Uncategorized

Aatish by Anmol Khan Episode 3


دل آپ آگںٔے ..
مہروش اس کے بازو سے لگ کر اس کی جانب دیکھتے ہوئے خوشی سے چہکی.
ہاں ہم ابھی ابھی آۓ تم کیا کررہی تھی…
دل نے نامحسوس انداز میں اس کی گرفت سے اپنا بازو ہٹایا..
میں تو پودوں کو پانی دے رہی تھی.. لیکن آپ مجھے کافی تھکے ہوۓ لگ رہے ہیں..
مہروش نے اس کے چہرے پر نگاہ دوڑاتے ہوۓ فکرمندی سے کہا..
مہروش کو اپنے لئے فکرمند ہونا ہوا ساگر کو نجانے کیوں مگر اچھا لگا..
ہم کمرے میں جاکر فریش ہوں گے تو ہماری ساری تھکن اتر جاۓ گی..
تو پھر دیر کس بات کی چلںٔے جناب آپ کمرے میں جاکر فریش ہوں جاںٔیں اور میں کچن میں جاکر چمکیلی مومی کا ہاتھ بٹاتی ہوں پھر مل بیٹھ کر کھانا کھاںٔیں گے ٹھیک ہے…
مہروش نے کہتے ہوۓ ساگر کے بازو میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھنے کا اشارہ کیا..
نادان لڑکی کو کیا پتہ تھا کہ وہ اپنی نادانستگی میں کئے حرکت پر ساگر کے دل پر گہرا وار کرگںٔی تھی..وہ اس کے قریب آکر ساگر کی دل کی دھڑکن کو حد سے زیادہ بڑھا گںٔی تھی..
وہ اس سے عمر میں بہت چھوٹی تھی وہ ٹھہری سولہ سال کی کمسن لڑکی اور وہ ٹھہرا اکتیس سال کا بھر پور نوجوان مرد..
وہ اپنے حدود اچھے سے جانتا تھا وہ ہر ممکن کوشش کرتا مہروش سے فاصلہ بنانے کی لیکن مہروش ہر بار اس کے نزدیک آکر کھبی اس کے کندھے سے لگ جاتی تو کھبی اس کے بازو میں ہاتھ ڈال کر ڈھیر ساری باتیں کیا کرتی..
اس نے گردن گھما کر مہروش کی جانب دیکھا جو ایک آںٔبرو اونچا کںٔے اسی کی جانب دیکھ رہی تھی..
چلیں..
مہروش کے کہنے پر اس نے گہری سانس بھری اور اپنے تیز ہوتی دھڑکنوں پر قابو پانے کی کوشش کرتا اس کے ہمراہ گھر کے اندر داخل ہوگیا..
جیا چھت پر بیٹھی کتاب پڑھنے میں صروف تھی جب دوسرے گھر کی چھت سے بہرام دیوار پھلانگ کر اس کی چھت پر کود گیا..
جیا نے گھبرا کر سر اٹھایا تو سامنے اپنے چچا زاد بہرام کو دیکھ کر اس منہ حلق تک کڑوا ہوگیا.
کیسی ہو..
بہرام قدم بہ قدم اس کی جانب بڑھا اور اس کی ساتھ والی کرسی کھینچ کر دھپ سے اس پر بیٹھ گیا..
ٹھیک..وہ ایک لفظی جواب دے کر پھر سے کتاب پڑھنے میں مصروف ہوگئی..
بہرام نے گہری نگاہوں سے اس کے سراپے پر نظر ڈالی جو بلیک کلر کے سوٹ میں دوپٹہ ایک ساںٔیڈ کندھے پر ڈالے بیٹھی ہوئی تھی..
تم تو کہیں نظر ہی نہیں آتی ہاسٹل سے سیدھا گھر آتی ہو اور گھر میں بھی کہیں دکھائی نہیں دیتی ..
کھبی کھبار ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمیں بھی اپنا شرف بخش دیا کرو..
جیا نے کوفت سے اپنی آنکھیں بند کرلیں..
اتنا فالتو ٹاںٔم نہیں ہوتا میرے پاس مجھے کرنے کے لئے سو کام ہوتے ہیں..
اس نے اتنا کہہ کر اپنی نگاہیں واپس کتاب پر مرکوز کی..
لیکن اگلے ہی پل بہرام اس کے ہاتھ سے کتاب کھینچ کر ٹیبل پر پٹخ چکا تھا..
بہرام کی اس حرکت پر جیا کو بہت غصہ آیا…
یہ کیا حرکت کی تم نے..
جیا کے خوبصورت چہرے پر غصے بھرے تاثرات دیکھ کر بہرام گہرا مسکرایا..
تمہیں تو سو کام ہوتے ہیں کرنے کو لیکن ابھی تو مجھ سے دو پل کے لئے بات کرہی سکتی ہو بعد میں پڑھ لینا یہ کتابیں ..
جیا نے کرسی سے ٹیک لگالی..
بولو کیا کہنا ہے..
بہرام نے اس کے چہرے پر نگاہ ڈالی اور پھر اس نے ہاتھ بڑھا کر جیا کا ہاتھ تھام لیا..
جیا اس کی حرکت پر اچھل پڑی..
میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں جیا اور تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں کیا تم مجھ سے شادی کرو گی..
جیا اس کی ہاتھ کی سخت گرفت سے اپنا ہاتھ چڑھانے لگی اس کی بات پر اس نے نفرت سے بہرام کی جانب دیکھا..
میں تم جیسے آوارہ انسان سے شادی کرنا تو دور کی بات تم پر تھوکنا بھی پسند نہ کروں..
بہرام خود کو ریجیکٹ کںٔے جانے پر تلملا اٹھا اور غصے میں جیا کے ہاتھ پر دباؤ بڑھا دیا جس سے جیا کے منہ سے سسکاری نکلی..

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on