Uncategorized

Dilbar Miyane By Sara Urooj Episode 3


کمپنی کے اندر ابھی پہلا قدم رکھا ہی تھا کہ دل دھک سے رہ گیا ، ایک بیٹ مس ہوئی آنکھیں موند کو اندر ایک طویل سانس لیتے خارج کیا اور  اللہ کا نام لیتی قدم آگے کی جانب بڑھائے۔ تعیملی دنیا کے بعد یہ اس کا پہلا سفر تھا جس کا آج اغاز ہونے جا رہا تھا۔
”مجھے سر کائد غزنوی سے ملنا ہے“۔ ریسیپشن پر موجود لڑکی سے کہا جس پر اسے بیس منٹ ویٹنگ کے دیے گئے اور پھر بیس منٹ کے انتظار کے بعد وہ اب کائد غزنوی کے آفس میں ان کے سامنے بیٹھی تھی۔
”بیٹا پر آپ غیر تجربے کار ہیں ، اور اس جاب کیلئے تجربے کار ہونا بے حد ضروری ہے“۔۔۔۔ سی وی کو سائیڈ پر رکھتے انہوں نے تحمل سے جواب دیا۔
”سر آپ غلط سمجھ رہے ہیں ، میں جاب کیلئے نہیں آئی ، بلکہ ایک طرح سے انٹرنشیپ کیلئے آئی ہوں۔۔۔۔۔ بات کرتے کچھ لمحوں کیلئے ٹھہری پھر دوبارہ گویا ہوئی۔
”سر اس کمپنی میں کام کرنا میرا سب سے بڑا خواب ہے، اس کمپنی کو میں فری سرویز دوں گی، ابھی حال ہی میں میری گریجویشن مکمل ہوئی ہے اور گھر سے اجازت لے کر میں یہاں انٹرنشیپ کیلئے آئی ہوں۔ میں آپ کی شاگردی میں کام کر کے اپنے اسکلز کو نکھارنا چاہتی ہوں۔ انٹیریئر ڈائیزائینگ میرا شوق ہے، جس شوق کو میں اپنے روم میں کام کروا کر پورا کرتی رہی ہوں۔ یہ کچھ سیمپل ہیں جو میں آپ کو دیکھانا چاہتی ہوں“۔۔۔۔
موبائل میں موجود کچھ تصویریں کائد غزنوی کو دیکھائی جسے دیکھ کر داد دیے بنا نہ رہ سکے۔
”ماشااللہ ، کام تو کافی شاندار ہے“۔۔۔
شکریہ سر۔۔۔۔ دھیمی مسکان کے ساتھ داد وصول کی گئی۔
”آپ یہ انٹرنشیپ کیوں کرنا چاہتی ہیں“۔۔۔ ؟؟
کائد غزنوی کے سوال نے اس کو مسکرانے پر مجبور کیا ، جیسے اس کو یقین تھا کہ یہ سوال کیا جائے گا۔
”سر جب کوئی فریشئیر کسی کمپنی میں جاب کیلئے جاتا ہے تو اسے یہ کہہ کر دھتکار دیا جاتا ہے کہ انہیں تجربے کار لوگ چاہیے ہیں ، اور تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے کتنے ہی لوگ ہمارے ملک میں بے روزگار بیٹھے ہیں۔ جب کوئی کمپنی فرئیشئیر کو اپنی قابلیت دکھانے کا موقع ہی نہیں دے گی تو ، ان بیچاروں کے پاس موقع کیسے آئے گا“۔۔۔۔
ہممم۔۔۔۔۔ چہرے کو دونوں ہاتھوں کی مٹھیاں بنائے ان پر ٹکاتے سر کو اثبات میں ہنکار بھرا
”اسلئے انٹرنشیپ ہمارے پاس وہ ذریعہ ہے جس سے ہم اپنے اسکلز کو نکھار سکتے ہیں اور کام کرنے کا تجربہ بھی آ جاتا ہے“۔۔۔۔
اس کی بات سے کائد غزنوی کافی محظوظ ہوئے
”مس نورا ملک آپ کل سے ہمیں جوائن کر سکتی ہیں“۔۔۔۔ فون واپس اس کے ہاتھوں میں تھماتے کہا ، نورا کے چہرے پر خوشی کے رنگ بھکرنے لگے کامیابی کی پہلی سیڑھی پر وہ قدم رکھ چکی تھی۔
بہت شکریہ سر۔۔۔۔ احتراماً کہتی وہ الوداعی کلمات ادا کیے باہر کی جانب چل دی جبکہ کائد غزنوی نے اس لڑکی کے اعتماد کو سراہا تھا۔
🤌🔥

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on