اوہ کیا ہوا ہے __ ؟ تمہارا چہرہ اتنا سرخ کیوں ہے-
ایک پاگل, جاہل انسان مل گیا تھا ریسٹورینٹ کے باہر – میرا بریسلیٹ بھی پاس رکھ لیا ہے منحوس نے _
اچھا اچھا ایزی ہو جاؤ – لو یہ جوس پیو _ صوفیہ نے مسکراتے ہوۓ اسے گلاس پکڑایا جس میں سے اس نے دوگھونٹ بھرنے کے بعد گلاس واپس ٹیبل پر رکھ دیا – اور ان دونوں کو دیکھا جو اسے ہی مسکراتے ہوۓ دیکھ رہے تھے _
ان سب باتوں کو چھوڑو مجھے اصلی والی بات بتاؤ – وہ آنکھیں چھوٹی کیے انہیں دیکھ رہی تھی جو ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے اور پھر ایک ساتھ خوش ہو کہ بولے _
ہم نے لون شارکس کا سارا قرضہ اتار دیا ہے اب ہمیں کوئ تنگ نہیں کرے گا _
“ہمممم…!!! ”
انکے منہ لٹک گئے اتنا ٹھنڈا ریسپونس دیکھ کر – کیا ہوا تم خوش نہیں ہوئ کیا آبدار _ لیڈی صوفیہ آپ نے پیسے کہا سے لاۓ مجھ ناچیز کو اتنا بتا دیں _
اوہو لان شارکس سے تو مجھے خطرہ تھا نہ اسلیے انہیں میں نے پیسے واپس کردیۓ ہیں اور ایسے انسان سے لیے ہیں جو ہم سے جلدی مانگے گا
نہیں _
اور وہ انسان ہے کون __؟؟
وہی شیلا میڈیم _ اس نے جتنی آسانی سے کہا آبدار اسے دیکھ کر رہ گئ _
کیا ___؟؟؟؟ وہ وہ آنٹی شیلا وہ تو لان شارکس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں – وہ تو ہمیں کھا جائیں گیں _ ایشان نے کھلے منہ کو بند کرتے جلدی سے اپنی بات مکمل کی جبکہ آبدار سامنے بیٹھی اپنا سر تھامے ہوۓ تھی _
اتنی بڑی رقم کیسے دےدی انہوں نے صوفی _ آب کی آواز پر لیڈی صوفیہ تھوک نگلتی بولیں – وہ نہ اصل میں انہوں نے ہی مجھے یہ آئیڈیا دیا تھا اور مجھے اچھا لگا تو میں نے مان لیا _
‘ کیا کیا ہے صوفیہ بیگم’ __؟
وہ میں نے ان کے پاس (honey bee ) کو گروی رکھوایا ہے _ میں نے سہی کیا نہ –؟
ہنی بی کو _ ہنی بی کو گروی رکھوا دیا ہے اور وہ بھی آنٹی شیلا کے پاس – سن رہی ہو آبی کیاکیا ہے انہوں نے آنٹی شیلا کے پاس انہوں نے ہمارے کیفے کو گروی رکھوا دیا ہے – آنٹی شیلا تو اپنے شوہر کی جوانی بیچ کر کھا گئے ہیں – ہمیں تو بلکل نہیں چھوڑیں گی _ اففففففف
کیا ہوگیا ہے تم لوگ مجھے ڈرا کیوں رہے ہو – اور ایسی کوئ بات نہیں ہے – میڈیم شیلا ایک اچھی عورت ہے بس بات ختم _ اور ویسے بھی ہمارا کیفے ———-
” نو نو ہمارا نہیں لیڈی صوفیہ آپکا کیفے _ ” ہمارا ہوتا تو آپ ہم سے کم از کم مشورہ ضرور کرتیں –
آبدار صوفیہ کی بات کاٹتی اٹل لہجے میں بولی _
بلکل ٹھیک کہا آپ نے _ ایشان نے بھی ہامی بھری
چلو اب تم لوگ خفا ہوجاؤ _
ہم خفا نہیں ہیں پریشان ہیں اور نہ جانے کیوں مجھے یہ لگتا ہے کہ تمہارا یہ فیصلہ ہم پر بھاری پڑنے والا ہے – مسز شیلا بھروسے لائق نہیں ہیں –
مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے – ایشان کیسے پیچھے رہ جاتا فوراً بول پڑا – جبکہ صوفیہ نے اب کہ اسے گھورا _ ہونہہ
خیر چلو آرڈر کرتے ہیں ٹائم دیکھا ہے – رات ہوگئ ہے گھر واپس بھی جانا ہے اور صبح کام پر بھی – آبدار نے بات ختم کرتے ہوۓ ہاتھ کے اشارے سے ویٹر کو بلایا تو سب متفق ہوتے سر ہلا گئے _
\ …… \