Uncategorized

Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 6 Online Reading

گاڑی ٹھنڈیانی پہنچی تو شام کا وقت تھا۔ہر طرف دھند چھائی ہوئی تھی۔جولائی کے مہینے میں اتنی ٹھنڈک!

سب حیران بھی تھے اور انہیں بہت اچھا بھی لگ رہا تھا۔کچھ کیمپنگ  پوڈز میں دو لوگوں کا انتظام تھا اور کچھ میں چار پانچ لوگوں کا۔مس رقیہ نے اپنے اور فراز کے لیے  دو لوگوں کا کیمپنگ پوڈ بک کیا تھا۔

فیاض احمد کے کہنے پر میزاب اور مہرین کے لیے بھی دو لوگوں کا پوڈ بک ہوا تھا۔باقی سٹوڈنٹس کے لیے تین پوڈ بک تھے جن میں تقریباً اٹھارہ لوگوں نے رُکنا تھا۔

 مہرین اپنی پوڈ میں جاتے ہی بیڈ پر گر گئی تھی۔اس کا سر درد سے پھٹ رہا تھا۔میزاب اپنے ساتھ لائے ہوئے تھرمس سے چائے پيالی میں ڈال کر اسے دینے لگی تو اس نے نفی میں سر ہلا کر آنکھیں موند لی تھیں اور میزاب کو پتا تھا اب کچھ ہی دیر میں وہ سو جائے گی۔وہ پوڈ کا دروازہ بند کرکے بیگ سے ڈرائی فروٹ نکالنے لگی۔

اسے بھوک لگی ہوئی تھی مگر یہاں پر کھانے پینے کا انتظام نہیں تھا اس لیے وہ لوگ اپنے ساتھ زیادہ تر ڈرائی فروٹس، چپس اور چناچور لائے تھے۔

اس نے کچھ بادام اور اخروٹ کھائے مگر اسے کچھ نمكین کھانے کی طلب ہو رہی تھی اس لیے اس نے بیگ سے چپس نکال کر کھانا شروع کیئے۔

تبھی پوڈ پر دستك ہونے لگی تو پہلے تو وہ ڈری مگر پھر مس رقیہ کا سوچ کر اس کا دل مطمئن ہوا۔اس نے دروازہ کھولا تو دھک سی رہ گئی۔

سفید شال کو کندھوں پر پھیلائے، دُراب کھڑا مسکرا رہا تھا۔

“آپ؟”وہ اس کی شال کو چھو کر یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ کہی وہ اس کا الوژن تو نہیں۔

“ہاں میں۔”وہ مسکرایا۔”یہ دینے آیا تھا۔”اس نے میزاب کو ہاٹ پاٹ تھمایا تو وہ اسے تشّکر بھری نظروں سے دیکھنے لگی کیونکہ اس وقت اس کا دل شدّت سے گھر کی بنی ہوئی کوئی چیز کھانے کے لیے بے تاب تھا۔

“مہربانی! مگر یہ۔۔۔۔۔”

“ٙیہاں سے کچھ فاصلے پر اک دوست رہتا ہے۔وہ لے آیا ہے۔ دروازہ بند کیجئے۔”

وہ جانے کے لیے پلٹا تو میزاب نے اسے پُکارا۔

“سنیں!”

“جی!”اس نے رُک کر چہرہ موڑتے ہوئے اسے دیکھا۔

“آپ کیا کرتے ہیں؟”

“ایک چھوٹا سا بزنس ہے۔”

بلیك میلنگ کا؟”وہ قدرے تلخ ہوئی۔

“جی؟”دُراب کو اچھنبا ہوا۔

“جی!”میزاب نے جی پر زور دیا۔

“اور کیا کرتے ہیں؟”

“موٹیویشنل اسپیکر ہوں اور شوقیہ فوٹو گرافر بھی۔”اسے میزاب کے سوالات نے اُلجهن میں ڈال دیا تھا۔

“ہمم! تو تم وہی ہو!”وہ ایکدم آپ سے تم پر آئی تھی اور ہاٹ پاٹ جھٹکے سے اسے تھما کر گہری گہری سانسیں لینے لگی۔

“کون؟”اسے میزاب کا رویّہ دیکھ کر بہت عجیب لگا تھا۔

“لوگوں کی تصویریں کھینچ کر انہیں بلیك میل کرنے والا۔”وہ بہت کرب سے بولی تھی کیونکہ سامنے کھڑے شخص سے محبت بھی تو بہت کرتی تھی۔

“آئی ایم سوری! آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے۔”وہ لب کاٹتے ہوئے بولا۔

“میری تصویر کہاں ہے؟”اسے یقین تھا کہ یہ وہی نقاب پوش شخص ہے جس نے کالج فنکشن میں اس کی تصویر کھینچی تھی۔

“بخدا میرے پاس آپ کی تصویر نہیں ہے۔”اس کے گلے میں گلٹی اُبھر کر معدوم ہوئی تھی۔

“کالج کے فنکشن میں لی گئی تصویر میری ہی تھی۔”

“آپ کی تصویر؟”وہ سوچ میں پڑ گیا مگر پھر میزاب کی آنکھوں میں دیکھ کر اس کے ذہن میں ایک جهماکہ ہوا تھا۔

“تو وہ آپ تھی؟”اس کا سوالیہ نگاہیں اس کے چہرے پر ٹک گئی تھی۔

“ہاں! وہ میں تھی۔اب بتانا پسند کروگے کہ وہ تصویر کہاں ہے؟”

“وہ میں ڈیلیٹ کر چکا ہوں۔”اس نے سنجیدگی سے کہا۔

“مجھے پتا تھا تم جھوٹ کہوگے مگر شائد تمہیں یہ پتا نہیں کہ مجھے جھوٹ سے سخت نفرت ہے۔”

“جھوٹ نہیں بولتا۔بس لمبی کہانی ہے کل سناؤں گا۔ابھی میرا یہاں رُکنا مناسب نہیں۔”وہ ہاٹ پاٹ وہی پر رکھ کر باہر نکل گیا۔

ؓمیزاب کچھ الجھتی ہوئی دروازہ بند کرنے لگی تو مہرین خواب میں بڑبڑائی تھی۔ میزاب کو اس کا چہرہ دیکھ کر ہنسی آ گئی تھی۔

“کتنی بے فکر ہے یہ۔”وہ بیڈ میں بیٹھ کر لیٹنے ہی لگی تھی جب اس کی نظر ہاٹ پاٹ پر پڑی۔”یار کھا لیتی ہوں۔گھر کے کھانے کی بہت طلب ہو رہی ہے۔”اس نے ہاتھ بڑھا کر ہاٹ پاٹ اٹھا کر ڈھکن کھولا تو بریانی کی خوشبو اس کے نتھنوں سے ٹکرائی تھی۔

وہ حیران رہ گئی۔کیسے اس بيابان میں اللہ نے اس کے لیے اس کے پسندید رزق کا بندوبست کر دیا تھا۔

وہ اللہ کا شکر ادا کرکے جلدی جلدی بریانی کھانے لگی۔

_____

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,