Uncategorized

Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 6 Online Reading

اس کا دل اُداسیوں میں گرا ہوا تھا مگر اپنے ماں باپ کو دکھی نہیں کرنا چاہتی تھی اس لیے گھر آتے ہی چہرے پر مسکان سجا کر وہ جوش و خروش سے سارا احوال سنانے لگی۔

“بڑا مزہ آیا ابّا وہاں مگر ہم رابعہ پھوپھو کے گھر نہیں جا سکے کیونکہ ان کا گھر وہاں سے کافی دور تھا۔”وہ بیگ رکھ کر زرینہ کی طرف بڑھ گئی۔”اتنی خوب صورت جگہ تھی امّاں اور ٹھنڈی بھی۔”وہ ان کے گلے لگ گئی۔

“امّاں بہت خطرناک سڑک تھی اُف!”

“اتنی خطرناک بھی نہیں تھی۔ہم مہینے میں ایک دفعہ تو ضرور جاتے ایبٹ آباد سودا سلف لانے کے لیے اور تمہارے ابّا تو اکثر دو تین دفعہ بھی جایا کرتے تھے۔کبھی پیدل تو کبھی سوار۔”

“ابّا آپ نہیں ڈرتے تھے؟”اب کے اس نے فیاض احمد کی جانب دیکھا۔

“بیٹا ڈر کیسا؟ ہم تو پہاڑوں کے باسی ہیں۔ہمیں کب ڈر لگتا تھا۔”

“اللہ! ابّا کچھ جگہوں پر تو گاڑی چڑھ ہی نہیں رہی تھی۔”

“ہاں بیٹا کچھ جگہوں پر چڑھائی بہت مشکل ہے مگر ہم عادی تھے۔آسانی سے چڑھ جاتے تھے۔”وہ مسکراتے ہوئے بولے۔

“ویسے امّاں وہاں پر تو نہ ہسپتال تھا نہ ہی کالج بلکہ گھر بھی بہت کم تھے۔ایک ایک گھر، وہ بھی بہت فاصلے پر۔”

“ہاں بیٹا بس اللہ تعالی نے ہر انسان کی زندگی میں  بہت ساری نعمتوں کے ساتھ ساتھ کچھ آزمائشیں بھی رکھی ہوئی ہوتی ہیں  تاکہ انسان اپنی اصل کو بھول کر ناشکرا نہ بن جائے۔”

“انسان تو ناشکرا ہے امّاں!”

“ہاں مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو صبح و شام اللہ کی دی ہوئیں بے شمار نعمتوں پر اپنے خالق کا شکر ادا کرتے ہیں۔”

“اچھا باتیں بس کرو! جاؤ کپڑے تبدیل کر لو۔میں نے تمہارے لیے بریانی بنائی ہے۔”زرینہ گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر اُٹھ گئیں۔

“آپ بھی ہاتھ دھو لیں۔آپ کا سالن بھی تیار ہے۔”اب کے انہوں نے فیاض احمد کی طرف دیکھا۔

“بھئی سالن کیوں؟ ہم بھی بریانی کھائیں گے۔”وہ پرجوش لہجے میں بولے۔

“جی نہیں آپ صرف سالن کھائیں گے وہ بھی پرہیزی۔”وہ اندر کی طرف جاتے ہوئے بولیں۔”رات کی تکلیف آپ بھولے ہوں گے، میں نہیں۔”

“ارے نیک بخت ذرا سا بی پی ہائی تھا۔”

“ذرا سا؟”زرینہ نے پیچھے کی طرف دیکھا تو وہ جلدی سے ہاتھ دھونے کے لیے اٹھ گئے تھے۔

______

وہ کھانا کھا کر کمرے میں آئی تو اس نے نیوز چینل لگایا اور بال كنگهی کرتے ہوئے بیڈ میں بیٹھ گئی۔اس کی عادت تھی کہ وہ سونے سے پہلے بال سنوارتی تھی ورنہ اسے پھر نیند ہی نہیں آتی تھی۔

اس نے بالوں میں پونی ڈال کر كنگهی سائیڈ ٹیبل پر رکھی تو اس کے کانوں سے نیوز اینکر کی آواز ٹکرا کر اس پر بم گرا چکی تھی۔

“سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ مشہور موٹیویشنل اسپیکر اور فوٹوگرافر دُراب احمد جدون پر قاتلانہ حملہ!”

اس خبر کے ساتھ وہ ایکدم اپنی جگہ سے اٹھ گئی تھی۔

اس کا دل تیزی سے دھڑکنے لگا تھا۔

اس نے ٹی وی پر نظر ڈالی تو دُراب کی مسکراتی ہوئی تصویر نظر آ رہی تھی۔

اس نے منہ پر ہاتھ رکھ دیا تھا۔

ابھی تو محبت نے اس کے دل پر اُتر کر اسے خواب دکھانا سکھائے تھے، اتنا جلد جدائی بھی سر پر آن ٹھہری تھی۔

اس نے الماری کی طرف دوڑ لگا کر الماری کھولی تو دُراب کی شال اس کے پاؤں میں آ گری تھی۔وہ اسے اٹھانے کے لیے نیچے جھکی تو اس کے دل میں درد کی ایک لہر سی اٹھی تھی۔

“دُراب!”وہ اس کی شال کو خود میں بھینچ کر رونے لگی۔

“بچھڑنا تھا تو کیوں ملے تھے مجھ سے؟”وہ شال کو دل سے لگائے تکیے پر گر کر بلک بلک کر رونے لگی تھی۔

جاری ہے۔۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,