وہ یشل کے ہاتھ پر چٹ لگاتی غرأںی تھیں۔۔ماما یہ مٹر کے دانے ہی ہیں نہ یا سونے کے دانے ہیں جو میں نے کھا لیے تو آپ کو اتنا غصہ آرہا ہے ۔۔ ” یشل کو تو صدمہ”ہی لگ گیا تھا اگر چار پانچ مٹر کے دانے سا نے ٹھا ُا کر کھا بھی لیے تو کیا ہوگیا تھا قیامت تو نہیں آٔںی تھی۔۔ ُچلی جأو یشل ہر وقت میرا خون جالنے کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے تم نے، پتا بھی ہے کتنے مہنگے داموں میں خریدے ہیں تم یہ کچے”مٹر ہی کھا لوگی تو کیا میں ہوا پکا کر رکھو گی ۔۔
Shiza Khan
January 17, 2025START BOHT ACHA HAI I HOPE AGEE OR BHI ACHA HONE WALA HAI I LOVE IT HAMESHA KI TARHAN KUCH NAYA LIKHA HAI ZOSHI’S NE zoya khan ap ke novel boht ache hote hain ❤️❤️❤️❤️❤️
Shazia
January 17, 2025Amazing novel no 1 ye novel top pr rahe ga 🤗