Uncategorized

The Last Night By Zainab Nasar Khan Episode#8

“جی ! ۔۔۔۔۔۔یہ رہی فائل۔” فوراً نیلے رنگ کی فائل روحان کی طرف بڑھائی۔ چہرے پر سنجیدگی سجاۓ وہ خاموشی سے فائل پڑھنے لگا۔ ہر صفحے پر ایک ایک آفیسر اور اس کی خاصیت لکھی گئی تھی۔ پانچ افسران تھے اور پانچ ہی صفحات پر مشتمل فائل تھی۔ آخری صفحہ کھول کر وہ چند ثانیے بغور جائزہ لیتا رہا۔ باقی سب بھی دم سادے اسے ہی دیکھ رہے تھے۔ کمرے میں اس وقت گھڑی کی ٹک ٹک کے علاوہ کسی اور چیز کی آواز نہ تھی۔ آخری صفحے کو پڑھنے میں اس نے قریباً پانچ منٹ لگاۓ اور پھر فائل کو بند کرکے ہاتھوں کو باہم ملایا اور کمالہ کی طرف دیکھتے ہوۓ بولا۔”آپ اس سے پہلے ایسے کتنے کیسز دیکھ چکی ہیں؟” اس نے بغیر کسی لگی لپٹی کے سیدھا سوال پوچھا تھا۔”سر میں اس سے قبل تین کیسز کو وٹنس کرچکی ہوں۔””کیا آپ وکٹمز کے پاس رہیں تھیں؟” اس نے اگلا سوال کیا۔”جب تک کوئی انہیں لینے نہ آۓ ہمیں ان کے پاس ہی رہنا پڑتا ہے۔””وجہ؟” ابرو اٹھا کر پوچھا۔”سر ابھی تک کسی ایک ادارے کو منتخب نہیں کیا گیا جو ریسکیو کیلیے جاسکے۔ جو افسران کسی ایسے واقعے کو وٹنس کرچکے ہیں اور سروائیو کرچکے ہیں انہیں ہی دوبارہ آپریشن کیلیے بھیجا جارہا ہے۔” اب کہ اس نے تھوڑی وضاحت دینی مناسب سمجھی۔”شاید اس لیے کہ وہ لوگ اتنی طاقت رکھتے ہیں کہ دشمن کے سامنے سروائیو کرسکیں اور انہیں اس طرح کے واقعات قریب سے دیکھنے کے بعد انہیں وکٹم کی کمزوری کا پتا چل جاتا ہے۔ میرا تو یہی خیال ہے۔” ظہیر احمد ان کی بات کے درمیان بول اٹھے لیکن پھر روحان کی سرد نظروں پر وضاحتی انداز میں بولے ۔ “یہ میرا تجربہ ہے۔ آگے جو میری ٹیم رزلٹس دے اسی پر منحصر ہے۔””سر ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ ایسے واقعات کو وٹنس کرنے والوں کو وکٹم کی کمزوری کا پتا چل جاتا ہے اور بعد میں اسی کمزوری کو ہتھیار بنا کر ہم لوگ سروائیو کرتے ہیں۔””کووڈ کی ویکسین پورا ایک سال گزر جانے کے بعد تیار ہوئی تھی۔ رائٹ مس ہاشم؟” اس نے دوبارہ اسے مخاطب کیا۔”ج جی سر۔ قریباً ایک سال اور دو ماہ بعد۔””اس ویکسین کو شاید اس سے زیادہ وقت لگے۔ اس لیے آپ لوگوں کو تھوڑا احتیاط سے کام لینا چاہیے۔””جی سر!” وہاں بیٹھے سبھی یک آواز بولے۔”مس کمالہ؟” اس نے دوبارہ فائل کھولی اور صفحہ نمبر پانچ کھول کر پڑھنے لگا۔”جی سر!””کیا آپ بتا سکتی ہیں کہ کیسے سروائیو کیا آپ نے؟” ہنوز نظریں صفحے پر جماۓ، بظاہر مصروف انداز میں وہ باربار اسے ہی بلا رہا تھا۔ عزہ نے اندر ہی اندر مسکراہٹ ضبط کی۔”سر دراصل ایک کیس میرے گھر کی ملازمہ کا تھا۔ ان کے بیٹے نے کسی قسم کے ڈرگز لیے تھے اور اسی وجہ سے وہ انفیکٹڈ ہوا۔ بیماری ہونے کی وجہ سے اس پر انفیکشن کے سمٹمز قریباً دو دن بعد ظاہر ہونا شروع ہوۓ۔ میں اس وقت اپنے گھر تھی۔ وہاں سے ان کی کالونی میں جانے تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ اس نے اپنی ماں اور باپ دونوں کو انفیکٹڈ کردیا تھا۔ اس کی والدہ انفیکٹڈ ہیں اور فلیٹ میں بیٹے کے ساتھ ہیں جبکہ اس کے والد وہاں سے فرار ہوچکے ہیں۔””حالانکہ وہ انفکٹڈ ہے!” یعقوب جیلانی نے کہا۔ سبھی نے ان کی طرف دیکھا۔”اس کا

Horain Hoor

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,