آج نمرہ کافی دنوں بعد سسرال سے اپنے میکے آئی ہوئی تھی وہ ایک دیوار کا فاصلہ ہونے کے باوجود بھی زیادہ میکے نہیں آتی تھی وجہ اس کا سخت مزاج شوہر رضوان تھا جو اس پر بے جا سختی کیا کرتا اور اسے کہیں بھی جانے کی اجازت نہیں دیتا تھا.. لیکن آج وہ جیا سے ملنے کی خاطر اسے کافی دیر منت سماجت کرنے کے بعد اسے منا کر اپنے میکے آگئی تھی جہاں لاؤنج میں بیٹھے سب گھر والے خوش گپیوں میں مصروف تھے..
عالم جو باہر سے تھکا ہارا گھر کے اندر داخل ہوا
نمرہ پر نظر پڑتے ہی وہ خوش گوار حیرت سے اس کی جانب چلا آیا..
ارے آج یہ عید کا چاند کہاں سے نکلا ہے عالم کی بات پر سب قہقہہ لگا کر ہنس پڑے علاوہ جیا کے جو عالم کے وہاں آجانے پر پہلو بدل کر رہ گئی..
آگںٔے برخوردار..
جی بابا..
عالم منصور صاحب کی آواز پر ان کی جانب بڑھا اور ان سے مصافحہ کرتے ہوۓ نمرہ کی گود سے آیان کو لے لیا جو عالم کو دیکھ کر اس کی جانب ہمکنے لگا تھا..
عالم اسے اپنی گود میں اٹھاکر اس کے گال چومنے لگا عالم کی گھنی مونچھوں کی چھبن سے وہ کھلکھلا کر ہنس پڑا..
کیسی ہیں نمرہ باجی..
عالم اس کی جانب متوجہ ہوکر اس سے اس کا حال احوال دریافت کرنے لگا..
ٹھیک ہوں تم کیسے ہو..
نمرہ اس کی جانب مسکرا کر بولی.
میں بالکل ٹھیک ٹھاک آپ کے سامنے ہوں..
عالم نے آیان کو گدگداتے ہوۓ جواب دیا..
آؤ بیٹھو کافی دنوں بعد سب یوں اکٹھے بیٹھے ہیں..
نمرہ نے اسے خالی صوفے پر بیٹھنے کا اشارہ کیا جو بالکل جیا کے سامنے رکھا تھا..عالم صوفے پر جاکر بیٹھ گیا اور آیان کو اپنی گود میں بٹھا کر اسے پیار کرنے لگا. جیا صوفے سے اٹھ کر جانے لگی جب حسینہ نے اس کا ہاتھ پکڑ کر روکا اسے.
کہاں جارہی ہو..
مجھے نیند آرہی ہے تو میں سونے جارہی ہوں سو میری طرف سے گڈ نائٹ..
وہ اتنا کہہ کر رکی نہیں اور اپنے کمرے کی جانب بڑھ گئی..
عالم بظاہر آیان کے ساتھ کھیل رہا تھا لیکن اس کا سارا دیہان جیا کی جانب تھا جیا کے رویے سے اسے تکلیف ہوتی تھی مگر وہ کسی کے سامنے ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا اس نے جیا کے برسوں پہلے کئے گئے نفرت کے اظہار کو یاد کرکے اپنے لب سختی سے آپس میں بھینچ لئے..
وہ تھوڑی دیر آیان کے ساتھ کھیلتا رہا اور نمرہ سے چند ایک باتیں کرنے کے بعد وہ صوفے سے اٹھ کھڑا ہوا اور آیان کو نمرہ کی گود میں تھماکر سیڑھیوں کی جانب بڑھ گیا..
منصور صاحب اپنے کمرے میں جاچکے تھے
وہاں صرف حسینہ اور نمرہ ہی موجود تھیں..
کہاں جارہے ہو عالم آؤ کھانا کھالو بیٹا.. بی جان کچن سے نکلتی عالم کو اوپر کی جانب جاتے ہوۓ پکار بیٹھی..
بی جان ابھی مجھے بھوک نہیں ہے اگر بھوک لگی تو بعد میں کھانا کھالوں گا.. وہ اس کی جانب مڑ کر انہیں مسکراکر جواب دیتا واپس اوپر کی جانب قدم بڑھاتا اپنے کمرے میں چلاگیا…
نمرہ اسے خاموشی سے جاتے ہوۓ دیکھے گئی اس نے گردن موڑ کر حسینہ کی جانب دیکھا وہ بھی نمرہ کو ہی دیکھ رہی تھی…
پتہ نہیں جیا سنکی کو عالم بھیا سے اتنی نفرت کیوں ہے وہ اتنے اچھے ہیں کہ ہم سب کا کتنا خیال رکھتے ہیں اور ایک بڑے بیٹے کی طرح منصور ماموں اور بی جان کا بے خیال رکھتے ہیں مگر جیا کو عالم بھیا سے نفرت کرنے کے سوا کچھ نظر آتا ہی نہیں ہے مجھے معلوم ہے عالم بھیا ہمیں ظاہر نہیں ہونے دیتے لیکن جیا کے رویے سے انہیں تکلیف بہت ہوتی ہے..
حسینہ کی بات پر نمرہ نے گہری سانس فضا کے سپرد کی.. میں جانتی ہوں حسینہ سب جانتی ہوں.عالم کو بھی اور اس کے اندر کے حال کو بھی..وہ کچھ بتاتا نہیں ہے لیکن اس کی آنکھیں.. اس کی آنکھیں سب بتا دیتی ہے مجھے..
نمرہ نے کہہ کر اپنی آنکھوں میں آںٔی نمی کو صاف کیا اور آیان کو حسینہ کے گود میں بٹھاکر اس کے لئے کچھ کھانے کے لئے کچن کی جانب بڑھ گئی..