Uncategorized

Listen My Love by ZK Episode 3

دادو واقعی ہی جینئس ہیں جانتی ہیں کہ تمہیں کیسے منانا ہے – سیف کی بات پر ابراہیم آنکھیں گھما کر رہ گیا _ 
منانا یا زبردستی کرنا وہ بھی ایموشنل بلیک میلنگ – اسکی بات پر ابراہیم کا قہقہ گونجا 
وہ آج ابراہیم سے ملنے اسکے آفس آیا تھا اور اب بیٹھا اسے تنگ کررہا تھا جب ابراہیم نے کل کا سارا واقعہ اسےسنایا _ 
بس اب پھس تو گیا ہوں کیا کروں اب اتنی جلدی لڑکی کہاں سے لاؤں – اب مسئلہ یہ ہے کہ کسی بھی لڑکی کو نہیں کہہ سکتے کیونکہ پتہ نہیں وہ کیسی ہو _ اففف
تم خوش قسمت ہو کیونکہ آج تمہارا دوست تمہارے لیے ایک سولیوشن لایا ہے –
کیسا سولیوشن ——؟؟ 
تمہیں لڑکی چاہیے تو سنو سمجھو تمہارے لیے لڑکی میں نے ڈھونڈ لی ہے – تمہیں بس تھوڑی محنت کرنی ہوگی _.
کیسی لڑکی کونسی لڑکی __؟ 
تمہیں وہ یاد ہے جو لڑکی دودن پہلے تم سے ریسٹورینٹ کی انٹرس پر ٹکرائ تھی _ وہی جسکا بریسلیٹ تم سے ٹوٹ گیا تھا
ہاں یاد ہے – لیکن اسکا یہاں کیا ذکر _ ابراہیم نے کچھ ناسمجھی سے سیف کو دیکھا جو چہرےپر سمرک لیے اسے ہی دیکھ رہا تھا
اب بول بھی چکو کیا بات ہے کیوں سیچویشن کریٹ کر رہے ہو
اوکے تو سنو میں نے تمہارے لیے وہی لڑکی پسند کی ہے _ 
واٹٹٹٹ ———-!!!
اور تمہیں یہ لگتا ہے وہ مجھ سے شادی کرے گی – اگر اسکا بس چلتا تو وہ میرا منہ نوچ کر جاتی _ اور میں تو اسے جانتا ہی نہیں ہوں _ 
وہ سب تم مجھ پر چھوڑ دو – میں نے سب پتا کروا لیا ہے _ 
جو بھی کرو وہ مجھ سے کبھی شادی نہیں کرے گی اور کیا پتا اسکا کوئ بوائےفرینڈ ہو –
تمہیں یہ سب سوچنے کی ضرورت نہیں ہے – تم نے کونسااس سے سچ مچ میں شادی کرو گے _
دیکھو اگر تم یہ سوچ رکھتے ہو کہ میں صرف ایکٹ کرنے کے لیے کسی غیر لڑکی کو اپنے گھر اور کمرے میں جگہ دوں گا تو تم غلط ہو _ 
” not marriage bro but it’s called Contract Marriage ” 
What ………..??
“Contract Marriage _ “

باقی آئیندہ

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on