Uncategorized

Ye Ishq Tum Na Karna Episode 3

’’آپ لوگوں کو سمجھ کیوں نہیں آتا بابا جان کہ میں یہ نکاح ہر گز نہیں کرونگی۔‘‘ وہ چیخ کر بوُلتی ،باپ کے مقابل آکھڑی ہوئی تھی۔
’’تمہیں اس نکاح کے لئے ماننا ہی ہوگا، لائبہ!تمھیں پتہ بھی ہے کہ میں تمھارا نکاح کتنے امیر شخص سے کروا رہا ہوں؟” اس سفاک باپ کی بھاری آواز کمرے میں گونجی۔ وہ صوفے پر بیٹھے تیز نگاہوں سے بیٹی کو گھور رہے تھے۔
لائبہ کی آنکھوں میں آنسو لرز رہے تھے، مگر وہ انکے حکم کے سامنے ، سر جھکانے پر تیار نہ تھی۔ اُس نے ناگوار نظروں سے بیٹی ہو دیکھا۔۔جو انکی جان کا عذاب بن گئی تھی۔۔۔۔
’’میں ایک ہی بات کتنی بار بتاؤ ں آپ کو بابا جان۔۔کہ میں کسی اور کہ نکاح میں ہوں۔۔‘‘وہ شدت گریہ سے چلائی تھی۔
’’بکواس بند کرو۔۔تمھیں لگتا ہے کہ تمھارے ان ڈرامے بازیوں پر یقین کرونگا۔۔‘‘وہ تیز لہجے میں دھاڑے۔
ایک زوردار تھپڑ اس کے گلابی گال پر رسید کر دیا۔
’’مجھ پر ظلم کر رہے ہیں آپ بابا جان!‘‘وہ سسک اُٹھی تھی۔اس نامعلوم شخص نے اسے کسی قابل نہیں چھوڑا تھا۔۔
“ظلم؟ یہ ظلم نہیں، تمہاری بہتری ہے! تمہاری ضد اور حرکتوں نے پہلے ہی مجھے پوری دنیا کے سامنے بدنام کر کہ رکھا ہے۔۔۔ یہ نکاح تمہیں کرنا ہوگا!” وہ غرّائے۔۔ لائبہ نے جلتی ہوئی آنکھوں سے باپ کو دیکھا،جنھونے ہمیشہ سے اسکے ساتھ سوتیلوں والا سلوک کیا تھا۔
“مجھے اپنی جاگیر مت سمجھیے، بابا جان!! میں کوئی سودا نہیں جو بار بار بیچا جائے۔اور کتنی بولیاں لگائیں گے آپ میری؟کتنے کی ڈیل سائن کی ہے آپ نے؟‘‘وہ چلائی۔”
دروازے پر کھڑی ،اس کی سوتیلی ماں نے جلتی آنکھوں سے یہ منظر دیکھا تھا،وہ اپنی بیٹی کی شادی سے قبل ہی اس منحوس لڑکی کو یہاں سے دفعہ کرنا چاہتی تھی،وہ نہیں چاہتی تھی کہ اسکے منگیتر کی نگاہ اسکی خوبصورت بہن پر پڑے،اور وہ اپنا ارادہ تبدیل کرلے۔۔
یہ نکاح ہر حال میں ہوگا!یہ بات اپنے زہن میں بیٹھا لو۔‘‘وہ گرجے، !”
لائبہ کے دل میں دھڑکنیں بے قابو ہونے لگیں۔ اس نے اپنے کانپتے ہونٹوں کو قابو میں رکھتے ہوئے ایک آخری بار التجا کی۔۔
اگر زبردستی کریں گے تو میں ۔۔۔ میں مر جاؤں گی، بابا۔‘‘وہ سسکیوں سے رو رہی تھی،دروازے پر کھڑی،اسکی سوتیلی ماں خباثت سے مسکرا رہی تھیں۔۔
’’تو پھر مر جاؤں،کیونکہ ویسے ہی منحوس وجود ہے تمھارا،جب سے میری زندگی میں آئی ہو کوئی خوشی دیکھنا نصیب نہیں ہوئی۔‘‘وہ دھاڑے،تو اس نے بمشکل اپنی سسکیوں پر قابو کیا تھا،اور اس شخص کو بددعاؤں سے نوازہ تھا،جو اسکی ذات کو سوالیہ نشان بنا کر چھوڑ گیا تھا۔
’’باہر مولوی صاحب آئے بیٹھے ہیں،نکاح شروع ہو رہا ہے۔اپنی رضامندی دے دینا،اور یاد کرلو،آج سے ٹھیک چار دن بعد تمھاری رخصتی ہے۔‘‘انھونے تنبیہ کی۔لائبہ نے بے بسی سے باپ کو دیکھا ،جو کمرے سے نکل گئے تھے،جبکہ وہ دونوں بھی اس پر استہزائیہ نگاہ ڈالتی وہاں سے نکل گئی تھیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on