اوپر دو کمرے موجود ہیں .
کسی بھی کمرے میں جا کر ارام کر لو اور کسی چیز کی ضرورت ہوئی بتا دینا وہ چپ چاپ کچھ کہے بغیر سیڑھیاں کی طرف چل پڑی۔
اسے پیچھے سے جاتے ہوئے دیکھ رہا ۔
اپنا سامان اٹھایا اور نیچے اپنے کمرے کی طرف چل پڑا یہ سامان بعد میں سیٹ کروں گا پہلے تو ارام کرنا چاہیے پھر اٹھ کر شام کو سر کو میسج کروں گا کہ صبح انشاءاللہ جوائننگ ہوگی میری۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شام کو ڈور بیل کی اواز سے انکھ کھلی دیکھا عشاء کا وقت ہو گیا تھا ۔
جی کون؟
سر میں کنعال شاہ کا ڈرائیور۔
اچھا
یہ کھانا بھجوایا ہے سر
شکریہ تمہارا
کوئی بات نہیں سر
کھانے کے بیگ کچن میں رکھ کر اوپر سیڑھیوں کی طرف چل دیا
کہ کھانے کے لیے اسے اٹھا سکے ایک کمرے کا دروازہ کھلا تھا اس کمرے میں ہوگی۔
جو دروازہ بند ہے۔
دروازہ کھٹکھٹایا کوئی اواز نہیں ائی جب غور کیا دروازہ کھول تھا دیکھا وہ بریرہ بیٹھی رونے کا مشغلہ فرما رہی ۔
اف پھر سے ۔
نیچے ا جاؤ کھانا ا چکا ہے ۔
مجھے بھوک نہیں ہے۔
میں بار بار ایک بات کہنے کا عادی نہیں ہوں ارام سے نیچے ا جاؤ دوبارہ نہیں پوچھوں گا میں۔
اور اج تو کھانا باہر سے ا گیا ہے اگے سے تم خود بناؤ گے اور خود کھاؤ گی بلکہ صبح سے ہی میرا بریک فاسٹ تم بناؤ گی ۔ صبح مجھے ڈیوٹی پر جانا ہے ۔
میں ملازم نہیں ہوں اپ کی مجھے کچھ بنانا نہیں اتا۔
ملازم کی تو بات رہنے دو تم پر جہاں تک بات ہے بنانے کی کیا تمہیں لگتا ہے مجھے نہیں پتہ وہ مامی نے تو میں لوگوں کو سب کچھ سکھایا ہوا ہے ۔
اور ملازم نہیں بیوی ہو تم میری اب یہ سارے کام تم نے ہی کرنے ہیں۔
ایسے ہوتی ہے شادی جس میں گھر والوں کو پتہ بھی نہیں کہ میں زندہ ہوں یا مر گئی بلکہ اپ نے تو ان کی نظروں میں مجھے مار ہی دیا ہے ۔
تو تم کیا چاہ رہی تھی تمہیں زندہ رکھ کر ان سے دور کر دیتا ۔
ویسے یہ ائیڈیا بھی برا نہیں ہے۔
اس میں زیادہ تکلیف ہوتی ہیں ان کو کہ ان کی بیٹی زندہ ہوتے ہوئے بھی ان سے کوئی چھین کے لے گیا ۔
اپ ایسا کیوں کر رہے ہیں ؛؟
اپ کے تو وہ مامو لگتے ہیں میرے بابا اپ ان کے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہیں ۔ نہ کریں پلیز ابھی بھی وقت ہے مجھے چھوڑ ائی ہم معافی مانگ لیں گے ان سے ۔
یہ تمہاری بھول ہے۔ کہ دوبارہ تم وہاں جا سکو گی اب اپنی آخری سانس تم اس گھر میں ہی لو گی۔
“پلیز نم انکھوں سے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔
تمہیں گھر والوں کا فون نمبر اتا ہے؟
نہیں مجھے زبانی کسی کا نمبر نہیں اتا۔
چلو یہ تو اچھا ہو گیا تمہارے لیے کوشش بھی نہ کرنا کسی کو کال کرنے کی ویسے تو اس گھر میں کوئی ٹیلی فون نہیں ہے ۔
پھر بھی اگر تم نے ایسی کوئی کوشش کی یا یہاں سے نکلنے کی کوشش کی تو تم تو زندہ ہو لیکن تمہارے گھر والے زندہ نہیں رہیں گے سمجھ رہے ہو نا میری بات۔
چلو اب اچھے بچوں کی طرح باہر ا جاؤ ڈنر کے لیے۔
مجھے نہیں کرنا ۔
“جیسے مرضی تمہاری”
جاری ہے