Uncategorized

The Last Night By Zainab Nasar Khan Episode#8

مطلب وہ دوسرے لوگوں کو بھی انفیکٹڈ کرچکا ہوگا؟” انہوں نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ سبھی کی طرف دیکھا۔ سبھی نے تائیدی انداز میں سرہلایا۔ “یو آر رائٹ سر! جو حالات ہمارے سامنے ہیں ان کے مطابق وائرس کافی پھیل چکا ہے۔” عِزہ نے کہا۔ روحان نے ان دونوں کی بات پر سر ہلاتے ہوۓ کمالہ کی طرف دیکھا۔ “اور دوسرا؟” اب اس کی ساری توجہ پھر سے اس کی طرف تھی۔”سر دراصل یہ کیس بھی ہمیں اسی دن دیکھنا پڑا۔ ہمیں رپورٹ موصول ہوئی تھی کہ کراچی مال میں کچھ مشکوک افراد کو دیکھا گیا ہے جن کے پاس غیر ملکی نیشنیلٹی تھی۔ ہمیں فوراً آپریشن کا کہا گیا مگر وہاں جاکر علم ہوا کہ وہ لوگ غیر ملکی تو تھے ہی ساتھ ڈرگ سمگلر بھی تھے۔ تعداد میں وہ چار تھے اور چاروں ہی انفیکٹڈ تھے۔” وہ سمجھنے سے قاصر تھی کہ محض ایک عام سویلین کو اتنی اہم باتیں کیوں بتائی جارہی تھیں۔ مگر وہ مجبور تھی۔ اس کا سینئیر چیئرمین اسے بولتے ہوۓ یوں دیکھ رہا تھا جیسے وہ کوئی بڑی لوک داستان سنارہی ہو۔ عجیب سنکی انسان تھا۔“ اور تیسرا؟” اسنے دوبارہ سے ابرو اٹھاۓ۔ اب کہ کمالہ چند ثانیے شش و پنج میں پڑ گئی۔ پھر ہمت کرکے بولی۔“ سر یہ کیس آپ وٹنس کرچکے ہیں۔” اسنے ڈرتے ڈرتے کہا ۔ جبکہ روحان چند ثانیے الجھن سے اسے دیکھتا رہا، پھر ذہن میں ایک جھماکہ سا ہوا، بہت کچھ یاد آیا ساتھ ہی وہ کرارا تھپڑ بھی، بے اختیار گال کھجائی۔ آغا بخش بھی اس دن والے واقعے سے باخبر تھے اسلیے زیادہ ری دیکشن نہیں دیا۔ جبکہ عِزہ، بختاور اور حمزہ کی آنکھوں میں الجھن سی در آئی۔اس بابت اسنے کسی سے بات نہ کی تھی۔ جبھی سب نے ایک الجھن بھری نظر اس پر ڈالی۔ ” یہ تمام کیسز ہمیں ایک ڈیڑھ دن کے اندر اندر دیکھنے پڑے، سب سے پہلا کیس کراچی روڈ پر دیکھا گیا، دوسرا کراچی مال میں اور تیسرا میری ملازمہ اور انکی فیملی کا۔۔۔۔۔۔اور کچھ چھوٹے موٹے کیسز ابھی فائل ہورہے ہیں۔” سب کی نظروں کو نظرانداز کرکے اسنے زرا تفصیل سے جواب دیا۔ روحان نے سمجھنے والے انداز میں سرہلایا۔ “کیا ان لوگوں کی پہچان ہوسکی؟” آغا بخش اور باقی کولیگز خاموشی سے ان کی گفتگو سن رہے تھے۔ روحان کے سوال پر اس نے منہ کھولا ہی تھا کہ دروازہ کھلا اور چیف آف سیکیورٹی برانچ اصوب ابراہیم کمرے میں داخل ہوۓ اور بغیر کسی روک ٹوک کے ایک کرسی پر بیٹھ گئے۔”اٹس اوکے! آپ جاری رکھیں مس کمالہ۔ میں آپ کی بتائی گئی ساری انفارمیشن سن چکا ہوں۔” انہوں نے روحان کے سامنے پڑی فائل اٹھائی اور اس کی طرف دیکھا۔ “مے آئی؟” اشارۃً پوچھا تو روحان نے سر ہلادیا۔ کمالہ ایک سیکریٹ میٹنگ کو مچھلی بازار بنتے ہوۓ دیکھ کر حیران تھی۔ ایک حیرت بھری نظر ظہیر احمد پر ڈالی جنہوں نے بجاۓ کوئی ایکشن لینے کے مزید بولنے کا اشارہ کردیا۔ وہ لب بھینچتی ہوئی الفاظ بننے لگی اور پھر بولنا شروع کیا۔”ان میں سے ایک شخص مذہبی لحاظ سے ایتھیسٹ ہے۔ اس نے کراچی میں ایک نیا کلب کھولا ہے۔ کلب کھولے زیادہ عرصہ نہیں ہوا۔ شروع میں کلب کی آمدنی

Horain Hoor

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,