ٹارچر روم سے باہر نکلتے ہوئے بالاج نے کہا شاہ میر جیسے ہی شاہویر رات کی ڈیوٹی پر ائے تو اسے کہنا کہ یہاں اس کمرے میں اگ جلا دے۔بالاج کے اس قدر بے تکی بات سن کر شاہ میر نے حیرانگی سے ان کی طرف دیکھا کہ اگست کی گرمی میں اگ کا کیا کام۔کرسی پر بندے شخص کو اپنی طرف دیکھتا پاک کر بالاج نے اپنی بات پوری کی۔اور اس اپ پر جو بڑی کیل ملتی ہے نا اس کو ساری رات گرم کرنا ہے صبح اٹھ کر وہ کیل اس کے ہاتھ پر رکھ کر ایکسپیریمنٹ کریں گے ایک۔بالاج کی اس قدر خوفناک بات سن کر شاہ میر اور چیر پر بندے شخص کے بھی رونگٹے کھڑے ہو گئے صرف یہ بات سن کر ہی۔لیکن وہ بھی ڈیٹ ثابت ہو رہا تھا صبح سے کیے جانے والے ٹارٹر کے باوجود اس کا ایک ہی بیان تھا کہ وہ نہیں جانتا کہ وہ کس کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔۔ ۔۔ایک پیکٹ ہاتھ میں پکڑے گھر میں داخل ہوا تو اج پورے ٹائم پر ایا تھا شاید وہ اج شوروم نہیں کیا تھا اس لیے سیدھا گھر پر اگیا السلام لیتے ہی بریرہ نے کہا اج اپ کیسے جلدی اگئے ورنہ ۹ کے بعد ہی اتے ہیں اور میں ویٹ کرتی رہ جاتی۔السلام کا جواب دیتے ہوئے بالاج نے کہا یار کیسی بیوی ہو کبھی تو خوش ہو جایا کرو جب میں لیٹ اتا ہوں تب بھی تم کہتی ہو اج میں جلدی ا گیا تب بھی تم کہہ رہی ہو اس کو چھیڑتے ہوئے کہا جانتا تھا وہ چھوٹی چھوٹی بات پر اج کل ناراض ہونے لگ گئی ہے اور اس کو منانے کا اپنا ہی مزہ ہے ۔میں نے تو ایک نارمل سی بات کہی ہے اور یہ اپ کے ہاتھ میں کیا ہے ذرا تجسو سے اگے بڑھتے ہوئے بریرہ نے۔بریرہ کو اپنے پاس اتے دیکھ کر بالاج نے وہ پیکٹ فورا سے اپنے پیچھے کیا میں یونیفارم بدل لوں اس کے بعد تفصیل سے اس پیکٹ پر گفتگو کریں گے وہ جو اتے ہوئے راستے میں اس کے لیے گجرے لے کر ایا تھا فریش ہو کر اس کو دینا چاہ رہا تھاتم ایسا کرو ڈنر لگاؤ ڈنر سے پہلے یا بعد میں تمہارا گفٹ تمہیں ملے گا ۔سچ میں اس میں میرے لیے گفٹ ہے اس نے ایکسائٹڈ ہو کر پوچھا۔ہو سکتا ہے بینک ہو ہ تمہارے ساتھ یہ خالی ہو بالاج نے اس کو تنگ کرتے ہوئے کہا۔کچن کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے کہا پتہ تھا وہ پیکٹ اپنی مرضی سے ہی دے گا اس لیے کہا نہیں جی مجھے دور سے ہی پتہ لگ رہا ہے اس میں کچھ ہے پرینک نہیں ہے میرے ساتھ اچھا اپ فریش ہو جائیں میں کھانا لگاتی ہوں پھر میرے گفٹ کی باری۔۔۔
Lamha Ishq by Sara Rana Episode 25
