Uncategorized

Tera Ishq Mera Junoon by ST Episode 17 Online Reading

“پلیز روؤ مت رباب! ہر ذی روح کو ایک دن جانا ہی ہے۔ ان کے اتنی جلدی جانے کا دکھ مجھے بھی ہے۔۔میں ان کی جگہ کبھی نہیں لے سکتا لیکن کوشش کروں گا کہ تمہاری ہر کمی کو، ہر تکلیف کو دور کر سکوں۔ میں ہر قدم پہ تمہارے ساتھ ہوں۔”ازمیر نے مڑ کے اسے دیکھا تو رباب کے آنسو اسے بے چین کر گئے، وہ گزشتہ بات کو بھلائے پھر سے اس کے پاس چلا آیا اور اس کے آنسو اپنی پوروں میں چنتے ہوئے رسان سے بولا۔”لیکن آپ نے تو کبھی کہا تھا کہ آپ کے دل میں میرے لیے نہ تو رحم پیدا ہو سکتا ہے اور نہ ہی محبت کیونکہ آپ مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔”رباب نے سر اٹھا کے اسے دیکھا اور ازمیر کے وہ الفاظ دہرائے جن کی بازگشت آج بھی وہ اپنی سماعتوں میں گھلتی محسوس کر رہی تھی۔ تب اسے لگا تھا کہ ازمیر ایک مشکل ہدف ہے جسے زیر کرنا بہت مشکل ہو گا بلکہ کل رخصتی تک اس کا یہی خیال تھا اور اسی لیے ازمیر کے اس انکشاف کے بعد اس نے اسے اپنی محبت میں الجھانے کا ارادہ ترک کر دیا تھا، وہ پیچھے ہٹ جانا چاہتی تھی مگر شاید قسمت کو یہ منظور نہیں تھا۔۔قسمت میں ان کا ملن ہی لکھا تھا۔ مگر وہ اتنی جلدی اس سے محبت کر بیٹھے گا یہ ایک ناقابل یقین بات تھی۔”ہاں مجھے اچھے سے یاد ہے کہ میں نے تم سے یہ سب کہا تھا کیونکہ تب میرے دل میں کچھ تھا بھی تو وہ دبی چنگاری کی طرح تھا جسے تمہارے اقرار محبت نے بھڑکانے کی کوشش کی تھی اسی لیے فوری ردعمل کے طور پہ میں نے وہ سب کچھ کہتے ہوئے اپنے جذبات کی نفی کرنا چاہی۔۔اور دوسری وجہ تمہیں اس راز سے قبل از وقت آگاہی نہیں دینا چاہتا تھا۔ہاں آج تمہیں وہ راز کی بات بتاتا ہوں بابا نے بہت پہلے، میری تعلیم مکمل ہوتے ہی مجھ سے میری پسند کے بارے میں پوچھا تھا جس کا میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔لیکن پھر بابا نے تمہارا نام لیا کہ اگر وہ میرا رشتہ تمہارے ساتھ طے کرنا چاہیں تو۔۔۔تب میں نے ایک بیٹ مس کی اور یہ سب غیر شعوری طور پر ہوا۔۔مجھے نہیں علم کہ کب کیسے میرا دل تمہارے نام پہ دھڑکنے لگا مگر دیکھ لو وہ دن اور آج کا دن میں نے تم پہ کبھی بھنک بھی نہیں پڑنے دی کہ میں تمہیں پسند کرنے لگا ہوں۔۔خیر میں نے انہیں کوئی بھی جواب دیے بنا بس اتنا کہا تھا کہ فی الحال میں اپنے کیریئر پہ فوکس کروں گا اور تم بھی تو پڑھ رہی تھیں، وہ بھی خاموش ہو رہے لیکن پھر تمہارا اس روز میرے کمرے میں آنا، میرے حواس کو بری طرح معطل سا کر گیا۔وہ دبی چنگاری گویا بھڑک اٹھی۔لیکن اپنے جذبات کو میں نے پھر بھی عیاں نہیں کیا کہ یہ سب شادی کے بعد ہی پورے دل سے اور حق سے تمہیں بتاؤں گا۔”ازمیر کے لبوں پہ پھیلی مسکراہٹ بہت خوبصورت تھی جیسے اس نے ایک راز سے پردہ فاش کر کے کوئی بہت بڑا خزانہ پا لیا ہو۔اور رباب کی حیرت اب بھی برقرار تھی کہ کوئی اس قدر اپنے جذبات کو کیسے پوشیدہ رکھ سکتا ہے لیکن وہ شخص تو اس میں ماہر نکلا تھا۔___________________

جاری ہے

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,