Uncategorized

Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 14


اس نے آنکھیں کھولیں تو اس کے سر میں شدید ٹیسیں اٹھ رہی تھیں۔
اس نے سر کو دونوں ہاتھوں میں پکڑا تو اس کا سر پٹّی میں بندھا ہوا تھا۔
اس نے ارد گرد نظر دوڑائی تو وہ ایک تنگ و تاریک کوٹھری میں پڑا ہوا تھا۔ہر طرف گرد ہی گرد تھا۔نہ کوئی چارپائی۔ نہ ہی کرسی۔
اسے یاد آیا کہ اس کا ایکسڈنٹ ہوا تھا۔
“مجھے تو ہسپتال میں ہونا چاہیے تھا۔”وہ اِدھر اُدھر دیکھتے ہوئے سر کی پٹّی پر ہاتھ رکھ کر خود سے بڑبڑایا۔ وہ ہمّت کرکے سیدھا بیٹھ گیا۔
اس نے سامنے دیکھا تو دروازہ مقفل تھا۔
بند دروازہ اور کمرے کی حالتِ زار دیکھ کر وہ سمجھ گیا کہ وہ مقیّد ہے۔
اس کے ذہن میں اسی وقت وجاہت علی کا خیال آیا تھا۔
“وجاہت علی!”
غصّے سے زمین کو مکّا مار کر وہ دهاڑا تو اسی وقت دروازہ کھُلا اور ایک خوفناک شکل والا قد آور شخص اندر چلا آیا۔
“زیادہ اُچھلنے کی ضرورت نہیں۔کل۔ ہی تمہارے سر کے ٹانکے کھلے ہیں۔ زخم ابھی تازہ ہے۔”
“تم وجاہت علی کے آدمی ہو؟”دُراب دکھتے ہوئے سر کو دونوں ہاتھ میں پکڑے مونچھوں والے آدمی کو دیکھ کر نحوت سے پوچھ بیٹھا۔
“ہاں کوئی شک؟”وہ شخص اس کے قریب آیا۔
“مجھے یہاں کیوں لائے ہو؟”
“یہ بھی کوئی پوچھنے والی بات ہے؟”اس نے قہقہہ لگا کر اس کے پیر پر بھاری بوٹ رکھا تو وہ درد سے بلبلا اُٹھا۔
“پوچھنے کی بات تو ہے۔آخر میرا گناہ کیا ہے جو مجھے یہاں لا کر قید کر دیا ہے؟”
“چل بتا دیتا ہوں، تمہارے پاس کچھ ثبوت ہیں؟”اس شخص نے دُراب کے کالر کو پکڑا۔
“کیسے ثبوت؟”اس نے اچھنبے سے پوچھا۔
“انجان مت بنو! بتاؤ کہاں ہیں ثبوت؟”
“اگر تو تم تصویروں کی بات کر رہے ہو تو وہ میں بہت پہلے ہی مشتاق کے سپرد کر چکا ہوں۔”
“اور اس کے بعد جو تم نے مزید تصاویر اور وڈیوز بنائیں؟”
“میں نے اس کے بعد کوئی تصویر نہیں لی اور نہ ہی ویڈیو بنائی ہے۔”
“جھوٹ! ثبوت ہیں ہمارے پاس۔”اسی وقت مشتاق اندر چلا آیا تھا۔”وہ کیا ہے کہ تم ہماری ہی چال میں آگئے تھے۔ہم دیکھنا چاہ رہے تھے کہ تم سُدھر گئے ہو یا نہیں؟”وہ ہنسنے لگا۔” ہم خود تمہیں مواقع فراہم کرتے رہے اور تم دھڑا دھڑ تصاویر بناتے رہے۔ویسے وہ سب تو میں جرمنی میں ہی ڈیلیٹ کر چکا تھا مگر مجھے یقین ہے کہ تم یہ تصویریں کسی اور کو بھی بھیجتے رہے ہو۔اس لیے مجھے اس شخص کا نام بتا دو۔”
“تو وہ سب تم نے ڈیلیٹ کیا تھا؟”اس نے مشتاق کی بات سن کر مٹھیاں بھینچ لی تھیں کیونکہ بہت خوار ہوا تھا وہ ان تصویروں کے پیچھے۔”بہت شاطر ہو تم۔”
“تمہاری سوچ سے بھی زیادہ۔”اس نے قہقہہ لگایا۔”بس اب تم ہمیں اس کا نام بتاؤ جسے سارے ثبوت بھیج چکے ہو۔”
“اوّل تو میں نے کسی کو کچھ بھیجا ہی نہیں اور اگر بھیجا بھی ہوتا تو تمھیں تو کبھی نہ بتاتا۔”
“تمھارا تو باپ بھی بتائے گا۔”مشتاق نے اس کا کالر دبوچا۔
“باپ تک نہیں جانا۔”وہ چلّایا۔
“چلو نہیں جاتا، شرافت سے بتا دو!”مشتاق اس کے کندھے سے نادیدہ گرد جھاڑنے لگا۔
“نہیں بتاؤں گا۔”
“بتانا تو پڑے گا۔نہیں تو اپنے پیروں پر نہیں جا سکوگے تم۔”وہ دھمکّی آمیز لہجے میں بولا۔
“بھول ہے تمہاری۔مجھ پر ہاتھ ڈال کر تم نے اپنی بدنصیبی کو دعوت دی ہے۔”
“جیسے تم کوئی منسٹر ہو۔”وہ طنز سے ہنس دیا تھا۔
“منسٹر تو نہیں مگر ایک دن تمہیں اس بات کا بہت شدّت سے احساس ہوگا کہ کاش میں ایسا نہ کرتا مگر تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔”
“میں نے بہت ہی اچھا کیا ہے۔تم نہیں بتاؤ گے تو جس طرح میں نے تمہیں یہ پورا مہینہ انجکشنز لگا لگا کر ہوش و خرد سے بیگانہ کیا تھا آگے بھی یہی کروں گا۔” یہ کہتے ہی اس نے دُراب کو بے ہوشی کا انجکشن لگا دیا تھا۔دُراب کے منہ سے سی کی ہلکی سی آواز نکلی تھی اور مشتاق ہاتھ جھاڑ کر اُٹھ گیا تھا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,