Uncategorized

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 2 Online Reading

باہر آکر وہ کتنی ہی دير خود سے لڑتا رہا۔
کبھی کبھی ہم نہيں جانتے کہ کسی شخص کے کسی عمل کے پيچھے کيا وجہ ہے۔ ہم اپنے مفروضوں کی بنياد پر لوگوں کو بڑی آسانی سے جج کرکے فيصلے بھی سنا ديتے ہيں۔
جيسے اشاذ، ريم کو خود سر اور مغرور سمجھتا تھا۔ جو اسی لئے ميڈيا کی اس دنيا ميں نہيں آتی تھی کہ وہ خود کو اچھا اور ان سب کو برا سمجھتی تھی۔
مگر آج جب اسے معلوم ہوا اسے اپنے مفروضوں پہ شديد غصہ آيا۔ مگر پھر کچھ ارادہ کرتے وہ خود پر قابو پاتے بڑے سکون سے واپس آفس ميں آيا۔
“کام ہوا ہے يا نہيں۔ مزيد کتنی دير کرنی ہے۔ مجھے سين شوٹ کرنا ہے” اندر آتے وہ عجلت ميں بولا۔ کچھ دير پہلے جو ندامت چہرے پر آئ تھی اس وقت اس کے چہرے پہ اس ندامت کا شائبہ تک نہ تھا۔ ارم نے افسوس بھری نظر اس پر ڈالی۔
“بہت ہی ڈھيٹ ہے” وہ سمجھی تھی کہ شايد وہ يہ سب جاننے پر ريم کے ساتھ کچھ نرم پڑ جاۓ۔ مگر وہ ويسا ہی اکھڑا ہوا تھا۔
“جی بس ہوگيا ہے” ريم يکدم چونک کر اسکرپٹ پر آخری نگاہ ڈال کر اب اسے تھما چکی تھی۔
“باہر آؤ پھر۔۔ سين ديکھو” بڑے مزے سے تکلف کی ديوار گراتا وہ اسے باہر آنے کا حکم صادر کرتا چلا گيا۔
ريم نے اسکے حکم پر بيزار نظروں سے ارم کی جانب ديکھا۔
“کس قدر کھسکے ہوۓ ہيں يہ” چڑ کر بولی۔ ارم بمشکل مسکراہٹ چھپاتی کندھے اچکا گئ۔
“آجاؤ يار۔۔ نہيں تو ابھی پورا سيٹ سر پر اٹھا لے گا” ارم بھی اپنی سيٹ سے کھڑی ہوتی اسے اپنے ساتھ آنے کا اشارہ کرگئ۔
“پورا سيٹ اٹھا ليتے ہيں؟ جن ہيں کيا؟” ريم نے مصنوعی حيرت سے جس طرح مزاح کے رنگ ميں سوال کيا وہ ارم کو قہقہہ لگانے پر مجبور کرگيا
سينز ختم ہونے تک وہ دل ميں اسکی پرفيکشن اور کام کے انداز کو سراہے بغير نہ رہ سکی۔ آج اسے اندازہ ہوگيا تھا کہ پروڈيوسرز کيوں اپنے ڈرامے اس سے ڈائريکٹ کروانے کے لئے بے حال ہوۓ جاتے ہيں۔
وہ اتنی بار ريہرسلز کرواتا تھا کہ اداکار ميں صلاحيت نہ بھی ہو تو پيدا کرکے چھوڑتا تھا۔ مگر وہ تہيہ کرچکی تھی کہ اسکی تعريف کبھی اسکے سامنے نہيں کرے گی۔
اتنا سڑيل اور زچ کرنے والا تھا پتہ نہيں لڑکياں کيسے اسکے پيچھے پھرتی ہيں اور کن کو وہ لفٹ کرواتا ہے۔ جو سيٹ پر موجود اداکارائيں تھيں ان سب کو تو فری ہونے نہيں دے رہا تھا۔ اس بری طرح ڈانٹ کر رکھتا تھا۔
ريم کی دلچسپی بڑھ گئ تھی۔ وہ خود سے فيصلہ کرچکی تھی کہ وہ اب اس ڈرامے کے مکمل ہونے تک روز آۓ گی۔ خاموشی سے اس کی کارکردگی کا جائزہ ليتی بڑی فرصت سے اس کو سوچ رہی تھی۔
باقی کا وقت اس نے ريم کو مخاطب نہيں کيا تھا۔ وہ بس اپنے کام ميں مگن تھا۔ اور ريم نے بھی شکر ادا کيا تھا۔


Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,