ابش کافی انکمفرٹیبل ہو کر بیٹھ کر صوفے پر فائل ریڈ اؤٹ کر رہی تھی اس کے سامنے ہی افیسر بیٹھا تھا ۔فائل ٹھیک ہونے کی وجہ سے ابابش نے سائن کر کے وہ افیسر کی طرف بڑھا دی جیسے ہی افیسر باہر کی طرف گیا ۔کنعان اور اس کے بابا ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے نظر ائے ۔کنعان ابش والے صوفے پر بیٹھ گیا اور عالم صاحب سنگل صوفے پر جن کو دیکھتے ہی ملازم نے ا کر پانی کے گلاس تھمائے تھے۔کنعان نے اس کو دیکھا جب کہ اس کو ائینہ سے پتہ لگا تھا اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے وہ ہاف ڈے پر ہی اگئی تھی اور تب سے ارام کر رہی تھی اور اب اس وقت جب کہ ابھی کھانے کا وقت بھی نہیں ہوا تھا اس کے نیچے موجودگی حیران کر گئی جو ان کے انے پر بھی اٹھ کر نہ گئی۔ورنہ ایک ہفتے سے یہی سب کچھ ہو رہا تھا جیسے ہی وہ ساری فیملیاں اکٹھا ہو کر بیٹھتی یا کھانے کے بعد ابش فورا اٹھ کر چلی جاتی۔آبش کافی انکمفرٹیبل ہو کر بیٹھی تھی دل تو کر رہا تھا روم میں چلی جائے لیکن کافی گھنٹوں سے وہ روم میں ہی تھی اب کٹن سی ہو رہی تھی اپنے ہی کمرے میں اس لیے نیچے بیٹھنا ہی بہتر سمجھا وہ جس نے عالم صاحب کے اتے ہی پیچھے صوفے سے ٹیک ہٹا دیا تھا اگے ہو کر بیٹھی ان دونوں باپ بیٹے کی باتیں سن رہی تھی جو ماہ پارہ کےاتے شروع ہوئی تھی وہ ان کے انے کا سن کر باہر ائی تھی اور اس وقت ولیمے کا ٹاپک شو تھا۔ ۔جس میں تین ہی دن رہ گئے تھے پتہ نہیں کنعان نے کیسے گھر والوں کو اپنا ولیمہ نہ کرنے پر منایا لیکن اس کے اس دن کے بعد سے کسی نے اس کے ولیمہ کا ذکر نہیں کیا اس کے سامنے۔ ۔اج کل چاچو چاچی نظر نہیں ارہے کہاں ہیں طبیعت تو ٹھیک ہے چاچی جی کی چاچو تو سمجھ ارہی تھی اس کو کہ کیس کے سلسلے میں بزی ہیں جنکو پارٹی سے نکالا ہے اس کے اور لوگوں کے ساتھ کی جانے والی نہ انصافیوں کے اور چاچی کی سمجھ نہیں ارہا تھا کہ وہ کیوں نہیں نظر ارہی۔کنعان نے ماہ پارہ سے پوچھتے ہوے ابش کو ڈس کمفرٹ دیکھ کر پاس پڑا کشن اٹھا کر اس کے بیک پر رکھا۔دو کشن اکٹھے اس کی بیک پر رکھ کر تھوڑا سا اس کے کندھے کو پیچھے کی طرف کیا تاکہ وہ ایزی ہو کر ٹیک لگا کر بیٹھ سکے۔کنعان کے اس طرح کرنے سے وہ تھوڑا ریلیکس ہو کر بیٹھ گئی تھی بولی کچھ نہیں صرف ان کو سن رہی تھی۔
Lamha Ishq by Sara Rana Episode 26
