Uncategorized

Ye Ishq Tum Na Karna Episode 4


یوسف کی آنکھ کھلی تو اس نے خود کو ایک غیر مانوس جگہ پر پایا تھا۔۔۔ ارد گرد میں نگاہ ڈالی تو نگاہ بیڈ پر گئی تھی۔۔کچھ غیر معمولی محسوس کر اسکا دماغ گھوم گیا تھا۔۔۔ دکھتے سر کے ساتھ سائیڈ ٹیبل پر نگاہ دوڑائی تو سارا سامان ساتھ ہی رکھا تھا۔اس نے تیزی سے اپنا موبائل اٹھا کر ولید کا نمبر ڈائل کیا تھا۔۔جو پہلی ہی بیل میں کال ریسیو کر چکا تھا۔۔
’’پھر دلربا کے پہلو میں رات کیسی گزری!‘‘ شریر آواز پر یوسف کے پورے بدن میں اسپارک سا ہوا تھا۔ گزری شب اور دبی دبی سی چیخیں کانوں میں گونج گئی تھیں۔۔
’’شٹ اپ! کیا بکواس ہے یہ؟‘‘وہ شدت سے غرایا تھا۔۔
’’اوہ بس کر جا یار! رات گزر گئی،پھر بھی ڈرامے نہیں ختم ہو رہے تیرے،،‘‘ا س بار ولید نے اُسے بُری طریقے سے لتاڑا تھا۔۔جبکہ یوسف نے غصےٰ سے موبائل فرش پر دے مارا تھا۔۔ بالوں کو سختی سے مٹھیوں میں جکڑتا پاگل ہونے کے دَر پر تھا۔۔
’’یہ کیا کردیا میں نے۔۔۔میں کیسے کسی عورت کی عزت خراب کر سکتا ہوں۔۔‘‘پاس رکھا پانی کا جگ اُٹھا کر خود پر انڈیلتا وہ شدید ازیت سے دوچار تھا۔۔۔کانوں میں اس لڑکی کی چیخ و پکار سسکیاں گونج رہی تھیں،جو گزری رات میں اس سے ا پنی عزت کی بھیک مانگتی رحم مانگ رہی تھی اور اس نے رحم نہیں کیا تھا۔۔اسی طرح تو لائبہ بھی اس سے رحم کی بھیک مانگ رہی تھی مگر اس نے رحم نہیں کیا تھا۔۔۔۔۔
’’میں۔۔میں کیسے دو لڑکیوں کی زندگی برباد کر سکتا ہوں۔۔کیسے۔۔۔‘‘وہ حد سے زیادہ پاگل ہو رہا تھا۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’ضوفی وہ رات میں گئی کہاں؟‘‘ اسفند یار کو اب رہ رہ کر طیش آرہا تھا۔کیونکہ شیخ پیسہ واپس مانگ رہا تھا۔۔ ورنہ وہ بدلے میں لائبہ کو مانگ رہا تھا۔۔جو دو دن میں نجانے کہاں گم ہوگئی تھی۔۔۔
’’مجھے کیا معلوم اسفی!آپ کو تو معلوم ہے کتنی بد چلن بیٹی ہے آپ کی۔۔پتہ نہیں کتنے پھنسا رکھے ہیں۔۔‘‘وہ درشتگی سے بولیں تو وہ ماتھا مسل کر رہ گئے۔۔
’’یار کیا مصیبت ہے یہ۔۔‘‘وہ شدید پریشانی میں مبتلہ تھے۔۔
’’اب کیا کرنا ہے؟‘‘انھیں ہول اٹھ رہے تھے۔
’’سامان پیک کرو۔شیخ نے صرف پانچ دن کا وقت دیا ہے۔۔ہمیں پانچ دن کے آندر آندر شہر بدلنا ہوگا۔۔بلکہ کوشش کرو کہ کچھ عرصے کے لئے ہم ، اس ملک سے ہی باہر چلے جائیں۔۔۔ ملازمین کو اس بات کی خبر نہ دینا۔۔۔ ہم رات میں نکل جائیں گے۔۔‘‘وہ پریشانی کے عالم میں جلدی سے پروگرام ترتیب دے کر بولے تھے۔کیونکہ یقیناً اب وہ ان پر نظر رکھے گا۔۔۔
’’میں کہتی تھی نا یہ لڑکی ہے ہی منحوس۔۔‘‘اب وہ ایک بار پھر سے زہر اگلنے لگی تھیں۔۔۔جبکہ وہ خاموشی سے سب سن رہے تھے۔۔دماغ بہت سی الجھنوں میں الجھا ہوا تھا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on