
صبح تو نے جوائننگ بھی دینی ہے۔ “اللہ حافظ”
“اور ہاں انجوائے  میریڈ لائف آنکھ مارتے ہوئے کہا ۔ ” “در فٹے منہ “
ہاتھ سے اشارہ دیا بہت ہی کوئی کمینہ اور پہنچی ہوئی چیز ہے تو تمہیں دیکھ کر کون کہہ سکتا ہے عنقریب تجھ سیاست کرے گا۔
بائے دفع ہو جا کے اب رہنے کا ارادہ ہے۔
ہاں ہاں اب تجھے جلدی ہے نکالنے کی شادی ہو جائے یار بدل جاتے ہیں ۔ “میرا یار بدل گیا ہائے ربا”
شادی کی بات بار بار ایسے سنا رہا ہے جیسے میں گھر سے بھگا کر لے کے ایا ہوں.یا  میری لو میرج ہے ۔
بے شک بگار کر نہیں لے کر ائے لیکن میرج تو ہے نا۔
لے تو ائے ہو ۔جا اس سے پہلے کہ میں دھکے دیکھ کر نکالوں۔۔
اور تیرے گارڈ کے سامنے تیری کوئی عزت نہ  رہے سیڑھیوں سے نیچے اترتے ہوئے اللہ حافظ بھابھی۔۔!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
________________________________________

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on