Uncategorized

Aatish by Anmol Khan Episode 3


شادی تو تم مجھ سے ہی کرو گی جیا.. بچپن سے لے کر آج تک تمہارے حصول کے لئے تڑپ رہا ہوں آخر تم سمجھتی کیوں نہیں کہ میں تم سے کتنا پیار کرتا ہوں.. بچپن سے لے آج تک تمہیں بتانے کی کوشش کرتا آرہا ہوں لیکن تم ہر بار مجھے نظر انداز کرکے مجھے بھاؤ ہی نہیں دیتی تھی ..
جیا اپنا ہاتھ چھڑوانے کی بھر پور کوشش کررہی تھی لیکن وہ تو اس کے ہاتھ کو بجاۓ چھوڑنے کے اس پر اپنی گرفت مضبوط کرتا اس پر اپنے دل کی بھڑاس نکال رہا تھا وہ تو جیسے اس کا ہاتھ چھوڑنے کو تیار ہی نہیں تھا.
جیا نے تنگ آکر غصے سے کھنچ کر اس کے چہرے پر تھپڑ دے مارا..
تم جیسا گھٹیا انسان میں نے اپنی زندگی میں آج تک نہیں دیکھا..
تمہاری انہی حرکتوں کی وجہ سے میں تم سے شدید نفرت کرتی ہوں اور آج تو تم نے یہ حرکت کرکے حد ہی کردی..آج کے بعد میری نظروں کے سامنے آنے کی جرات مت کرنا ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا سمجھے تم..
غصے کی زیادتی سے جیا کا چہرا حد سے زیادہ سرخ ہوچکا تھا وہ گہری گہری سانسیں لیتی بنا اس کی جانب دیکھے نیچے کی جانب بڑھتی سیڑھیاں اترتی چلی گئی..
بہرام کںٔی ثانیے تک گنگ بنا بیٹھا رہا جب اس نے اپنی نگاہیں اٹھائیں غصے کی زیادتی سے اس کی آنکھوں میں لال ڈورے نظر آرہے تھے..
تم نے مجھے تھپڑ مار کر اچھا نہیں کیا جیا.. اب تک تو تمہیں حاصل کرنا میری چاہ تھی مگر میری انا پر وار کرکے تم میری ضد بن چکی ہو اور اس کا انجام تمہیں ضرور بھگتنا ہوگا..
وہ جھٹکے سے کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا اور واپس اپنی چھت کی دیوار پر چھڑ کر دیوار پھلانگتا اپنی چھت پر کود گیا..
رات کے سناٹے میں چاند کی ہلکی سی روشنی میں تین ہیولے سیاہ کپڑوں میں ملبوس آہستہ آہستہ سامنے کھڑی بوسیدہ سی عمارت کی جانب دبے قدم آگے بڑھا رہے تھے…
ان تینوں نے اپنے اپنے ہاتھوں میں ساںٔیلنسر لگی گن مضبوطی سے پکڑ رکھی تھی..ان کی باقی ٹیم پورے عمارت کو گھیرے میں لے چکی تھی لیکن ان تینوں نے اندر جاکر عمارت میں موجود افراد پر قابو پانا تھا..
اس لئے وہ تینوں دیوار کی آڑ میں دھیرے دھیرے قدم اٹھاتے عمارت کے باہر کھڑے گارڈز کی جانب قدم بڑھانے لگے تھے
کہ ان تینوں میں سے ایک نے اپنے سربراہ کو دھیرے سے اس کے نام سے پکارا..
علی سر..آپ کے خیال سے اندر کتنے بندے موجود ہوں گے
علی نے گردن گھما کر خونخوار نظروں سے اس کی جانب دیکھا جو اتنی خطرناک جگہ پر اس سے مخاطب ہونے سے بھی باز نہیں آیا..
تمہیں جاننے کا اتنا ہی شوق ہے تو جاؤ خود اندر جا کر دیکھ لو…
علی نے اسے گھور کر دانت پیستے ہوۓ کہا..
لیکن سر میں اگر اکیلے اندر چلا گیا تو وہ لوگ مجھے بھون کر رکھ دیں گے میری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی..
علی نے اس نمونے کو دیکھا جسے اپنی زندگی کی چھوڑے شادی کی فکر لاحق ہوئی..
علی نے سومرو کی جانب دیکھا جو ان دونوں کو سرگوشی میں بات کرتے ہوۓ سن رہا تھا..
سومرو اگر اب تیرے اس جگری یار نے اپنی چونچ بند نہ کی تو میں اپنے طریقے سے اس کی چونچ اچھے سے بند کردوں گا علی کہہ کر واپس مڑا اور دبے دبے قدم آگے بڑھانے لگا..
سومرو نے گھور کر کالے بلے کو دیکھا دیکھو اس وقت ہم بہت بڑے خطرے میں ہیں سو پلیز اپنی شرارت کے رگ کو نہ پھڑکاؤ اور چپ چاپ آنکھیں کھول کر چوکنا ہوکر ہمارے پیچھے آؤ.. سومر کہہ کر علی کے پیچھے ہولیا.. کالے بلے نے زبان نکال کر ان دونوں کو زبان چڑاںٔی اور پھر دھیرے دھیرے قدم بڑھاتا ان کے پیچھے ہولیا..
وہ لوگ عمارت میں گھس کر اندر موجود افراد پر قابو پاچکے تھے مگر کچھ افراد گولیوں کی بوچھاڑ میں ہلاک ہوگںٔے تھے انہوں نے وہاں موجود منشیات کی ریکارڈنگ کرکے سیو کرلی تھی تاکہ وہ ریکارڈنگ ہیڈ کوارٹر بھجواںٔی جاسکے یہ ان کا اپنا طریقہ تھا وہ جب بھی کسی محاذ پر جاتے وہاں پر اپنی کارکردگی دکھاکر پورے عمارت کی ریکارڈنگ کرتے سیلفیاں لیتے اور پھر وہ ریکارڈنگ ہیڈ کوارٹر بھجوا دیتے..

جاری ہے

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on