Uncategorized

Aatish by Anmol Khan Episode 3


وہ باہر لان میں کرسی پر براجمان ہاتھ میں موبائل پکڑے اس میں مصروف تھا جبکہ مہروش اس کے زرا فاصلے پر رکھی کرسی پر بیٹھی وہی اپنی عادت سے مجبور ہاتھوں کی انگلیاں چٹخا رہی تھی…
اتنے میں فیروز کرسی گھسیٹ کر اس کے زرا فاصلے پر آبیٹھا اس کے اچانک وہاں آجانے سے مہروش بری طرح اچھل پڑی.. .
فیروز اسے یوں گھبراتے ہوۓ دیکھ کر شرمندہ سا ہوگیا..
سوری اگر آپ کو میرا آنا برا لگا ہو تو..
مہروش نے اس کی جانب دیکھا جو آنکھوں میں نرم تاثر لئے اسے ایک نظر دیکھ کر سر جھکاگیا..
مہروش کو اسے یوں شرمندہ ہوتے ہوۓ دیکھ کر اچھا نہیں لگا..
نہیں بس میں ہی کچھ زیادہ ڈرپوک ہوگئی ہوں..
مہروش نے مسکرانے کی ناکام کوشش کرتے ہوۓ کہا..
اچھا تو مطلب آپ کو میرا یہاں پر بیٹھنا برا نہیں لگا فیروز نے اپنے دونوں ہاتھوں پر تالی بجاکر خوش ہوتے ہوۓ پوچھا…
مہروش اس کے کھلتے ہوۓ چہرے پر یوں مسکراہٹ دیکھ کر نفی میں سر ہلاگئی..
پھر ٹھیک ہے تو پھر کیا میں آپ کا بھائی بن سکتا ہوں فیروز نے خوش ہوتے ہوۓ اس کی جانب بڑی اشتیاق بھری نگاہوں سے دیکھ کر پوچھا..
مہروش اس کے چہرے پر پھوٹتی خوشی کے رنگوں کو دیکھ کر انکار نہ کرسکی اور اس نے مسکرا کر سر اثبات میں ہلایا..
تھینک یو شہزادی..
فیروز خوش ہوتا ہوا اسے شہزادی کا لقب دے بیٹھا.. جس پر وہ جھینپ کر مسکرا دی..
میرا نام شہزادی نہیں مہروش ہے
اس نے جیسے فیروز کو بتاکر تصحیح کی..
مگر میں تو اپنی بہن کو شہزادی کہہ کر بلاؤں گا…
مہروش مبہم سا مسکراںٔی..
فیروز کی دیکھا دیکھی وہاں سب چھوٹی عمر کے خواجہ سرا اکٹھے ہوگئے نور فیروز کی ساتھ والی کرسی گھسیٹ کر بیٹھ گیا اور کچھ خواجہ سرا گھاس پر بیٹھ کر کھبی مہروش تو کھبی فیروز کی جانب دیکھنے لگے مہروش ان سب کے وہاں آنے پر گھبرا سی گئی لیکن فیروز کے نرم لہجے اور سب کی اپنائیت بھرے رویے سے اس کا ڈر کسی حد تک ختم ہوچکا تھا..
دل بظاہر ان سب سے بے نیاز کرسی پر بیٹھا موبائل پر مصروف تھا لیکن وہ کن انکھیوں سے ان سب کی ساری کاروائی ملاحظہ کررہا تھا مہروش کو یوں ریلیکس ہوتے ہوۓ دیکھ کر اس نے پرسکون ہوکر سانس خارج کی اور واپس اپنے کام میں مصروف ہوگیا..
اسے چمکیلی ہاؤس میں آۓ پورا ایک مہینہ ہوچکا تھا اور اس ایک مہینے میں اس کا ڈر کہیں دور جا سویا تھا فیروز کی دیکھا دیکھی سب خواجہ سرا اسے شہزادی کے نام سے پکارنے لگے تھے..سب اس کا بے حد خیال رکھتے تھے وہ اب زیادہ ٹاںٔم فیروز اور ان چھوٹے خواجہ سراؤں کے ساتھ ہی گزارنے لگی تھی وہ بے حد خوش رہنے لگی تھی جس کی وجہ سے اس کے چہرے کی شادابی اور نکھر گئی تھی..
دل آج کل کچھ زیادہ ہی مصروف رہنے لگا تھا تو وہ گھر میں کم ہی پایا جاتا تھا.. جس کی وجہ سے مہروش اور اس کا سامنا کم ہی ہوا کرتا تھا..
آج حسب معمول سب خواجہ سرا گھر کی صفائی کرنے مصروف تھے تو باقی کچن میں کام کرتی چمکیلی کا ہاتھ بٹارہے تھے ..
جبکہ مہروش گنگناتی ہوئی لان میں لگے پودوں کو پانی دے رہی تھی اس کا سارا دیہان پھولوں کی جانب تھا گیٹ کے کھلنے کی آواز پر بھی وہ نہیں چونکی..
گیٹ کے اندر داخل ہوتے ساگر کی نگاہ مہروش پر پڑی تو ایک پل کو اس کی نگاہ اس پر ٹھہر سی گئی..
وہ گلابی رنگ کے فراک میں ملبوس دوپٹے کو کندھے سے گزار کر کمر پر باندھے لمبے بالوں کی ڈھیلی سی چٹیا بناۓ چہرے پر آئی لٹوں کو ایک ہاتھ کی مدد سے پیچھے کررہی تھی…
ساگر وہی پر کھڑا نجانے کب سے اسے یوں دیکھے جارہا تھا اسے اچھا لگا تھا مہروش کو یوں بے خوف ہوکر گھر میں رہتے ہوۓ دیکھ کر…
مہروش خود پر نظروں کہ تپش محسوس کرتی چاروں جانب نظریں گھما کر جیسے ہی مڑی تو ساگر کو یوں دونوں بازو باندھے خود کی جانب دیکھتے ہوۓ پاکر وہ خوشی سے اس کی جانب تیزی سے آگے بڑھی بنا اپنے حلیے کی پرواہ کئے بغیر..

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on