Uncategorized

Aatish by Anmol Khan Episode 3


دوپہر کے دو بج رہے تھے ساگر گہری نیند میں ڈوبا مزے سے خراٹے لے رہا تھا جب چمکیلی نے اسے یہ کہہ کر جگایا کہ وہ لڑکی دروازہ نہیں کھول رہی..
کیا مصیبت ہے.. اس نے منہ بنا کر بیڈ سے پاؤں نیچے اتارے اور چپلیں پہن کر فریش ہونے کے غرض سے واش روم چلا گیا تھوڑی دیر کے بعد وہ اپنے چہرے پر میک اپ کرکے آنکھوں میں سیاہ رنگ کے لینز لگاکر خود کو پوری طرح سے بدل کر خواجہ سرا کا حلیہ اپنا چکا تھا اس نے سر پر ویگ سیٹ کرکے آخری طاںٔرانہ نظر خود پر دوڑاںٔی اور پھر روم کا دروازہ کھول کر باہر نکل گیا.
باہر آکر اس نے سب سے پہلے تمام خواجہ سراؤں کو بلاوا بیجھ کر اکھٹا کیا اور انہیں چند ایک دو باتیں سمجھا کر وہاں سے اٹھ کھڑا ہوتا مہروش کے کمرے کی جانب بڑھ گیا..
چمکیلی نے اسے بتایا تھا کہ مہروش ان کے کہنے پر بھی دروازہ نہیں کھول رہی تو مجبوراً ساگر کو خواجہ سرا کا روپ اختیار کرکے اس کے کمرے کی جانب جانا پڑا اب وہ اس کے بند دروازے کے آگے کھڑا دستک دے کر اسے پکارنے لگا..
سنو..
ہم ہیں دل.. دروازہ کھولو ..
دروازے پر ہوتی دستک سے مہروش پہلے تو سہم گئی لیکن پھر دل کی آواز سن کر وہ اپنے گرد دوپٹہ اوڑھتی دروازے کی جانب آہستہ سے آگے بڑھی اور دروازہ کھول کر ساںٔیڈ پر کھڑی ہوگئی..
ساگر نے اندر داخل ہوکر اس کی جانب دیکھا جو اپنے ہاتھوں کی انگلیاں چٹخارہی تھی
تم دروازہ کیوں نہیں کھول رہی تھی مومی نے کتنی بار تمہارے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر تم نے ان کے لئے دروازہ نہیں کھولا وہ پریشان ہورہی تھیں..
مہروش نے سر جھکا کر خاموشی سے اس کی بات سنی اور آنکھوں میں نمی لںٔے اس کی جانب دیکھا.. مجھے آپ کے بغیر کسی کے پاس نہیں جانا مجھے ڈر لگتا ہے..
مہروش کی بات پر ساگر نے اپنی آنکھیں سختی سے میچ لیں.. وہ اس لڑکی کا کیا کرے کل کو وہ اگر گھر پر نہیں ہوا تو کیا وہ سارا دن بھوکی پیاسی کمرے میں بند رہے گی..
دیکھو ہم تمہیں بتا چکے ہیں کہ یہاں کوئی بھی مرد نہیں رہتا تمہیں یہاں کوئی بھی تکلیف نہیں ہوگی..
یقین کرو…
وہ اپنا غصہ ضبط کرتے ہوۓ تحمل سے بولا..
مہروش نے سر اثبات ہلایا باقی اس نے منہ سے ایک لفظ بھی نہیں بولا..
اس کے دماغ میں بات گھسی تھی یا نہیں لیکن ساگر نے اسے اپنی طرف سے بات سمجھانے کی پوری کوشش کی تھی..
خیر تم نے کھانا ابھی تک نہیں کھایا ہوگا راںٔٹ ..کل رات سے بھوکی ہو چلو ہمارے ساتھ.. باہر چل کر کھانا کھاتے ہیں..
اسے باہر جانے کا اشارہ کرکے خود ساںٔیڈ پر کھڑا ہوگیا..اس کی نگاہ مہروش کی نازک سی انگلیوں پر جا پڑی جو نروس سی اپنی انگلیاں بری طرح چٹخارہی تھی..
میں اندر روم میں کھالوں گی..
وہ سمجھ گیا کہ وہ باہر جانے سے کترا رہی ہے ساگر نے نرمی سے مہروش کو پکارا..
سنو ہم نے رات سے کچھ بھی نہیں کھایا اس لئے ہمیں زوروں کی بھوک لگی ہے چلو آؤ کھانا کھاتے ہیں..
ساگر اس کے انکار کو خاطر میں لاۓ بغیر اس سے کہا.. .
مہروش نے ایک نظر اس کی جانب دیکھا جو مسکین سی صورت بناۓ کھڑا تھا وہ مرتی کیا نہ کرتی اس نے اپنے قدم کمرے سے باہر جانے کے لئے بڑھاۓ..
ساگر بھی اس کے پیچھے پیچھے چلتا کمرے سے باہر نکل گیا..

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on