Uncategorized

Ek Jot Jali Matwali Si by Saira Naz Episode 20


”تمھاری ہمت کیسے ہوئی میری بیٹی کو اغوا کرنے کی؟“ افلاک واسطی نے پہلے مواحد سے دو دو ہاتھ کرنا ضروری سمجھا تھا۔
”دنیا کی ہر عدالت نکاح کے بعد ایک بیوی کے بھرے مجمع کے سامنے اپنے شوہر کے ساتھ چلے آنے کو رخصتی کا ہی نام دے گی۔“ اسے معلوم تھا کہ افلاک واسطی کو فاکہہ کے اسپتال میں ہونے کی خبر مل چکی ہے سو انھیں یہاں دیکھ کر وہ حیران نہیں ہوا تھا۔۔۔ اسے یہ بھی پتا تھا کہ وہ کسی کی بھی نظروں میں آنے سے بچنے کے لیے کسی بھی سیاسی پروٹوکول کے بغیر اسپتال آئے ہیں۔۔۔ مزید برآں وہ دوپہر میں ہی اس بارے میں جان چکے تھے لیکن احتیاط لازم رکھتے ہوئے، وہ رات ہونے پر ہی پوری رازداری کے ساتھ یہاں آئے تھے۔
”دنیا کے سامنے اس کا نکاح اذہان امین سے ہوا تھا۔“ یہاں تک پہنچ جانے کے باوجود بھی وہ ابھی اصل معاملے سے لاعلم ہی تھے۔
”وہی اذہان امین جسے آپ اپنی بربریت کا نشانہ بنانا چاہتے تھے؟ جس کی موت کی خبر کل سے شہ سرخیوں کی زینت بنی ہوئی ہے اور جس کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں ملی آپ کو؟“ مواحد کی بات پر نویرا کو اپنے ٹھیک کونے کا بتاتی فاکہہ نے چونکتے ہوئے باری باری ان دونوں کا چہرہ دیکھا تھا۔
”جب اتنا کچھ جانتے ہو تو پھر یہ بھی جانتے ہی ہو گے کہ شوہر کے مرنے کے بعد ایک لڑکی بیوہ ہو جاتی ہے اور دوران عدت ایک نا محرم اس سے نہیں مل سکتا۔“ انھوں نے اس کی بات کی تصدیق یا تردید کیے بنا ہی اپنا نکتہ نظر اس کے سامنے واضح کیا تھا۔
”جب میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں تو پھر آپ کی بیٹی ابھی بھی سہاگن ہی ہے۔۔۔ پہلے سے کسی اور کے نکاح میں ہوتے ہوئے ایک لڑکی کا کسی اور سے نکاح ہو ہی نہیں سکتا۔“ مواحد ان کی ڈھٹائی کے اس قدر اعلیٰ مظاہرے پر محظوظ ہوتا، مضبوط لب و لہجے کے ساتھ بولتا مزید گویا ہوا تھا:
”یہاں تو مجھے آپ سے سوال کرنا چاہیے کہ سچائی جانتے ہوئے بھی آپ نے یہ شادی ہو کیسے جانے دی؟“ وہ افلاک واسطی کو کٹہرے میں لے آیا تھا۔
”یہ سراسر ایک الزام ہے۔“ افلاک واسطی نے اس بار اس پوری شدت سے اس کی بات رد کی تھی۔
”یہی حقیقت ہے۔۔۔ آپ اس سچائی سے واقف تھے کہ آپ کی بیٹی کسی سے نکاح کر چکی ہے لیکن آپ نے اس بات کو کوئی اہمیت ہی نہیں دی۔“ مواحد کے انکشاف پر فاکہہ نے ڈبڈبائی نظروں سے ان کا چہرہ دیکھا تھا۔
”میرے ڈیڈ ایسا نہیں کر سکتے۔“ ان سے لاکھ اختلافات ہونے کے باوجود بھی اسے حقیقت ماننے سے انکاری ہوئی تھی۔
”وہ ایسا کر چکے ہیں۔۔۔ ہمارے نکاح کے بعد جب پہلی بار تم نے خود کشی کی کوشش کی تھی، یہ تب ہی ساری صورت حال سے واقف ہو چکے تھے لیکن انھیں میرا کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔“ مواحد کے جواب پر کئی آنسو پلکوں کی باڑ توڑ کر اس کے گالوں پر بہہ نکلے تھے۔
”کہو کہ یہ جھوٹ ہے۔“ وہ ابھی بھی سچائی تسلیم کرنے سے متامل تھی۔
”یہی سچ ہے۔۔۔ افلاک واسطی تمھیں بیوہ بنا کر ایک تیر سے دو شکار کرنا چاہتے تھے۔۔۔ ان کا ارادہ تمھیں بیٹی اور بیوہ، ان دونوں حیثیتوں سے انتخابات میں کھڑا کرنے کا تھا۔“ اس کی بات پر فاکہہ نے دونوں ہاتھوں میں اپنا چہرہ چھپایا تھا۔
”تم یوں بنا کسی ثبوت کے افلاک پر الزام تراشی نہیں کر سکتے۔“ افلاک واسطی اسے چبھتی ہوئی نظروں سے گھور رہے تھے جب نویرا واسطی میدان میں اتری تھیں۔
”مادام! میں پچھلے تین سال سے آپ کے شوہر کے خلاف ثبوت ہی تو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔“ اس نے بھی انھی کی طرح ترشی سے جواب دیا تھا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,