تھوڑی دیر میں باقی سب گھر والے بھی آگئے تھے یشل سے سب اچھے سے ہی ملے تھے لیکن پہلی والی بات نہیں تھی سب نے مل کر ناشتہ کیا تھا اس کے بعد یشل اپنے گھر والوں کے ہمراہ اپنے پورشن میں اگئی تھی۔ ۔ ” یشل مجھے تم سے کوئی بات کرنی ہے وہ دونوں اس وقت اپنے پرانے والے کمرے میں موجود تھے۔ ” ہاں بولو یشل نے اجازت دی۔ ” یشل مجھے تم سے معافی مانگی تھی مجھے معاف کر دو میں نے تم پر الزام لگا دیا تھا لیکن میرے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا پتہ نہیں مجھے کیا ہو گیا تھا جو میں نے بنا سوچے سمجھے اپنے معاملے میں تو میں گھسیٹ لیا مجھے معاف کر دو ۔ ” تعبیر سر جھکائے روتے ہوئے یشل سے معافی مانگ رہی تھی یشل سیدھی ہو کے بیٹھ گئی تھی۔ ” میں تمہیں معاف کر دوں تعبیر؟ ٹھیک ہے میں تمہیں معاف کر دیتی ہوں تو کیا تم سب کے سامنے جا کے بتاؤ گی کہ تم نے مجھ پر الزام لگایا تھا اور تم نے جھوٹ بولا تھا تم اپنا گھنونا سچ سب کے سامنے قبول کر سکو گی بولو تعبیر۔ ” یشل چیخ پڑی تھی اسے تعبیر پر بہت غصہ تھا تعبیر نے اس کا دل توڑا تھا۔ تعبیر کے ویسے ہی چپ بیٹھے رہنے پر وہ پھر سے بولی۔ ” نہیں نا تم نہیں مانگ سکتی نا سب کے سامنے معافی میں نے تمہیں معاف کیا تعبیر اب جا کر اللہ سے بھی معافی مانگ لینا کیونکہ کسی معصوم کا دل جب دکھتا ہے نا تو اللہ تعالی بھی معاف نہیں کرتا تم شکر کرو کہ میں وہ والی یشل میر نہیں رہی ورنہ میں تمہیں کبھی بھی معاف نہیں کر پاتی۔ ۔ ” وہ افسردگی سے کہہ رہی تھی ابھی بھی اس کے دل میں درد ہو رہا تھا اس کا اعتبار ٹوٹا تھا ور اعتبار ٹوٹے تو ٹھیس دل کو پہنچتی ہے۔ ” تمہارا بہت بہت شکریہ یشل تم نے میرے دل سے بوجھ اتار دیا ۔ “وہ یشل کے گلے لگنے لگی تو یشل نے ہاتھ سے ہی اسے روک دیا تھا۔ ” تعبیر میں نے تمہیں معاف کر دیا ہے مگر ایک بات یاد رکھنا اب میں تم پہ اعتبار نہیں کر سکو گی کیونکہ اگر اعتبار ایک بار ٹوٹ جائے تو دوبارہ کرنا بے وقوفی ہوتی ہے۔ ” تعبیر ہنوز ویسے ہی بیٹھے رہی تھی اور یشل منھ تک چادر اوڑھے لیٹ گئی تھی۔ ۔ جاری ہے
20s Loves by Zoya Khan Zoshis Episode 10
