Uncategorized

The Last Night by Zainab Nasar Khan Episode 07

“اماں کب تک فارغ ہوں گی آپ؟” سکینہ اقبال اپنی پرانی کالونی کے بوسیدہ سے کچن میں حلوہ بنانے میں مصروف تھیں جب اندر داخل ہوتے حمزہ نے استفسار کیا۔ وہ سکینہ کے کہنے پر ہی پاس کی دکان سے بادام لینے گیا تھا۔”بس بیٹا تھوڑی دیر اور۔۔۔” وہ کڑاہی میں چمچ ہلاتی بولیں۔”ارے اماں یہ کیا؟ لنگر بانٹنے کا ارادہ ہے آج؟” اس نے چولہے پر رکھی بڑی سی کڑاہی کی طرف حیرت سے دیکھ کر پوچھا۔ سکینہ اس کی بات پر ہنس دیں۔ “مجھے اچھا لگتا ہے۔ اس کالونی کے سب لوگوں کو میرے ہاتھ کا حلوہ بہت پسند ہے۔ اوہ ہاں! نان نہیں لاۓ تم؟” محبت سے کہتیں، اچانک یاد آنے پر وہ اس کی طرف پلٹیں۔”اماں حلوے کے ساتھ نان کون کھاتا ہے؟””میں اور میری کالونی کے لوگ!””اففف! ایک تو آپ اور آپ کے یہ کالونی کے لوگ۔””لاۓ ہو کہ نہیں؟” انہوں نے تاسف سے اسے دیکھا۔”جی وہ رکھے ہیں۔” اس نے ایک طرف اشارہ کیا۔ سکینہ چولہا بند کرتے ہوۓ پاس رکھے ڈبے میں حلوہ ڈالنے لگی۔”اب کہاں جارہی ہیں آپ؟” نان کے شاپر میں سے تین چار گرم گرم نان نکال کر جب وہ ڈبہ لیے دراوزے کی طرف بڑھیں تو حمزہ حیرت سے بولا۔”کیشور کی طرف جارہی ہوں۔ اس کا بیٹا بیمار ہے۔ رضیہ بتارہی تھی سب ہی اس کی عیادت کرآئیں ہیں، بس میں رہ گئی ہوں۔ تم گھر کا دھیان رکھنا۔” باہر کی سمت بڑھتے ہوۓ آخری جملہ انہوں نے قدرے اونچا بولا تھا۔ حمزہ بس انہیں دیکھ کر رہ گیا۔ دوسری طرف وہ اپنے فلیٹ سے تین فلیٹ چھوڑ کر ایک پرانی طرز کے فلیٹ کی طرف مڑیں اور دروازے پر دستک دی۔ تھوڑی ہی دیر میں دروازہ کھول دیا گیا۔ کیشور انہیں دیکھ کر کھل اٹھی۔ “ارے باجی سکینہ!” سارا دروازہ کھول کر وہ فوراً آگے بڑھی اور اپنے سے دس پندرہ سال بڑی خاتون کو گلے لگایا۔ سکینہ اقبال اس کی وارفتگی پر جھینپ سی گئیں۔”ارے بس بھی کردو۔ جھلی نہ ہو تو۔” محبت سے اس کے کندھے پر تھپکی دی۔ پھر بھی وہ پیچھے نہ ہٹی تو ایک چپت اس کے سر میں لگائی۔”تم آج بھی ویسی ہی ہو جھلی کی جھلی۔” وہ پیچھے ہوئی تو سکینہ بیگم ہنستے ہوئے بولیں۔”اور آپ میری محسن!” کیشور کی بات پر دونوں کھلکھلا کر ہنس دیں۔ پھر وہ انہیں لیے اندر آگئی۔ سورج کی طبیعت ابھی بھی ویسی ہی تھی۔ کیشور نے نجانے کیوں مگر اس کے ایک ہاتھ کو جنگلے کے ساتھ باندھ دیا تھا۔ سکینہ بیگم سے دیکھا نہ گیا۔ کیشور کچن میں برتن لینے گئی تھی۔ انہوں نے آہستہ سے ایک نان کا ٹکڑا لیا اور حلوے کا ڈبہ لے کر اس کے پاس آگئیں۔”کیسے ہو میرے بچے؟” اس کے گال پر محبت سے ہاتھ پھیرتے ہوۓ وہ بولیں۔ پھر نان کا ایک نوالہ بنا کر اس میں حلوہ لگایا اور اس کی طرف بڑھایا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,