Uncategorized

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 2 Online Reading

جيسے ہی وہ صبح سيٹ پر پہنچا۔ ارم کے آفس ميں ريم کو ديکھ کر چونکا۔ پھر ايک مخصوص محظوظ کن مسکراہٹ چہرے پر سجاۓ ارم کی کرسی پر بيٹھا۔ ريم دائيں جانب موجود صوفے پر بيٹھی تھی۔ ہاتھ ميں اسکرپٹ پکڑ رکھا تھا۔
اس کے اندر آنے کا نوٹس ليا۔ وہ حيران تھی ايک ہی دن ميں وہ اس کے کلون سے آشنا ہوگئ تھی۔ مگر يہ اسکے گہرے مشاہدے کی وجہ سے تھا۔ وہ بہت جلدی لوگوں کی عادتوں اور باتوں اور ان سے جڑی چيزوں کو ياد رکھ ليتی تھی۔
“مسلمان ہو تم؟” وہ جو خاموشی سے سر جھکاۓ اسے اگنور کئے اس خيال ميں تھی کہ وہ اسے مخاطب نہيں کرے گا۔ يقينا اسکی خام خيالی ہی تھی۔
“الحمداللہ ہوں۔ مگر اس کا سرٹيفيکٹ ہر کسی کو دکھانے کی ضرورت نہيں” نظريں نيچے ہی رکھے بڑے مزے سے اسے دو بدو جواب ديا۔
“سنا تھا مسلمان تو دشمن کو بھی سلام کرتے ہيں” اب وہ اسے زچ کرنا شروع کرچکا تھا۔
“اجنبيوں سے نہ ميں دوستی رکھتی ہوں نہ دشمنی” بڑے سبھاؤ سے اس نے اشاذ کو بتا ديا تھا کہ اسکے نزديک وہ کيا ہے۔
“اور مجھے جس مسلمانيت کا سبق پڑھا رہے ہيں۔ تھوڑا سا خود بھی پڑھ ليتے۔ ميں نے سلام نہيں کيا تو آپ کرليتے” ايک اور وار۔
اس سے پہلے کے اشاذ جوابی کاروائ کرتا ارم اندر آچکی تھی۔
“ارے زبردست تم دونوں موجود ہو۔ آئم سرپڑائزڈ۔۔ باہر سب موجود ہيں۔ آجاؤ۔ کام شروع کريں۔ اشاذ ناشتہ کيا ہے؟” جلدی جلدی بولتی وہ آخر ميں اپنے لہجے ميں محبت سوئے بولی۔
“ہاں يار۔۔ چاۓ بنواؤ” اشاذ يقينا اسکے آنے سے بدمزہ ہوگيا تھا اسی لئے بے زاد لہجے ميں بولا۔
کام شروع کرتے ہی اسے کسی چيز کا ہوش نہيں رہتا تھا۔
دوپہر تک وہ بغير رکے مسلسل کام کررہا تھا اور کام کروا رہا تھا۔
نجانے ريم کو ايسا کيوں لگا کہ جيسا وہ بنتا تھا حقيقت ميں وہ ايسا نہيں ہے۔
دوپہر ميں کام ختم کروا کر وہ ريم کو ارم کے آفس ميں آنے کا اشارہ کرکے خود اس سے پہلے اندر جاچکا تھا۔
ريم منہ بناتے اسکے پيچھے گئ۔
“کس قسم کا کپل ہے يہ۔۔ کچھ تو رومينس دکھائيں۔ ايسا لگ رہا ہے رومينٹک باتيں نہيں کر رہے بلکہ ايک دوسرے کو موسم کا حال سنا رہے ہيں” ايک سين کو تيزی سے مارک کرتے اسکی زبان بھی فراٹے سے چل رہی تھی۔
وہ جان بوجھ کر زيادہ اعتراض اٹھا رہا تھا يا وہ ايسا ہی تھا۔ ريم کو سمجھ نہيں آرہی تھی۔
“رومينس حرکتوں نہيں باتوں ميں بھی ہوتا ہے” اس سے جھپٹنے کے انداز ميں اسکرپٹ ليتے ہوۓ وہ غصے سے بولی۔
“اوہ۔۔ تمہيں تو رومينس کی قسميں بھی پتہ ہيں” وہ ہونٹوں کو گول کرکے مزے سے اسکا مذاق اڑانے والے انداز ميں بولا۔
ريم تو غصے ميں اپنے منہ سے نکلے الفاظ پر اب پچھتارہی تھی۔
“ميرا مطلب تھا مجھے چيپ رومينس لکھنا نہيں آتا۔ فلميں کم ديکھا کريں تاکہ آپ کو شفاف رومينس کا پتہ ہو”وہ

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,