Cousin Based

Ye Manzil Aasan Nahin by Kainat Riyaz Episode 3 Classic Novel Saga Online Reading

”سوری میم یہاں کسی آفس میں بھی سر احسن نامی کوئی انسان کام نہیں کرتا ۔۔“اس نے سر نفی میں ہلا دیا تھا ۔۔فاریہ کو حیرت ہوئی۔۔ جھٹکا تو ایسا زبردست لگا تھا کہ بے اختیار اس کی آنکھیں واں ہو گئیں۔ ”پر مُجھے جس نے یہ پتا دیا تھا۔۔انھوں نے یہی کہا تھا ان کا آفس ہے یہاں اور انھوں نے مجھے یہاں انٹرویو کے لئے بلایا تھا ۔۔“فاریہ کے چہرے سے تشویش صاف ظاہر تھی۔۔ ایک دم ہی اس کو پریشان نے اپنے گھیرے میں لیا تھا۔۔وہ ٹھیک پتے پر آئی تھی ۔۔”دیکھائیے مجھے پتا!“لڑکی نے اس کو اچانک پریشان ہوتا دیکھ کچھ نرمی سے ہاتھ بڑھایا تھا ۔۔فاریہ نے اضطراب سے پرچی دے دی۔۔۔لڑکی نے چند سکینڈ اس پر نظر دوڑائی اور پھر سر جھٹک کر مسکرائی ۔۔”میم یہ ایڈریس پچھلی سائیڈ کی بلڈنگ بی کا ہے ۔۔۔ دراصل دو بلڈنگز ہیں ۔۔فرق صرف اے اور بی کا ہے۔۔۔ آپ بیک سائیڈ پر پتا کر لیں شاید وہاں آپ کو اس نام کا شخص مل جائے ۔۔“لڑکی نے تفصیلاً آگاہ کرتے ہوئے باقاعدہ اسے ٹھیک پتا بھی بتایا تھا ۔۔ ”شکریہ!“فاریہ کے چہرے سے کچھ تشویش کم ہوئی تھی۔۔۔پرچی پکڑتے ہوئے وہ تشکر آمیز نظروں سے اسے دیکھتی الٹے قدموں واپس نکل آئی تھی۔۔اب اس کا رخ بیک سائیڈ کی طرف تھا۔۔جہاں اسے بلڈنگ کو پورا گھوم کر جانا تھا۔ باہر نکلتے ہی پھر سے مردوں کی بے باک نظروں کا نشانہ بنی تھی۔۔اس نے ہر نظر کو نظر انداز کیا اور اپنی منزل کی سمت قدم رواں کر دیئے۔۔ مگر اسے مردوں کی بھوکے بھیڑیوں سی نظریں اپنے نوخیز وجود کے آر پار ہوتی محسوس ہوئی تھیں ۔۔جن کی تپش سے اسے اپنا آپ جھلستا ہوا لگا ۔۔مگر اسے اس وقت ان نظروں پر نہیں اپنی منزل کے راستے پر دھیان دینا تھا ۔۔وہ تیزی سے قدم اٹھاتی کندھے پر لٹکے تھیلے نما پرس کو کس کے تھامے تیزی سے چلتی جا رہی تھی۔۔۔ بلڈنگ کا ظاہری راستہ جتنا شاد و آباد تھا ۔۔ بیک سائیڈ اتنی ہی سنسان تھی۔۔مشکل سے چند افراد آتے جاتے نظر آئے تھے ۔۔۔ اسے کچھ عجیب سا محسوس ہونے لگا ۔۔دل میں کوئی ڈر سا کنڈلی مار بیٹھا۔۔ کہیں وہ غلط تو نہیں آ گئی ۔۔اسے خدشہ لاحق ہوا۔۔گردن موڑ کر آس پاس دیکھا ۔۔تبھی ایک طرف سے شور اٹھا تھا ۔۔کچھ لڑکے لڑکیاں گھبرائے ہوئے بھاگتے اسی طرف آ رہے ہیں ۔۔جیسے پیچھے کوئی بھوکے کتوں کی طرح پڑا ہو ۔۔۔ ایک افرا تفری کا عالم تھا۔۔ ایک دم ہی ہنگامہ برپا ہوا تھا۔۔فاریہ کے حواس مختل ہوئے۔۔اور پھٹی پھٹی آنکھوں سے سڑک کے درمیان کھڑی وہاں کی اچانک بگڑتے حالات دیکھنے لگی تو دل سوکھے پتے کی مانند تھرتھرانے لگا ۔۔ایک دم ہی سب اس کے گرد سے بھاگتے ہوئے آگے نکلنے لگے ۔۔وہ ان کے درمیان پھنس کر رہ گئی ۔۔ایسی ہبڑ دبڑ مچی ہوئی تھی کہ ہر کوئی بس اپنی جان بچانے کے لئے دوسرے کو کچلنے سے بھی گریز نہیں کر رہا تھا ۔ ۔بوکھلائی ہوئی فاریہ ان میں سے نکل بھی نہ سکی۔۔۔۔”ہاں کہاں ہو یار۔۔میں تو اسی جگہ پر ….“اپنے آپ میں مگن میر ذیشان فون پر جھنجھلا کر اپنے دوست سے بات کرتا آ رہا تھا ۔۔مغرب کی اذانوں کی آوازیں ہؤا کے دوش پر لہراتی کانوں میں مٹھاس بھر رہی تھیں ۔۔مسجد شاید پاس ہی کہیں تھی ۔۔اذان کی بلند آواز کے باعث اسے اونچا بولنا پڑ رہا تھا اور دوسری طرف سے بھی کنیکشن بار بار ڈس کنکیٹ ہو رہا تھا ۔۔وہ دوست کی بات سننے کی کوشش کر رہا تھا کہ ایک لڑکا اسے بری طرح دھکیل کر گزرا تھا ۔ اس کے ہاتھ سے فون چھوٹ کر آگے جا گرا ۔۔”اوئے اندھے ہو کیا؟؟جاہل انسان “شانی نے یک دم غصے سے اسے چلا کر جھڑکا تھا اور فون اٹھانے آگے آیا کہ بہت سارے لڑکے اور لڑکیاں ایک دم ہی بھاگتے ہوئے اس سے ٹکرائے اور ہڑبڑی میں آگے نکل گئے ۔۔شانی فون کیا خاک اٹھا پاتا وہ تو اس ہنگامے پر ہی ششدر رہ گیا تھا ۔۔۔شاید کسی قسم کا ووئلینس ہو رہا تھا ۔۔شانی نے اپنا فون اٹھایا اور تبھی فاریہ آن اس سے ٹکرائی تھی ۔۔اسے گرنے سے بچانے کے لئے بے ساختہ شانی نے اسے بازو سے پکڑ لیا تھا ۔۔۔گھبرائی ہوئی فاریہ نے اس مہربان کو پلکیں اٹھا کر دیکھا تھا ۔منہ کو آدھا چادر سے ڈھانپے ہوئے اس کی آنکھیں ڈری سہمی ہوئی سی تھی۔۔وہ غزال آنکھیں جن میں معصومیت اور سراسیمگی نے ایسا نور بھرا تھا کہ شانی جیسا مضبوط اعصاب کا مرد بھی لمحے کے لئے ان کے سحر میں اتر کر مبہوت ہوا تھا ۔۔اس کم عمر لڑکی کا چہرہ بانکپن کی کھلی مثال تھا۔۔۔شفاف رنگت اور دلکش نقش و نگار دل میں کھب جانے کی صلاحیت سے مالا مال تھے۔۔۔وہ دونوں ایک ساتھ سڑک کے درمیان کھڑے رہ گئے تھے اور اس افرا تفری میں بھاگتے وجود اپنی جان بچا چکے تھے مگر۔۔۔”اوئے ہیرو ! یہ ہیرو گری پولیس اسٹیشن میں جا کر جھاڑنا!“گہرے ہوتے شام کے دھندلکے سائے سے بھری فضا میں ایک کرخت آواز نے ان کا محور توڑا تھا ۔۔وہ چونکے اور دیکھا تو ان کے گرد چند پولیس کی یونیفارم میں ملبوس افراد کھڑے تھے۔۔

Zoila

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Classic Novels Cousin Based

Pehli Mohabbat By Ibraam Malik Libra (Complete PDF)

You Can Download The Novel From The Following Media Fire Link Or Read Online From Drive Link. Click The Novel
Classic Novels Comedy Novels Cousin Based Uncategorized

Khushgawar Zindagi By Sani Writes (Complete PDF)

You Can Download The Novel From The Following Media Fire Link Or Read Online From Drive Link. Click The Novel