Uncategorized

Berg E Zard Episode No 17 By Zummer Fatima


عبد الرحمان سو کر اٹھا تو ہانیہ صوفے پر بالکل تیار بیٹھی تھی۔”خیریت آپ کیوں اتنی صبح لش پش کر رہی ہیں؟”وہ آنکھوں کو مسلتے ہوئے بیڈ سے اترا۔ “باہر ایسے ہی جاتے ہیں۔ منہ جھاڑ آنکھیں پھاڑ کر بندہ کیسے چلا جائے۔سب کی نگاہیں ہوتی ہیں۔کہیں ناں کہیں ان باتوں سے عزت جڑی ہوتی ہے۔”وہ کسی سمجھدار انسان کی طرح گویا ہوئی۔” ہمم ہو سکتا ہے۔ میری پہلی شادی ہے ناں اس لیے ذرا لاعلمی ہے۔”وہ کان کھجاتے ہوئے بولا۔”ویسے ان چیزوں کے لیے بار بار شادی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔انسان زندگی کے پچیس سال لوگوں کو شادیاں کرتے دیکھتا ہے۔ مشاہدہ بھی کسی چیز کا نام ہوتا ہے۔”عبد الرحمان نے خاصی دلچسپی سے اسے باتیں کرتے دیکھا۔پھر وہ مسکرایا۔”جانِ جاں آپ کو ایسے بولتے دیکھ خوشی ہوئی۔ واقعی محسوس ہوا کہ زندگی میں زوجہ محترمہ شامل ہو گئیں ہیں۔مجھے ان سالوں پر افسوس ہے جو میں نے آپ کو دیکھے بغیر آپ کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے گزار دیئے۔”وہ چلتے ہوئے ہانیہ کے پاس آیا اور اس کے بالکل ساتھ بیٹھ گیا اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا جس پر حنا سجی ہوئی تھی۔”کتنا خوبصورت احساس ہے کہ آپ اب میری ہیں۔”ہانیہ اس کی آنکھوں کو دیکھتی رہی جو ستارہ بنی ہوئیں تھیں ۔وہ بالکل جھوٹ نہیں بول رہا تھا۔” پتہ ہے مجھے کل رات آپ سے محبت ہو جاتی اگر کچھ عرصہ پہلے نہ ہوئی ہوتی۔اکتیس دن چودہ گھنٹے اور۔۔۔اس نے گھڑی دیکھی پھر بولا۔” پینتالیس منٹ پہلے مجھے محبت ہو گئی تھی۔اس جھمکے سے جو اس کان میں ہل رہا تھا۔”عبدالرحمان نے اس کا کان چھوا۔”اس پائل سے جو آپ نے اس دن پہن رکھی تھی۔ اس دن جو جمعرات کا دن تھا مقدس دن۔”ہانیہ کے لب قدرے کھلے ہوئے تھے۔وہ اتنی تفصیلات یاد رکھے ہوئے تھا۔وہ ہانیہ کو ایسے دیکھ کر مسکرایا۔ وہ اگر خود کو دیکھتی تو شاید اس کی اس بے تابی پر حیران نہ ہوتی۔چہرے پر سجی حیا کی لالی کے ساتھ حیرت، کیا امتزاج تھا۔وہ کچھ دیر اسے کی حیرت دیکھتا رہا۔ پھر ایک لٹ پکڑ کر کان کے پیچھے اڑاس دی۔”حیران ہونا بند کر دیں ورنہ اس طرح یہیں بیٹھ کر سارا دن دیکھ سکتا ہوں۔”ہانیہ نے پلکیں جھکا لیں۔کچھ دیر خاموشی سآدھے بیٹھی رہی پھر بولی۔” ہمارے گھر میں آپ ناگ مشہور تھے۔”ہانیہ کے عجیب سے سنجیدہ انداز پر کئے گئے انکشاف پر عبد الرحمان کا حلق کڑوا ہو گیا۔یہ بھی کوئی وقت تھا ایسی بات بتانے کا؟” لیکن مجھے کہنا پڑے گا جھوٹ تھا۔ آپ تو اچھے خاصے تمیز دار،مہذب انسان ہیں۔”عبد الرحمان کا رکا سانس بحال ہوا۔ہانیہ اُسے ناگ بھی کہہ دیتی تو اس کا کیا جانا تھا؟” بہت شکریہ مہربان۔”عبد الرحمان کھل کر مسکرایا یہاں تک کے اس کے دانت دیکھائی دیئے۔ہانیہ نے دل میں اعتراف کیا تھا۔ وہ خاصا حسین شخص تھا۔” آپ خوبصورت آدمی ہیں لیکن سعد اللّٰہ بھائی آپ سے تھوڑا سا زیادہ ۔۔۔۔۔۔”وہ خاموش ہو گئی۔ شاید جھینپ گئی تھی یا اپنی بے وقوفی سمجھ آ گئی تھی۔عبد الرحمان کا قہقہہ گونجا۔” تم کافی سمجھ دار ہو۔” وہ ہنستے ہوئے اس کے پاس سے اٹھ گیا۔کپڑے نکالنے سے لے کر واش روم جانۓ تک وہ ہنستا رہا تھا اور ہانیہ وہ اسے ایسے ہنستے دیکھ اور زیادہ الجھ رہی تھی۔

Horain

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on