Uncategorized

Tera Ishq Mera Junoon by ST Episode 17 Online Reading

رکھے اسے بہت دھیرے سے گھمایا، دروازہ کھلتا چلا گیا۔ اندر ازمیر نہیں تھا، جبکہ واش بیسن کا نل کھلا تھا۔”بند کرو اسے۔۔”وہ تلملاتے ہوئے رباب سے مخاطب تھیں۔رباب بھی خاصی حیران ہوئی اور سرعت سے واش روم کی طرف آئی۔ نل بند کرتے ہوئے اس نے آنکھ بچا کے واش میں نگاہیں دوڑائیں جہاں پچھلی سائیڈ پہ شیشے کا ایک چھوٹا سا دروازہ تھا جو باہر گیلری میں کھلتا تھا، جہاں وہ ماں بیٹی کپڑے دھو کر تار پہ پھیلایا کرتی تھیں۔۔رباب کو شک گزرا کہ ازمیر وہیں سے نکلا ہو گا۔وہ ابھی یہی سوچ رہی تھی جب ازمیر کمرے کے دروازے سے اندر داخل ہوا اور پھر بلقیس کی آواز سن کر وہ چونک گئی اور واپس کمرے کی طرف آ گئی۔”ازمیر بیٹا! کہاں تھے تم؟”بلقیس بیگم بیٹے سے استفسار کر رہی تھیں۔”میں۔۔۔میں جوگنگ کے لیے نکلا تھا پھر وہاں سے ایک پرانا دوست(یونی فیلو) مل گیا تو بس آج اس کے ساتھ ناشتہ باہر ہی کر لیا اور پھر ہمیں باتیں کرتے کرتے وقت کا اندازہ ہی نہیں ہوا۔۔اس لیے آج زرا لیٹ ہو گیا۔۔کیوں خیریت؟”ازمیر نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا۔”سچ سچ بتاؤ کہاں تھے؟”بلقیس بیگم کی سوئی وہیں اٹکی تھی۔”ارے ماما میں سچ ہی تو کہہ رہا ہوں اور کیا آپ سے جھوٹ بولوں گا۔”ازمیر نے مسکراتے ہوئے انہیں اپنی بات کا یقین دلانا چاہا۔”لیکن ملازم تو کہہ رہا تھا کہ تم رات کو انیکسی آئے تھے اور یہ بھی کہ آج تم جوگنگ کے لیے نہیں گئے۔”بلقیس بیگم نے سینے پہ بازو باندھے اسے یوں دیکھا جیسے اس کی چوری پکڑ لی ہو۔”یعنی آپ کو اپنے بیٹے سے زیادہ ملازم کی بات پہ یقین ہے۔۔آپ کیا جانتی نہیں ہیں انہیں۔۔کاہلی میں نمبر ون ہیں، وہ سو رہا تھا جب میں صبح جاگنگ کے لیے نکلا اور میرے یہاں آنے کا بھی اس نے خواب ہی دیکھا ہو گا ورنہ میرا بھلا یہاں کیا کام۔۔”ازمیر نے انیکسی کا جائزہ لیتے ہوئے برا سا منہ بنایا کہ یہ جگہ اس کے شایان شان کب ہے تاکہ اس کی مام یقین کر سکیں اور ایسا ہی ہوا تھا وہ اپنے جھوٹ پہ یقین دلانے میں کسی حد تک کامیاب بھی ہو گیا تھا۔”تو تم آج ٹریک سوٹ کی بجائے کیا شلوار قمیض سوٹ میں جاگنگ کے لیے گئے تھے؟”بلقیس کو تھوڑا شک باقی تھا۔”ایکچلی میرے ٹریک سوٹس دھونے والے تھے تو سوچا کہ صبح ہی صبح غصہ کرنے کی بجائے آج اسی سے کام چلا لیتا ہوں۔۔بس اسی میں چلا گیا۔”ازمیر نے کان کجھاتے ہوئے ایسا جھوٹ گڑھا کہ ان کا آخری اندیشہ بھی دور کر دیا۔”اور تم وہاں کیوں کھڑی ہو؟ جاؤ اور میرے کپڑے واش کرو، اب سے یہ نوکروں کی نہیں بلکہ تمہاری زمہ داری ہے۔”ساتھ ہی ازمیر نے رباب پہ نگاہ پڑتے ظالم شوہر کا انداز اپنا لیا کہ بلقیس بیگم کی تفتیش ختم ہو اور یوں ان کے بے قرار دل کو اس کے اس رویہ سے قرار آ

جائے۔”میں۔۔۔؟”رباب نے اپنے سینے پہ شہادت کی انگلی رکھے حیرت سے پوچھا۔”جی بالکل تم۔۔۔اور کس سے کہوں گا۔۔بیوی ہو اب میری تو بیویوں کی طرح شوہر کا خیال

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,